انٹربینک میں ڈالر 2.63 روپے سستا ہوگیا
انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں تیزی سے بحالی دیکھی گئی اور کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی ڈالر کے مقابلے میں اس کی قدر میں 4.15 روپے کی بہتری آئی تاہم دن کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 237 روپے 2 پیسے ہوگئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق دن کے اختتام تک روپیہ یہ تیزی برقرار نہیں رکھ سکا اور ڈالر کی قیمت 237 روپے 2 پیسے تک پہنچ گئی جبکہ روپے کی قدر میں 1.11 فیصد بہتر آئی جو جمعے کو 239 روپے 65 پیسے پر بند ہوا تھا۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے اعداد و شمار کے مطابق صبح 10 بجے پاکستانی روپیہ 235.5 فی ڈالر میں ٹریڈ ہو رہا تھا، یعنی جمعہ کو 239.65 روپے پر بند ہونے کے بعد اس کی قدر میں 1.73 فیصد اضافہ ہوا۔
ایف اے پی کے چیئرمین ملک بوستان نے روپے کی بحالی کی وجہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحٰق ڈار کے وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کی خبروں کو قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: رواں سال ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 26 فیصد کمی
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'مجھے توقع ہے کہ اسحٰق ڈار کے وزیر بننے کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں قیاس آرائیاں بند ہو جائیں گی جس سے روپے کی قدر میں بہتری آئے گی۔'
انہوں نے نوٹ کیا کہ فاریکس ایسوسی ایشن نے ماضی میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر کو بہتر بنانے کے لیے اسحٰق ڈار کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن 'ڈالر کی شرح کو تیزی سے نیچے لانے' کے لیے پالیسی بنانے میں ان کے ساتھ تعاون کر سکتی ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ وہ اسحٰق ڈار سے یہ بھی توقع کرتے ہیں کہ وہ مسافروں کے لیے کرنسی ڈیکلریشن رجیم کے حوالے سے ایسوسی ایشن کے مطالبات کو تسلیم کرلیں گے جس سے مارکیٹ میں سبز کرنسی کی سپلائی میں اضافہ ہوگا۔
مزید پڑھیں: روپے کی قدر کم ترین سطح کے قریب، انٹربینک میں ڈالر مزید 75 پیسے مہنگا
ایف اے پی کے چیئرمین نے کہا کہ اسحٰق ڈار کی واپسی کے علاوہ بین الاقوامی خام تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے روپیہ بھی بحال ہوا جس کی وجہ سے درآمدی بل اور نتیجتاً تجارتی خسارے میں کمی کی توقعات پیدا ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے سیلاب سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کر رہے ہیں اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ (پروگرام کی) شرائط کو کم کرے گا جس سے روپے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آج لندن سے وطن واپس پہنچیں گے جن کے ہمراہ اسحٰق ڈار بھی پاکستان واپس آ کر وزیر خزانہ کا منصب سنبھالیں گے۔
گزشتہ روز لندن میں مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد نواز شریف نے اسحٰق ڈار کو وزیر خزانہ نامزد کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مفتاح اسمٰعیل مستعفی، اسحٰق ڈار کو وزیر خزانہ نامزد کر دیا گیا
مفتاح اسمٰعیل کی رخصتی مہینوں سے جاری ان قیاس آرائیوں کے بعد ہوئی کہ نواز شریف اور اسحٰق ڈار ان کے کچھ اہم فیصلوں خاص طور پر ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے ناخوش تھے۔
میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی معمولی بحالی اسحٰق ڈار کے وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کے لیے پاکستان واپس آنے کی خبروں پر ایک جذباتی ردعمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسحٰق ڈار ملک کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے آخری دور میں شرح تبادلہ کی برابری کو منظم رکھنے کے لیے بدنام تھے۔
تاہم ڈالر کے مقابلے روپے کی بحالی قلیل مدتی ہو سکتی ہے کیونکہ بین الاقوامی منڈیوں میں ڈالر مسلسل مضبوط ہو رہا ہے اور پاکستان کی فنڈنگ کی ضروریات پوری نہیں ہو رہی ہیں۔