پاکستان

مفتاح اسمٰعیل مستعفی، اسحٰق ڈار کو وزیر خزانہ نامزد کر دیا گیا

مسلم لیگ (ن) کے قائد نے وزیر خزانہ کا استعفیٰ قبول کیا اور مشکل وقت میں معیشت کا چارج سنبھالنے کی ان کی کوششوں کو سراہا۔
|

مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت کی دو روز تک یکے بعد دیگرے ملاقاتوں کے بعد وزیراعظم شہباز شریف (آج) پیر کو پاکستان واپس آئیں گے، ان کے ہمراہ اسحٰق ڈار بھی وزیر خزانہ کا منصب سنبھالنے پاکستان پہنچیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے مفتاح اسمٰعیل سے ملاقات کی جنہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ نواز شریف اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اسحٰق ڈار کو وزیر خزانہ نامزد کیا ہے

بعدازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مفتاح اسمٰعیل نے ٹوئٹ کی کہ آج انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے ساتھ اجلاس میں بطور وزیر خزانہ زبانی استعفیٰ دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان واپس پہنچنے کے بعد باضابطہ طور پر استعفیٰ دے دوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے لیے دو بار وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر پی ایم ایل (ن) کے ٹوئٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف کی زیرصدارت لندن میں اہم پارٹی اجلاس منعقد ہوا۔

ایڈویئر روڈ پر واقع وزیراعظم کے اپارٹمنٹ میں ہونے والی ملاقات میں اسحٰق ڈار، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، ملک محمد احمد خان اور احد چیمہ بھی موجود تھے۔

مزید کہا گیا کہ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی وقومی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی محاذ سنبھالنے کیلئے اسحٰق ڈار کی آئندہ ہفتے واپسی کا حتمی فیصلہ

ریڈیو پاکستان کے مطابق پارٹی کے سربراہ نے مشکل معاشی صورتحال میں ذمہ داریاں نبھانے پر مفتاح اسمٰعیل کی کوششوں کو سراہا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور پارٹی قائد نواز شریف نے سینیٹر اسحٰق ڈار کو وزیر خزانہ کے عہدے کے لیے نامزد کر دیا۔

اجلاس کے بعد پارٹی کے جاری کردہ ایک اعلامیے کے مطابق مفتاح اسمٰعیل نے نواز شریف کو کہا کہ ’وزارت خزانہ آپ کی امانت تھی، آپ نے مجھے وزیر بنایا۔‘

اعلامیے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے قائد نے وزیر خزانہ کا استعفیٰ قبول کر لیا، اور ’مشکل وقت‘ میں معیشت کا چارج سنبھالنے کی ان کی کوششوں کو سراہا۔

ساتھ ہی اجلاس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے جو ’مالی بربادی‘ کی گئی تھی اس کا ازالہ اب موجودہ حکومت کر رہی ہے۔

اعلامیے میں مفتاح اسمٰعیل کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا گیا کہ گزشتہ 4 مہینوں میں ’میں نے اپنی بہترین صلاحیتوں سے کام کیا اور پارٹی اور ملک دونوں کا وفادار رہا۔‘

ذرائع کے مطابق نوازشریف نے شرکا کو بتایا کہ پارٹی ’سیاسی سرمایہ کھو چکی ہے‘ اور اسحٰق ڈار کو اسے دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ مفتاح اسمٰعیل کو شمسی توانائی اور نجکاری کی نگرانی کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔

پیشکش کے باوجود کابینہ میں کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا، مفتاح

ڈان سے بات کرتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ ’یہ ایک خوشگوار ملاقات تھی، میں اب کراچی میں اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے کچھ روز کی چھٹی کروں گا اور مختصر وقفے کے بعد اسلام آباد واپس جاؤں گا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر انہیں پیشکش کی گئی تو کیا وہ کابینہ کا عہدہ سنبھالیں گے تو انہوں نے کہا کہ ’نہیں، میں نہیں کروں گا۔‘

یاد رہے کہ مفتاح اسمٰعیل کی رخصتی مہینوں کی قیاس آرائیوں کے بعد ہوئی ہے کہ نواز شریف اور اسحٰق ڈار ان کے کچھ اہم فیصلوں خاص طور پر ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے سے ناخوش تھے۔

مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ میرا کام پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانا تھا اور میں نے یہ کیا، سیلاب کی وجہ سے صورتحال مزید مشکل ہو گئی ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ ہمیں عالمی مالیاتی برادری کی جانب سے چھوڑا نہیں جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ حاصل ہونے والے فوائد اور پیدا ہونے والی مالی جگہ کو طویل مدت میں برقرار رکھا جائے گا۔

خیال رہے کہ آج (25 ستمبر) کو ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آئندہ ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف کو اقتصادی محاذ پر معاونت فراہم کرنے کے لیے پاکستان واپس آرہے ہیں جہاں وہ ممکنہ طور پر وزارت خزانہ کا اہم قلمدان سنبھالیں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ یہ فیصلہ وزیراعظم اور ان کے بھائی نواز شریف کے درمیان لندن میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا، اس سے قبل وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی اس پیشرفت کی تصدیق کی۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ اسحٰق ڈار آئندہ ہفتے وزیر اعظم شہباز شریف کو معاشی امور میں معاونت فراہم کرنے کے لیے ملک واپس آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسحٰق ڈار خوشی سے آئیں، وزارت رہے یا نہیں کوئی مسئلہ نہیں، مفتاح اسمٰعیل

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے واپسی پر وزیراعظم شہباز لندن میں ٹھہرے جہاں انہوں نے گزشتہ روز اپنے بھائی اور پارٹی سربراہ نواز شریف سے ملاقات کی تھی۔

دونوں بھائیوں نے ایجویئر روڈ پر شہباز شریف کے فلیٹ پر گھنٹوں طویل ملاقات کی تھی جس میں سیاسی اور معاشی صورتحال کے ساتھ ساتھ اسحٰق ڈار کا وزارت خزانہ کا چارج سنبھالنے کے حوالے سے اہم پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس ملاقات میں اسحٰق ڈار بھی موجود تھے، میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ آئندہ ہفتے کے اوائل میں معاشی امور کا چارج سنبھال لیں گے جبکہ مفتاح اسمٰعیل بطور مشیر کابینہ میں رہیں گے جن کی وزارت خزانہ کی مدت 18 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے مختصر بات چیت میں اسحٰق ڈار نے کہا تھا کہ ’ہماری کل ایک اور ملاقات ہے، اس لیے میں مزید تفصیلات کل بتا سکتا ہوں‘۔

وزارت خزانہ کا چارج سنبھالنے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے بہت سے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے لیکن میں فیصلوں کے حوالے سے کل ہی بتا سکتا ہوں، یہ کوئی رسمی نہیں بلکہ ایک خاندانی ملاقات تھی۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ وہ بدھ کو پاکستان جانے کے لیے روانہ ہوں گے۔

نواز شریف کے قریبی ذرائع نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ وہ کئی ماہ سے مفتاح اسمٰعیل کی اقتصادی پالیسیوں سے ناخوش ہیں اور اسحٰق ڈار کو ان کی جگہ لانے کے خواہشمند ہیں کیونکہ اہم اقتصادی فیصلوں پر تنازعات موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: اسحٰق ڈار آئندہ ہفتے واپس آجائیں گے، رانا ثنا اللہ

اگست میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر نواز شریف کے پارٹی اجلاس چھوڑ جانے کی خبروں نے اس تاثر کو تقویت دی کہ معاشی معاملات میں وہ اور مفتاح اسمٰعیل ایک صفحے پر نہیں ہیں۔

یاد رہے کہ 28 جون کو وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا تھا کہ ان کی وزارت رہے یا نہیں اس سے انہیں کوئی مسئلہ نہیں، اسحٰق ڈار معاشی ٹیم کا حصہ ہیں اور وہ اگر آنا چاہتے ہیں تو خوشی سے آئیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’لائیو وِد عادل شاہزیب‘ میں بات کرتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ اسحٰق ڈار کے واپس آنے سے مجھے کوئی غم نہیں، معیشت سے متعلق تمام فیصلوں میں اسحٰق ڈار کی رائے بھی شامل ہوتی ہے، میری وزارت رہے یا نہ رہے اس سے مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔

لندن: مریم اورنگزیب کو گلیوں اور کافی شاپ میں تنگ کیا گیا، سیاستدانوں اور صحافیوں کا اظہار مذمت

وزیر اعظم نے آڈیو لیکس کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے، وزیر داخلہ

’آڈیو میں شوکت ترین، آپ کے صوبائی وزرا کی پاکستان دشمن سازش جیسی کوئی بات نہیں نکلی‘