پاکستان

بلوچستان حکومت میں شمولیت، جے یو آئی (ف) نے ‘مائنس پی ٹی آئی’ کی شرط عائد کردی

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے مطالبے کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان مذاکرات میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔

جمعیت علمائے اسلام(ف) نے بلوچستان عوامی پارٹی سے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ وہ بلوچستان کی صوبائی حکومت میں صرف اُسی صورت میں شامل ہوں گے جب پاکستان تحریک انصاف کابینہ سے دوری اختیار کر لے گی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق معتبر ذرائع نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے اس مطالبے کے بعد اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان مذاکرات میں رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان عوامی پارٹی کا تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کی حمایت کا اعلان

تاہم پاکستان تحریک انصاف کے وزیر نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی پارٹی کو کابینہ سے کسی بھی وقت بے دخل کیا جا سکتا ہے البتہ صوبائی حکومت اس معاملے پر مکمل خاموش ہے۔

وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام(ف) کو یہ پیشکش چند روز قبل کی گئی کیونکہ گزشتہ کچھ عرصے سے ان کی پارٹی کے اراکین ہی خراب گورننس کی وجہ سے انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ عبدالقدوس بزنجو اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کے صوبائی سربراہ مولانا عبدالواسع کے درمیان اب تک باضابطہ مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔

مولانا عبدالواسع نے اپنی جماعت کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے بھی رابطہ کیا تاکہ انہیں مذاکرات کے حوالے سے اعتماد میں لیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: نئے صدر کے انتخاب کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی دو دھڑوں میں تقسیم

بعد ازاں جمعیت علمائے اسلام(ف) کے وفد نے اسلام آباد میں عبدالقدوس بزنجو سے ملاقات کی اورانہیں صوبائی حکومت میں شمولیت کے حوالے سے پارٹی کی شرائط سے آگاہ کیا جن میں من پسند وزارتیں اور محکمے شامل ہیں۔

تاہم دونوں جماعتوں کے درمیان ایک اور ملاقات کا بھی امکان ہے۔

وزیراعلیٰ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ‘مذاکرات ابھی جاری ہیں، مثبت نتائج کے لیے مزید مذاکرات کے امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا۔’

بلوچستان اسمبلی میں جمعیت علمائے اسلام(ف) کے پارلیمانی لیڈر ملک سکندر خان نے ڈان کو بتایا کہ ‘مذاکرات ابھی جاری ہیں، ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے، ہم خود مذاکرات کے نتائج کے حوالے سے بے خبر ہیں، وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت اسلام آباد میں موجود ہے اور ہم ایک دوسرے سے رابطہ میں ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض اراکین کا وزیراعلیٰ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ، کل تک کی مہلت

بلوچستان عوامی پارٹی کے ذرائع کا کہنا تھا کہ عبدالقدوس بزنجو نے اپنے دورہ کراچی کے دوران بلوچستان نیشنل پارٹی(بی این پی مینگل) کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کو مخلوط حکومت میں شمولیت کی پیشکش بھی کی تھی۔

تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق سردار اختر مینگل نے اس پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔

معتبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ صوبے کی اتحادی حکومت میں شامل عوامی نیشنل پارٹی نے جمعیت علمائے اسلام(ف) کو وزارت اعلیٰ کی پیشکش پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان عوامی پارٹی کی صدارت سے باقاعدہ استعفیٰ نہیں دیا، جام کمال خان

یاد رہے کہ صوبائی اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اِس پیشکش پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

بلوچستان عوامی پارٹی کا بھی الیکشن میں تاخیر کا مطالبہ

بلوچستان کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، وزیر سے قلمدان واپس لے لیا گیا

'پانی سر سے گزر چکا'، وزیراعلیٰ بلوچستان کو اتحادیوں کے بعد اپوزیشن کا بھی مدد سے انکار