پاکستان

دادو: سیلابی پانی کی سطح میں کمی کے بعد 500دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی بحال

خیرپور ناتھن شاہ، فرید آباد، بھان سیدآباد کے گرڈ اسٹیشنز کے اندر اور اطراف 8 فٹ پانی موجود ہونے کے باعث انہیں فعال نہیں کیا جاسکا۔

ایک ہفتے سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد سیلابی پانی کی سطح کم ہونے کے بعد ضلع دادو کے 5 میں سے 2 گرڈ اسٹیشنوں کے آپریشن بحال کرکے جوہی، واہی پاندھی اور تقریباً 500 دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی شروع کر دی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جوہی اور واہی پاندھی ٹاؤنز کے 132کےوی کے 2 گرڈ اسٹیشنز کو بحال کر دیا گیا جب کہ خیرپور ناتھن شاہ، فرید آباد، بھان سید آباد کے 3 دیگر گرڈ اسٹیشنوں کے اندر اور اطراف میں 8 فٹ تک پانی کھڑاہونے کے باعث تاحال فعال نہیں کیے جاسکے۔

سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سعید داوچ کے مطابق جوہی شہر کے قریب ٹرانسمیشن لائنیں شدید سیلاب کے نتیجے میں گر گئی تھیں جس کے باعث ضلع کے کئی علاقوں میں بجلی کی طویل بندش ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: سیلاب زدہ علاقوں میں پانی کی سطح میں کمی، جاں بحق افراد کی تعداد 1500 سے متجاوز

انہوں نے کہا کہ پانی کی سطح کم ہوتے ہی باقی 3 گرڈ اسٹیشنوں کو بحال کر دیا جائے گا، اس سے خیرپور ناتھن شاہ، فرید آباد، بھان سید آباد اور آس پاس کے 900 دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی بحال ہوگی۔

سیہون سے پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے سکندر علی راہوپوٹو نے بتایا کہ بھان سید آباد کے قریب انڈس لنک کینال میں گرڈ اسٹیشن اور قریبی علاقوں سے پانی نکالنے کے لیے 100 فٹ چوڑا کٹ لگایا گیا ہے۔

سکندر علی راہوپوٹو نے کہا کہ پانی کی سطح کم ہونے کے بعد گرڈ اسٹیشن سے بجلی کی سپلائی بحال ہو جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ کٹ سے بھان سید آباد کے ارد گرد رنگ کے پشتے پر بھی پانی کا دباؤ کم ہو جائے گا۔

مزید پڑھیں: سندھ: بعض علاقوں میں پانی کی سطح میں کمی کے باوجود حکام محتاط

دوسری جانب، ایس ڈی او محکمہ آبپاشی بھان سیدآباد وجے کمار نے کہا کہ لگائے گئے کٹ کے ذریعے گرڈ اسٹیشن سے پانی انڈس لنک کینال کی جانب نکل جائے گا۔

واپڈا کے عہدیدار عزیز جمالی نے بتایا کہ گرڈ اسٹیشن اور بھان سید آباد سے تمام پانی نکالنے میں کم از کم مزید 2روز لگیں گے۔