صحت

ملٹی وٹامنز کا یومیہ استعمال یادداشت بہتر بنانے میں مددگار

یادداشت کا زائد العمری سے گہرا تعلق ہے، تاہم سائنسدان یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ ضعیف العمری میں یادداشت کم کیوں ہوجاتی ہے؟

ایک حالیہ امریکی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زائد العمر افراد کی جانب سے یومیہ بنیادوں پر ملٹی وٹامنز اور منزلز کے استعمال سے ان کی یادداشت بہتر ہو سکتی ہے۔

یادداشت کا زائد العمری سے گہرا تعلق ہے، تاہم سائنسدان یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ ضعیف العمری میں یادداشت کم کیوں ہوجاتی ہے یا پھر ذہن اتنا فعال کیوں نہیں رہتا؟

اگرچہ زائدالعمری اور یادداشت کا تعلق گہرا ہے، تاہم دنیا بھر کے لاکھوں لوگ ادھیڑ عمری میں ہی الزائمر اور ڈمینیشیا جیسی بیماریوں کا شکار بن جاتے ہیں، جسے عام زبان میں بھول جانے کی بیماری کہا جاتا ہے۔

یادداشت کو بہتر بنانے کے لیے اگرچہ دوائیاں اور علاج موجود ہے، تاہم اب ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یومیہ ملٹی وٹامنز کھانے سے اس مسئلے سے بچا جا سکتا ہے۔

طبی جریدے ’الزائمر ایسوسی ایشن‘ میں شائع تحقیق کے مطابق اگر 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد منرلز اور ملٹی وٹامنز کا یومیہ استعمال کریں تو ان کی یادداشت میں خاطر خواہ بہتری ہوسکتی ہے۔

ماہرین نے تین سال 2 ہزار ٖضعیف افراد پر تحقیق کی اور انہوں نے رضاکاروں کو ملٹی وٹامنز سمیت ’کوکو‘ کا استعمال بھی کروایا جب کہ ایک گروپ کو ماہرین نے فرضی دوا دی اور ہر سال ان کی یادداشت کا ٹیسٹ لیا۔

ماہرین نے تمام افراد کا واقعات کو یاد رکھنے، سوچنے، مسائل کو حل کرنے سمیت اسی طرح کے یادداشت کو چیک کرنے کے دوسرے ٹیسٹ کیے۔

تین سال تک جاری رہنے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد نے یومیہ بنیادوں پر ملٹی وٹامنز کا استعمال کیا، ان کی یادداشت واضح طور پر بہتر ہوئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ کوکو یعنی کافی اور چاکلیٹ کے اجزا کے استعمال سے زائد العمر افراد کی یادداشت میں کوئی بہتری نہیں ہوئی۔

ماہرین نے تجویز دی کہ زائد العمر افراد کو یادداشت بہتر بنانے کے لیے مستقل بنیادوں پر ملٹی وٹامنز اور منرلز استعمال کرنے چاہئیے۔

کیا ملٹی وٹامنز صحت کو کسی قسم کا فائدہ پہنچاتے ہیں؟

وٹامنز کا استعمال پیسوں کا ضیاع قرار

وہ وٹامن جس کی کمی آپ کو لاتعداد امراض کا شکار بناسکتی ہے