پاکستان

پیمرا نے 'اے آر وائی نیوز، بول نیوز' کی نشریات 3 روز کیلئے معطل کردی

دونوں چینلز پیمرا قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، نوٹسز کے باوجود ان چینلز کے چیف ایگزیکٹیو افسران پیش نہیں ہوئے، پیمرا

پاکستان الیکٹرونک میڈیا اینڈ ریگیولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ہدایات کے مطابق ‘مؤثر تاخیری نظام’ پر عمل درآمد نہ کرنے پر اے آر وائی نیوز اور بول نیوز کی نشریات تین روز کے لیے معطل کردی۔

پیمرا نے 5 ستمبر کو تمام ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کی تھیں کہ ریاستی اداروں کے خلاف کوئی مواد نشر کرنے پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور واضح کیا تھا کہ اس حوالے سے مشکلات سے بچنے کے لیے مؤثر تاخیری نظام کار پر عمل کیا جائے۔

مزید پڑھیں: پیمرا کا 'بول نیوز، بول انٹرٹینمنٹ' کی نشریات بند کرنے کا حکم

پیمرا نے تازہ اعلامیے میں کہا کہ ‘اتھارٹی کی جانب سے دو نیوز چینلز بول اور اے آر وائی کی نشریات تین یوم کے لیے معطل کرنے کے لیے احکامات جاری کیے گئے ہیں کیونکہ دونوں چینلز بغیر کسی مؤثر تاخیری نظام کے نشریات جاری رکھے ہوئے تھے’۔

گزشتہ احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ 5 ستمبر کو جاری احکامات کا مقصد عدلیہ کے فیصلوں اور پیمرا قوانین پر عمل درآمد کرانا تھا اور احکامات کے تحت تمام چینلز کو مؤثر تاخیری نظام اور ایڈیٹوریل بورڈ کے حوالے سے پیش رفت یا اقدامات پر اتھارٹی کو آگاہ کرنا تھا۔

پیمرا نے بتایا کہ ان اقدامات کی تصدیق کے بعد براہ راست یا تاخیر سے نشر کرنے سے متعلق احکامات صادر کرے گی لہٰذا اس دوران کسی بھی چینل کو براہ راست عوامی تقریبات کی کوریج کی اجازت نہیں ہوگی۔

مذکورہ دونوں چینلز کے بارے میں مزید بتایا گیا کہ دونوں چینلز مسلسل پیمرا قوانین اور احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور اس خلاف ورزی پر چینلز کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان چینلز کے چیف ایگزیکٹیو افسران کو ذاتی شنوائی کے لیے بلایا گیا تاہم وہ اتھارٹی کے سامنے پیش ہونے سے قاصر رہے اور محض تحریری جواب جمع کرایا۔

یہ بھی پڑھیں: بول نیوز اور بول انٹرٹینمنٹ کے لائسنس منسوخ

پیمرا نے بتایا کہ تحریری جواب کو مدنظر رکھتے ہوئے اور معاملے کی سنگینی کے پیش نظر اتھارٹی نے دونوں چینلز کی نشریات 3 یوم کے لیے معطل کردی ہے اور اس سلسلے میں تمام کیبل اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

قبل ازیں 5 ستمبر کو پیمرا نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے دی گئیں ہدایات کا حوالہ دیا تھا، جس میں مؤثر تاخیری نظام کا استعمال یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

پیمرا نے خبردار کیا تھا کہ ہدایات کی خلاف ورزی پر پیمرا آرڈیننس کی دفعات 27، 29، 30 اور 33 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ پیمرا نے 5 ستمبر کو بول نیوز اور بول انٹرٹینمنٹ کی نشریات بند کرنے کا حکم دیا تھا اور بتایا تھا کہ وزارت داخلہ سے سیکیورٹی کلیئرنس نہیں ملی۔

مزید پڑھیں: بول نیوز کے اینکر سمیع ابراہیم کے خلاف 'ریاست مخالف' نشریات پر تحقیقات کا آغاز

بیان میں کہا گیا تھا کہ لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ کا جاری شدہ لائسنسز 2017 میں منسوخ کیا گیا تھا کیونکہ وزارت داخلہ نے سیکیورٹی کلیئرنس نہیں دی تھی۔

مزید بتایا گیا تھا کہ پیمرا کا حکم نامہ مذکورہ کمپنی نے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا اور اس دوران نشریات جاری رہیں، تاہم سندھ ہائی کورٹ نے 2021 میں کیس نمٹا دیا تھا۔

یہ نہیں کہا تھا ماہرہ خان ’بوڑھی‘ ہوچکیں، کہا تھا وہ ہیروئن اچھی نہیں لگتیں، فردوس جمال

خورشید شاہ نے آرمی چیف کا تقرر سنیارٹی کی بنیاد پر کرنے کی تجویز دے دی

ملک کو دلدل سے نکالنے کے لیے فوری انتخاب کرائے جائیں، عمران خان