سیلاب متاثرین کیلئے جانے والا آٹا ضبط کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ کی پنجاب حکومت پر تنقید
پنجاب حکومت نے سیلاب متاثرین کیلئے صوبے سے خریدی گئی 10 کلو آٹے کی ساڑھے چار ہزار بوریاں ضبط کر لیں اور بعد ازاں ٹرک ڈرائیور کو ذخیرہ اندوزی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب زدگان کے لیے خریدا گیا آٹا پنجاب حکومت نے ’نفرت کی سیاست‘ کی وجہ سے ضبط کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یو این فلیش اپیل پر 15 کروڑ ڈالر کے وعدے، 3 لاکھ 80 کروڑ ڈالر اب تک جمع ہوسکے
ڈان کے پاس موجود ایف آئی آر کے مطابق پنجاب کے محکمہ ریونیو کے حکام نے کوٹ سبزل چوکی پر ٹرک کو روکا جس میں 10 کلو آٹے کی 4 ہزار 500 بوریاں موجود تھیں، ٹرک کا رجسٹریشن نمبر ٹی ایم ائل-710 تھا جو کراچی جارہا تھا۔
اہلکاروں نے آٹا ضبط کرلیا اور ذخیرہ اندوزی کے الزامات کے تحت ٹرک ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا۔
حکام نے آٹا محکمہ خوراک پنجاب کے حوالے کردیا تاکہ اسے فروخت کر کے رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جاسکے۔
نائب تحصیلدار جام عبدالستار نے ڈان کو بتایا کہ ٹرک کے پاس خریداری یا سندھ حکومت کے اجازت نامے کی کوئی رسید نہیں تھی، اس لیے ٹرک کو ضبط کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سیلاب نہ بھی آتا تو معاشی صورت حال گھمبیر ہوتی، وزیر اعظم
انہوں نے کہا کہ ڈرائیور کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا کہ آٹا سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے لے جایا جارہا تھا۔
نائب تحصیلدار نے کہا کہ انہیں ذخیرہ اندوزی اور دیگر صوبوں میں سامان کی غیر قانونی نقل و حمل کو روکنے کے لیے چوکی پر تعینات کیا گیا ہے اس لیے انہوں نے ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کر کے آٹا ضبط کر لیا۔
جام عبدالستار کا کہنا تھا کہ کوئی بھی غیر سرکاری تنظیم یا کوئی دوسرا شخص اگر سیلاب زدگان کے لیے سامان لے جانے کا خواہاں ہے تو اس کی پاس حکام کا حکم لازمی ہونا چاہیے، بصورت دیگر انہیں سرحد عبور کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ این جی اوز بھی متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر سے سرحد عبور کرنے کا حکم حاصل کریں اور اپنی گاڑی پر بینر لازمی چسپاں کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے ذخیرہ اندوزی اور سامان کی ایک صوبے سے دوسرے میں غیر قانونی نقل و حمل کو روکنے کے لیے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی فنڈ قائم کردیا
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی زیر قیادت پنجاب حکومت نے سندھ حکومت کی جانب سے خریدا گیا آٹا نہ صرف سرحد پر روکا بلکہ ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ بات ہے کہ سیلاب متاثرین کی ضرورت پوری کرنے بجائے نفرت کی سیاست کو فروغ دیا جارہا ہے، انہوں نے پنجاب حکومت کے رویے کو ’غیر انسانی‘ قرار دیتے ہوئے واقعے کی مذمت بھی کی۔
سندھ کے وزیر اطلاعات نے پنجاب میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ےا) کے آٹے کے ٹرک ضبط ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے اسے پاکستان تحریک انصاف کی زیر قیادت پنجاب حکومت کی شرمناک حرکت قرار دیا۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ صوبائی اتھارٹی نے سندھ کے سیلاب متاثرین کے لیے پنجاب سے آٹا خریدا تھا لیکن پاکستان تحریک انصاف تمام حدیں پار کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: سیلاب متاثرین کے لیے فلاحی ادارے کیا کررہے ہیں اور انہیں کن چیزوں کی ضرورت ہے؟
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے پہلے سوشل میڈیا پر جعلی مہم چلائی گئی تاکہ بین الاقوامی ڈونر ایجنسیاں اور اقوام متحدہ سیلاب زدگان کے لیے امداد نہ بھیجیں اور اب پاکستان تحریک انصاف پنجاب میں اپنی حکومت کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے امدادی اشیا روک رہی ہے۔
یاد رہے کہ بہاولپور میں محکمہ خوراک نے بھی آٹے کے 14 ہزار سے زائد تھیلے سندھ اور افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل پنجاب حکومت نے آٹے کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی تھی اور گاڑیوں کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا تھا، پولیس اور محکمہ خوراک کی چھاپہ مار ٹیموں نے آٹے کے ٹرک کو بھی ضبط کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ، فرانس اور ڈنمارک کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے امداد موصول
محکمے نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان اور دیگر صوبوں کو گندم اور آٹے کی اسمگلنگ کو ناکام بنانے کے لیے یہ دوسرا چھاپہ تھا۔
اس سے قبل احمد پور میں گندم کے 27 ہزار تھیلے اور 7 ٹرک ضبط کیے گئے تھے اور ان کے ڈرائیوروں کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ عدالت کے فیصلے تک 7 ٹرک اور ان کے ڈرائیور پولیس کی تحویل میں ہیں۔