ریشم نے دریا میں پلاسٹک پھینکنے پر معافی مانگ لی
معروف اداکارہ ریشم نے چارسدہ کے مقام پر دریا میں پلاسٹک پھینکنے پر معذرت کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ان دنوں دماغی مسائل سے دوچار ہیں، کیوں کہ وہ دو بار کورونا کا شکار ہو چکی ہیں۔
ریشم کی جانب سے دریا میں پلاسٹک پھینکنے کی ویڈیو ایک روز قبل وائرل ہوئی تھی، جس میں انہیں دریا میں مچھلیوں کے لیے خوراک پھینکنے سمیت پلاسٹک پھینکتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔
مذکورہ ویڈیو ریشم نے اپنے فیس بک پر شیئر کی تھی، جس میں وہ اپنی کار سے خوراک نکال کر دریا میں پھینکتی دکھائی دیں اور وہیں انہوں نے دریا میں پلاسٹک بھی پھینکا۔
اداکارہ کی مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے ان پر خوب تنقید بھی کی اور ان کے عمل کو انتہائی افسوس ناک اور شرمناک قرار دیا تھا۔
کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے ان کی ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ان کے عمل کو افسوس ناک قرار دیا تھا۔
گلوکارہ میشا شفیع نے ان کا نام لکھے بغیر اپنی ٹوئٹ میں دریا میں پلاسٹک پھینکے جانے کے عمل پر افسوس کا اظہار کیا اور ایسے کاموں کو ہی ماحولیاتی آلودگی کا سبب قرار دیا۔
ان کے علاوہ بھی متعدد افراد و شخصیات نے اداکارہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان پر خوب تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ اداکارہ اور ان جیسے لوگوں کی نااہلی اور بے خبری کی وجہ سے ہی پاکستان کی زمین ماحولیاتی تبدیلیوں کے نقصانات برداشت کر رہی ہے۔
لوگوں کی تنقید کے بعد اداکارہ نے اپنے عمل پر معافی مانگتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا ہے۔
ریشم نے ‘نیا دور’ سے بات کرتے ہوئے دریا میں پلاسٹک پھینکنے کے عمل پر غیر مشروط معافی مانگی اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ ان دنوں ان کا دماغ ٹھیک طرح سے کام نہیں کر رہا، وہ دماغی مسائل کا شکار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چوں کہ وہ دو بار کورونا کا شکار ہو چکی ہیں اور اس کے بعد ان کا دماغ ٹھیک طرح سے کام نہیں کر رہا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کورونا کی وجہ سے انہوں نے اپنے اکلوتی بھائی کو بھی کھویا اور وہ اس سے صحت یابی کے بعد مختلف ذہنی مسائل سے دوچار ہیں۔
ریشم نے اسی حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ان کی ویڈیو سے بہت بڑے مسائل ہو رہے ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ملک میں خواتین کے ساتھ گینگ ریپ کیے جا رہے ہیں اور خواتین پر تشدد کرنا عام اور معمولی بات ہو چکی ہے۔
ریشم نے کہا کہ وہ تو سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے چارسدہ جا رہی تھیں تو راستے میں انہوں نے دریا میں مچھلیوں سمیت دیگر مخلوق کے لیے خوراک پھینکی مگر لوگوں نے ان کے عمل پر تنقید کی۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ لوگوں نے ان کے اچھے کاموں کو چھوڑ کر ان کی ایک ویڈیو پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔