اقوام متحدہ کا طالبان پر خواتین عملے کو ہراساں کرنے کا الزام
افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے طالبان حکام پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ وہاں کام کرنے والے عملے کی خواتین کو ڈرا رہے ہیں اور ہراساں کر رہے ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب افغانستان میں موجود اس کے عملے کی 3 خواتین کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔
گزشتہ سال اگست میں دوبارہ افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سے طالبان نے اسلام سے متعلق اپنے متشدد نظریات کی تعمیل کے لیے خواتین پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں اور انہیں عوامی زندگی سے بے دخل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کا خواتین کو عوامی مقامات پر برقع پہننے کا حکم
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے ایک بیان میں کہا کہ ’افغان خواتین پر مشتمل اقوام متحدہ کے عملے کو طالبان حکام کی جانب سے ہراساں کرنے کی واضح مثال سامنے آئی ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی 3 افغان خواتین کو طالبان حکام کے مسلح سیکیورٹی اہلکاروں نے پوچھ گچھ کے لیے باری باری عارضی طور پر حراست میں لیا۔