کراچی: 'نائن زیرو' میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے، پولیس
کراچی کے علاقے عزیزآباد میں واقع متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن کے مرکز 'نائن زیرو' میں اچانک ہونے والی آتشزدگی سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا اور آگ پر قابو پالیا گیا۔
عزیز آباد پولیس کا کہنا تھا کہ مکا چوک کے قریب نائن زیرو میں آتشزدگی بظاہر شاٹ سرکٹ کی وجہ سے بھڑک اٹھی، جس سے املاک کو کافی نقصان پہنچا ہے مگر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد، ولی بابر کا قاتل گرفتار
ایس ایچ او عزیز آباد کامران حیدر نے کہا کہ نائن زیرو کے قریب پلاٹ نمبر 493 اور 494 پر قائم عمارت میں آگ بھڑک اٹھی، انہوں نے کہا کہ وہ ایک کارروائی کے سلسلے میں وہاں موجود نہیں تھے اور انہیں اسی مذکورہ واقعے کی اطلاع ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ آگ اتنی شدید تھی کہ شدت کی وجہ دونوں عمارتوں کی کھڑکیاں اور دروازوں کو نقصان پہنچا اور ایک دیوار بھی گر گئی۔
یہ بھی پڑھیں: نائن زیرو پر چھاپہ: رینجرز حقائق جاری کرے گی
انہوں نے کہا کہ دونوں پلاٹوں پر بنی عمارتیں کچھ عرصے سے بند ہیں جہاں کوئی مقیم نہیں ہے، تقریباً نصف درجن فائر ٹینڈرز نے بھرپور کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ جائےوقوع پر دیگر اہلکاروں کے ساتھ اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے ایک رینجرز اہلکار معمولی زخمی بھی ہوگیا۔
فائر مین اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ایس ایچ او نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ عمارت میں جمع ہونے والی گیس کے اخراج سے گرمی یا شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی ہو۔
مزید پڑھیں: نائن زیرو سے گرفتار 38 افراد 3 ماہ بعد بے گناہ قرار
ایس ایچ او نے کہا کہ نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے
پاکستان رینجرز سندھ نے اپنے بیان میں کہا کہ مکا چوک کے قریب رہائشی عمارت میں آگ بھڑک اٹھی۔
رینجرز کے بیان میں کہا گیا کہ سندھ رینجرز کے جوانوں نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جس کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں طلب کر لی گئیں، تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں حصہ لیا۔
بیان میں کہا گیا کہ عزیز آباد کے قریب عمارت میں بھڑکنے والی آگ پر مکمل قابو پا لیا گیا ہے اور حالات معمول پر لانے کے لیے کام جاری ہے، تاہم عمارت میں کسی دھماکا خیز مواد کا سراغ لگانے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی بلایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ 23 اگست 2016 کو پولیس اور رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو سمیت متحدہ کے کئی سیکٹر اور یونٹ آفسز سیل کردیے تھے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے یہ اقدامات ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے ملک مخالف بیانات اور کارکنوں کو میڈیا کے دفاتر کے گھیراؤ کا حکم دینے کے بعد اٹھائے گئے تھے۔