پاکستان

سیلاب کے سبب میڈیکل انٹری ٹیسٹ غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی

ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ ملتوی کرنے کا فیصلہ سیلاب کے باعث کیا گیا، صوبوں سے مشاورت کے بعد انٹری ٹیسٹ منعقد کیا جائے گا، وفاقی وزیر صحت

وفاقی وزیر برائے قومی صحت (این ایچ ایس) عبدالقادر پٹیل نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے داخلہ امتحان غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیے گئے ہیں اور صوبوں سے مشاورت کے بعد انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا جائے گا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عبدالقادر پٹیل نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے تقریباً 1300 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میڈیکل اور ڈینٹل کالج میں داخلے کے لیے ضروری ہیں، ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ سیلاب کے باعث کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طبی تنظیموں کی پاکستان میڈیکل کمیشن بل پر تنقید

ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس امتحانات میں پاس ہونے کا تناسب 65 اور 55 فیصد سے کم کر کے 55 اور 45 فیصد کر دیا گیا ہے، گریجوایٹس کے لیے نیشنل لائسنسنگ امتحان (این ایل ای) کی ضرورت نہیں ہو گی۔

یاد رہے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ کسی بھی گریجوایٹ کو این ایل ای کا امتحان پاس کیے بغیر پریکٹس شروع کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اس فیصلے کے بعد کئی طلبہ و طالبات نے پی ایم سی کے دفتر کے باہر احتجاج بھی کیا تھا۔

وفاقی وزیر عبدالقادر پٹیل نے تسلیم کیا کہ ہر صوبے کا الگ نصاب ہے لیکن ایم ڈی کیٹ وفاقی سطح پر کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میڈیکل کمیشن کو ایم ڈی کیٹ کے انعقاد سے روک دیا گیا

انہوں نے کہا کہ 2 ہفتوں کے لیے پورٹل پی ایم سی کی ویب سائٹ پر فراہم کیا جائے گا، جس کے تحت طلبہ کو یہ فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے گا کہ وہ کس صوبے سے ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینا چاہتے ہیں البتہ انہوں نے انتظامات کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں، ان کا کہنا تھا کہ طریقہ کار طے کر کے چند دنوں میں اعلان کردیا جائے گا۔

تقریباً 2 لاکھ امیدواروں سے ایم ڈی کیٹ کا امتحان دینے کے لیے درخواست موصول ہوئی ہیں، کچھ امیدواروں نے اس اعلان پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ ہم نے امتحان کے لیے فیس جمع کروادی ہے لیکن ضرورت پڑنے پر یہ فیس دوسرے صوبے میں کیسے منتقل کی جائے گی؟

عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ 9 رکنی پی ایم سی گورننگ باڈی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کا انتخاب کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اتھارٹی میں بدانتظامی کا نوٹس لیتے ہوئے پی ایم سی کے 7 اراکین کے نام خارج کردیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتِ سندھ نے ’ایم ڈی کیٹ‘ کے پاسنگ مارکس کم کردیے

ان کا کہنا تھا کہ پی ایم سی اراکین کی جانب سے 100 درخواستیں موصول ہوئیں جس میں پی ایم سی کے اراکین کے لیے سرچ کمیٹی قائم کی گئی تھی، ان کا کہنا تھا کہ قابل امیدواروں کے نام وزیر اعظم کو بھیج دیے گئے تھے جن میں سے 7 اراکین کو نامزد کیا گیا ہے۔

پی ایم کے نامزد اراکین میں جواد امین خان، چوہدری سلطان منصور، ایم شہیر کسبتی، پروفیسر ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ، پروفیسر ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی، ڈاکٹر ایم زبیر خان اور ڈاکٹر خورشید احمد نسیم شامل ہیں، ان ممبران میں سے ڈاکٹر نوشاد احمد شیخ چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ پی ایم سی کے کل 9 ارکان ہیں، جن میں سے 7 ارکان وزیر اعظم نامزد کرتے ہیں، اور 2 اراکین مسلح افواج کے جنرل سرجن اور وزارت صحت کے سیکریٹری جنرل اور سابقہ ​​رکن ہوتے ہیں۔

پی ایم سی کا میڈیکل، ڈینٹل کالجز میں داخلوں کی گرتی شرح پر غور کا فیصلہ

میڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ 30 اگست سے ہوں گے

میڈیکل کمیشن کے ایم ڈی کیٹ کے انعقاد کے فیصلے نے طلبہ کو حیران کردیا