ایشیا کپ: نسیم شاہ نے آخری اوور میں 2 چھکے لگا کر پاکستان کو فتح دلا دی
ایشیا کپ 2022 کے اہم میچ میں نسیم شاہ نے آخری اوور میں مسلسل دو چھکے لگا کر پاکستان کو ایک انتہائی سنسنی خیز مقابلے کےبعد افغانستان سے ایک وکٹ کی فتح دلا دی اور یوں پاکستان نے فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔
شارجہ میں کھیلے گئے میچ میں بابراعظم نے ٹاس جیتا اور افغانستان کے خلاف پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
افغانستان کے دونوں اوپنرز نے پاکستانی باؤلرز کے خلاف پراعتماد آغاز کیا اور پہلے اوور میں محتاط انداز اپنایا تاہم محمد حسنین کے اوور میں رحمٰن اللہ گرباز نے مسلسل دو چھکے لگا کر اسکور 20 رنز تک پہنچایا۔
حارث رؤف چوتھا اوور کرنے آئے تاہم تیسری گیند پر نسیم شاہ نے باؤنڈری پر ایک آسان کیچ ڈراپ کرتے ہوئے حضرت اللہ زازئی کو قیمتی موقع دیا۔
افغانستان کی ٹیم کو حارث نے پانچویں گیند پر زبردست دھچکا پہنچایا اور گزشتہ میچوں میں اچھی کارکردگی دکھانے والے رحمٰن اللہ گرباز کی وکٹیں اڑا دیں۔
رحمٰن اللہ گرباز نے حسنین کے اوور میں لگائے 2 چھکوں کی مدد سے 11 گیندوں پر 17 رنز بنائے تھے۔
محمد حسنین اپنے دوسرے اوور میں بھی مشکلات کا شکار نظر آئے جہاں انہیں ایک وائیڈ بال کے علاوہ ایک چھکا بھی برداشت کرنا پڑا تاہم پانچویں گیند پر حضرت اللہ زازئی کو کلین بولڈ کرتے ہوئے حساب برابر کردیا۔
پاکستانی باؤلرز نے دونوں اوپنرز کو آؤٹ کرکے افغان ٹیم کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا اور 12 ویں اوور کی دوسری گیند پر کریم جنت کو محمد نواز نے فخر زمان کے ہاتھوں کیچ کرایا۔
کریم جنت نے 19 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 15 رنز بنائے تھے۔
نجیب اللہ زدران نے شاداب خان کو 14 ویں اوور میں ایک بلند وبالا چھکا لگا کر خطرناک عزائم دکھائے لیکن لیگ اسپنر نے ان کو کھلی چھٹی نہیں دی اور آخری گیند پر فخر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔
کپتان محمد نبی پانچویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے تو 15 واں اوور کرنے نسیم شاہ کو بلایا گیا جنہوں نے افغان کپتان کی وکٹیں پہلی گیند پر اڑا دیں۔
محمد نبی صفر پر آؤٹ ہوئے تو افغانستان کا اسکور 91 رنز تھا۔
ابراہیم زدران نے مشکل میں گری افغان ٹیم کی نیا پار لگانے کی بھرپور کوشش کی لیکن حارث رؤف نے ان کی اننگز 35 رنز تک محدود کردی، جس کے لیے انہوں نے 37 گیندوں کاسامنا کیا۔
زدران کی 37 گیندوں پر مشتمل 35 رنز کی اننگز میں 2 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
راشد خان نے آخری اوور میں حارث رؤف کی پہلی دو گیندوں پر کوئی رن نہیں بنایا تاہم تیسری گیند پر خوبصورت شاٹ کھیلتےہوئے چھکا لگایا اور اگلی گیند پر چوکا مارا اور ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا۔
افغانستان نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 129 رنز بنائے۔
راشد خان اور عظمت اللہ عمر زئی بالترتیب 18 اور 10 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دیگر باؤلرز کو ایک،ایک وکٹ ملی۔
پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو کپتان بابراعظم پہلے اوور کی دوسری گیند پر آؤٹ ہوگئے، فضل حق نے انہیں ایل بی ڈبلیو کیا۔
کپتان کے آؤٹ ہونے کے بعد فخرزمان بیٹنگ کے لیے آئے تو بلے باز پریشان دکھائی دیے اور فخرزمان 9 گیندوں پر 5 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے۔
محمد رضوان اور افتخار احمد نے تیسری وکٹ پر 27 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے اسکور 9 ویں اوور میں 45 رنز تک پہنچایا۔
راشد خان نے بہترین اسپن باؤلنگ کے ذریعے ٹورنامنٹ کے بہترین بلےباز محمد رضوان کو ایل بی ڈبلیو کردیا جنہوں نے ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 20 رنز بنالیے تھے۔
شاداب خان ٹیم کو واپس اچھی پوزیشن کی طرف لے آئے اور 13 ویں اوور میں محمد نبی کو ایک بلند و بالا چھکا رسید کیا اور دوسرے اینڈ سے افتخار احمد نے ان کا ساتھ دیا۔
چوتھی وکٹ پر 42 رنز کی شراکت ہوئی لیکن فرید احمد کی گیند پر افتخار احمد ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں ابراہیم زدران کا کیچ بنے، ان کی اننگز 33 گیندوں میں 30 رنز پر مشتمل تھی۔
شاداب خان نے ٹیم کو 97 کے اسکور تک پہنچایا لیکن وہ ایک چوکے اور 3 چھکوں کی مدد سے36 رنز بنا کر راشد خان کی وکٹ بنے۔
بھارت کےخلاف فتح گر کارکردگی دکھانے والے محمد نواز افغانستان کے خلاف اچھی اننگز کھیلنے میں ناکام ہوئے اور صرف 4 رنز بنا کر فضل حق فاروقی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے تو ٹیم مزید دباؤ میں آگئی۔
خوشدل شاہ بھی مکمل طور پر ناکام رہے، صرف ایک رن بنایا اور انہیں فرید احمد نے بولڈ کردیا۔
حارث رؤف بھی ایک گیند کے مہمان ثابت ہوئے اور فرید احمد صفر پر بولڈ کردیا۔
آصف علی نے 8 گیندوں پر 2 چھکوں کی مدد سے 16 رنز ضرور بنائے مگر اہم ایک وقت میں جب ٹیم کو ان کی ضرورت تھی تو ہو کیچ دے کر میدان سے باہر چلے گئے، آصف آؤٹ ہونے والے 9 ویں بلے باز تھے۔
نوجوان نسیم شاہ نے جب تمام بلے باز ناکام ہو کر پویلین لوٹ گئے تو کریز سنبھالی، اس وقت ٹیم شدید دباؤ میں تھی اور آخری اوور میں 11 رنز درکار تھے اور ایک وکٹ باقی تھی۔
نسیم شاہ نے انتہائی مضبوط اعصاب کا مظاہرہ کرتے ہوئے افغانستان کے باؤلر فضل حق فاروقی کی ابتدائی دونوں گیندوں پر دو چھکے رسید کرتے ہوئے ایک وکٹ سے فتح دلائی اور افغانستان کی امیدیں دم توڑ گئیں۔
پاکستان نے 20 ویں اوور کی دوسری گیند پر 9 وکٹوں کے نقصان پر 131 رنز بنا لیے اور ناقابل یقین فتح حاصل کرلی۔
نسیم شاہ نے آؤٹ ہوئے بغیر 4 گیندوں پر 14 رنز بنائے، محمد حسنین دوسرے اینڈ پر کسی گیند کا سامنا کیے بغیر کھڑے رہے۔
پاکستانی ٹیم نے کامیابی کے ساتھ ایشیا کپ کے فائنل میں جگہ بنائی، جہاں ان کا مقابلہ سری لنکا سے ہوگا۔
اس سے قبل ٹاس جیتنے کے بعد بابراعظم نے کہا تھا کہ پچ اچھی نظر آرہی ہے اور بعدمیں بیٹنگ کے لیے سازگار ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے خلاف اہم میچ کے لیے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
افغانستان کے کپتان نے کہا تھا کہ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بڑا اسکور کرنے کی کوشش کریں گے، ماضی میں اچھے مقابلے ہوئے ہیں اور اس وقت جو غلطیاں ہوئی وہ نہیں دہرائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:
افغانستان: محمد نبی(کپتان)، حضرت اللہ زازئی، رحمٰن اللہ گرباز(وکٹ کیپر)، ابراہیم زدران نجیب اللہ زدران، کریم جنت، راشد خان، عظمت اللہ عمرزئی، نوین الحق، مجیب الرحمٰن، فضل حق فاروقی
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، فخر زمان، افتخار احمد، خوشدل شاہ، آصف علی، شاداب خان، محمد نواز، نسیم شاہ، حارث رؤف اور محمد حسنین