ڈی جی خان میں ہوٹل مافیا لینڈ سلائیڈنگ میں ملوث
ڈپٹی کمشنر اور بارڈر ملٹری پولیس (بی ایم پی) کے سینئر کمانڈنٹ انور بریار نے بین الصوبائی ڈیرہ ۔ کوئٹہ روڈ پر فورٹ منرو میں مہنگے داموں خوردنی اور دیگر اشیا کی فروخت کے لیے انسانوں کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
بڑی تعداد میں پتھر گرا کر سڑک بلاک کردی جاتی ہے اور بلاک شدہ سڑک پر ٹریفک جام میں پھنسے مسافروں کو مہنگے داموں اشیا فروخت کی جاتی ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق تحصیل کوہ سلیمان کے پولیٹیکل اسسٹنٹ اکرام ملک کو لینڈ سلائیڈنگ میں ملوث ہوٹل مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لینڈ سلائیڈنگ کے سبب گلگت بلتستان کی شاہراہیں بلاک
اکرام ملک کو لکھے گئے ایک خط میں انور بریار کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ مالکان نے الزام لگایا ہے کہ فورٹ منرو روڈ پر واقع ہوٹل مافیا نیشنل ہائی وے پر بارش کے بعد مسلسل لینڈ سلائیڈنگ کا ذمہ دار ہے۔
ٹرک ڈرائیور ہدایت اللہ کا کہنا تھا کہ ’یہاں سڑک اکثر بند رہتی ہے، پہاڑوں سے پتھر گرنے کے واقعات قدرتی نہیں ہیں بلکہ شہریوں کی جانب سے ایسا کیا جاتا ہے، جب ٹریفک جام ہوجاتا ہے تو ہوٹل مافیا مہنگی اشیا فروخت کرنے لگتا ہے۔‘
انہوں نے شکایت کی کہ آئے روز ٹریفک کے مسائل کی وجہ سے پھل اور سبزیاں سڑ جاتے ہیں۔
ڈیرہ ۔ کوئٹہ روڈ کی بندش سے جنوبی پنجاب میں سبزیوں اور پھلوں کی قلت اور قیمتوں میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب چیف سیکریٹری کامران علی افضل نے روجھان اور راجن پور میں فلڈ ریلیف کیمپ میں انتظامات کا جائزہ لیا۔
چیف سیکریٹری نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری شہریار سلطان کے ہمرہ سیلاب متاثرین سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: بونیر میں لینڈ سلائیڈنگ، 9 مزدور جاں بحق
انہوں نے ریسکیو 1122 کو ناقابل رسائی علاقوں میں رسپانس بہتر بنانے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کے لیے ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مویشیوں کے لیے ویکسی نیشن اور چارے کی فراہمی کا حصول بھی یقینی بنایا جائے۔
کامران علی افضل کا کہنا تھا کہ انتظامیہ فلاحی اداروں اور مخیر حضرات کی رہنمائی کرے۔
انہوں نے کوہ سلیمان کے متاثرہ علاقوں میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے امدادی سامان پہنچانے اور کارروائی کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان:بارشوں سے زندگی متاثر، شاہراہِ قراقرم دو روز بعد ٹریفک کیلئے بحال
کمشنر ڈیرہ غازی خان لیاقت علی چٹھہ نے چیف سیکریٹری کو بریفنگ دی، اُن کا کہنا تھا کہ ضلع راجن پور کے سیلاب متاثرین زدگان علاقوں میں 16 ہزار 685 خیمے، 48 ہزار 122 راشن بیگ، ایک ہزار 430 چٹائیاں، 6 ہزار 866 پانی کی بوتلیں اور 2 ہزار مچھر دانیاں تقسیم کی گئی ہیں۔