دنیا

میانمار: فوجی حکومت نے برطانیہ کی سابق سفارتکار کو خاوند سمیت جیل بھیج دیا

میانمار کے شہری اور آرٹسٹ ہٹین لن کو اہلیہ کی مدد کرنے پر گرفتار کیا گیا، وہ کمرشل حب ینگون میں رجسٹرڈ گھر سے مختلف پتے پر رہ رہی تھیں، رپورٹ

میانمار میں فوجی جنتا نے برطانیہ کے سابق سفارتکار اور ان کے خاوند کو امیگریشن کے قوانین کی خلاف وزری پر ایک سال کے لیے جیل بھیج دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی ’ کے مطابق وکی باؤمین نے 2002 سے 2006 تک بطور سفیر خدمات انجام دیں، وہ اپنے غیر ملکی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ پر درج پتے سے مختلف جگہ پر رہ رہی ہیں جس کی وجہ سے انہیں گزشتہ ہفتے حراست میں لیا گیا تھا۔

میانمار کے شہری اور نمایاں آرٹسٹ ہٹین لن کو اپنی اہلیہ کی مدد کرنے پر گرفتار کیا گیا، جو کمرشل حب ینگون میں رجسٹرڈ گھر سے مختلف پتے پر رہ رہی تھیں۔

اس جوڑے کی ایک صاحبزادی ہے، انہیں 5 سال تک جیل بھیجا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی سی جے میں میانمار کی نمائندگی کیلئے فوج، معزول حکومت میں ٹھن گئی

میانمار میں گزشتہ برس کی بغاوت کے بعد سے فوج سے اختلاف رائے اور اقتدار پر قبضہ کرنے کی مخالفت کرنے والوں کو کچلا جارہا ہے۔

مقامی میڈیا نے بتایا کہ ینگون انسین جیل کے اندر عدالت میں سماعت ہوئی۔

برطانیہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وہ مس وکی باؤمین اور ان کے خاندان کی اس وقت تک حمایت جاری رکھے گی جب تک کہ ان کا معاملہ حل نہیں ہو جاتا۔

فوج کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے میانمار اور اس کے سابق نوآبادیاتی حکمران برطانیہ کے درمیان تعلقات خراب ہیں، رواں برس جنتا نے برطانیہ کی جانب سے ملک میں اپنے مشن کو ڈاؤن گریڈ کرنے کو ’ناقابل قبول ’قرار دیتے ہوئے تنقید کی تھی۔

وکی باؤمین سفیر رہنے سے قبل 1990 سے 1993 تک برطانوی سفارت خانے میں بطور سیکنڈ سیکریٹری خدمات انجام دے چکی ہیں۔

وہ اس وقت میانمار سنٹر فار رسپانسیبل بزنس میں بطور ڈائریکٹر کام کر رہی ہیں، وہ برمی بولنے میں مہارت رکھتی ہیں۔

ہٹین لن نے 1988 میں ایک سابقہ جنتا کے خلاف طلبہ کی جانب سے اٹھنے والی مہم میں حصہ لیا تھا اور بعدازاں کئی برس روپوشی میں گزارے تھے۔

مزید پڑھیں: میانمار: فوج کے خلاف اکسانے کا الزام، آنگ سان سوچی کو 4 سال کی سزا

انہیں مبینہ طور پر جنتا قوانین کی مخالفت کرنے پر 1998 میں گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا۔

بعد ازاں 2004 میں رہائی کے بعد اسمگل شدہ مواد کا استعمال کرتے ہوئے جیل میں متعدد پینٹنگز مکمل کرنے پر انہیں سابقہ سفیر وکی باؤمین کی توجہ حاصل ہوئی۔

انہوں نے اسے اپنی حفاظت کے لیے سیاسی طور پر حساس آرٹ ورک لینے کی اجازت دینے کے لیے آمادہ کیا، جس میں ان کی زندگی کو سلاخوں کے پیچھے دکھایا گیا تھا۔

بعدازاں، انہوں نے برطانیہ میں چھٹیوں کے دوران شادکی کی پیش کش کی اور اس جوڑے نے 2006 میں شادی کر لی۔

سیلاب میں دوستوں کے ہمراہ ڈوبنے سے بچ جانے والے کوہستان کے نوجوان کی داستان

یومیہ دو سے تین کپ چائے پینا زندگی بڑھانے میں مددگار

ہفتہ وار مہنگائی تاریخ کی نئی بُلند ترین سطح 45.5 فیصد پر پہنچ گئی