آن لائن گیمز کی تیاری سے پاکستان اربوں روپے کما سکتا ہے، ماہرین
انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سافٹ ویئر اور آن لائن گیمنگ تیار کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان ورچوئل گیمز کی تیاری کرکے اربوں روپے با آسانی سے کما سکتا ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے زیر اہتمام پاکستان میں گیمنگ انڈسٹری کے معاشی دائرہ کار، گیمنگ اور اینیمیشن کی قابلیت اور صلاحیت پر ہونے والی کانفرنس میں ماہرین نے بتایا کہ ہر سال پاکستانی صارفین 26 کروڑ ڈالر آن لائن گیمنگ پر خرچ کرتے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آن لائن گیمز تیار کرنے والی چینی کمپنی ٹینسنٹ (Tencent) کے سینیئر ڈائریکٹر Lih Shiun نے کہا کہ پاکستان کا گیمنگ اور آئی ٹی مکمل طور پر سرگرم ہے اور اگر انہیں عالمی ویڈیو گیمز کی صنعت سے ملایا جائے تو اس کے خاطر خواہ نتائج نکل سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آپ کا بچہ بھی گیمنگ کے نشے کا شکار ہے؟
ان کے مطابق ویڈیو گیمز کی پاکستان میں تیاری سے ملازمتوں میں بھی اضافہ ہوگا اور اس سے ملکی معیشت بھی بہتر ہوگی اور سب سے اہم بات یہ کہ اس کے لے پاکستان کی آئی ٹی اور گیمنگ انڈسٹری بلکل تیار ہے، اس سے فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اب عالمی سطح پر ثقافتی ورثوں کے فروغ سمیت کئی شعبوں کی تشہیر کے لیے ویڈیو گیمنگ کا استعمال ہونے لگا ہے اور اس سیکٹر کے عالمی سطح پر مسلسل پھیلنے کے مواقع بھی بڑ رہے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاشا کے سربراہ بدر خوشنود نے کہا کہ اس وقت پاکستانی کی آٹی ٹی اور گیمنگ انڈسٹری کو 90 ارب ڈالر کی انڈسٹری تک براہ راست رسائی ہے اور کئی کمپنیاں عالمی مارکیٹ کے لیے ویڈیو گیمز تیار کر رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ محتاط اندازے کے مطابق پاکستانی ہر سال ای کامرس کے ذریعے 26 کروڑ ڈالر آن لائن گیمنگ پر خرچ بھی کرتے ہیں۔
بدر خوشنود کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گیمنگ انڈسٹری مضبوط بن رہی ہے اور مقامی لوگ عالمی گیمنگ تیار کرنے والی کمپنیوں کے لیے گیمز تیار کرتی ہیں مگر مقامی کمپنیاں براہ راست گیمز بنا کر اچھی خاصی کمائی کرکے معیشت کو سہارا دے سکتی ہیں۔