پاکستان

تحریک انصاف کے پاس چار حکومتیں ہیں لیکن یہ بات کرنے کو تیار نہیں، سعد رفیق

جنگل میں آگ لگے تو درندے بھی اکٹھے ہوجاتے ہیں، سیلاب کے مشکل وقت میں بھی تحریک انصاف شیطانی سوچ سے باز نہیں آرہی، وزیر ریلوے

وزیر ریلوے سعد رفیق نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان قوم سیلاب کے سبب مشکل وقت سے گزر رہی ہے اور متاثرین کی مدد کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے لیکن تحریک انصاف اپنی شیطانی سوچ سے باز نہیں آرہی، جنگل میں آگ لگے تو درندے بھی اکھٹے ہوجاتے ہیں لیکن ان کے پاس 4 حکومتیں ہیں اور یہ بات کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ ایک طرف پاکستان قوم سیلابی صورتحال سے مشکل وقت سے گزر رہی ہے اور ان کی مدد کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے تو دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنی شیطانی سوچ سے باز نہیں آرہی۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگل میں آگ لگے تو درندے بھی اکھٹے ہوجاتے ہیں لیکن ان کے پاس 4 حکومتیں ہیں اور یہ بات کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے کسی قدم کے جواب میں فیصلہ ہوا تو ٹکا کر جواب دیا جائے گا، خواجہ سعد رفیق

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ ہائوس میں فلڈ ریلیف کانفرنس کی جس میں تمام وزرائے اعلیٰ کو مدعوکیا گیا لیکن پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ کو آنے سے روکا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام اصلاحات پورا کیے بغیر ادھورا چھوڑ دیا، آئی ایم ایف کا پروگرام حاصل کرنا شادیانے بجانے والا کام نہیں ، یہ ایک ایسا تالا ہے جو اگر کھل جائے تو عالمی برادری ہماری مدد کرتی ہے، یہ پروگرام ایک عارضی ریلیف ہے، ہمیں جلد اصلاحات پوری کرکے اس پروگرام سے باہر نکلنا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی کوشش کررہی تھی تو دوسری جانب بھارت اور پاکستان تحریک انصاف کی کوشش تھی کہ آئی ایم ایف کا پروگرام ہمیں نہ ملے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ شوکت ترین اور صوبائی وزرائے خزانہ کی گفتگو قوم کے سامنے ہے، میں تصور نہیں کرسکتا کہ شوکت ترین جیسا آدمی ایسی حرکت کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ریاست چلانا کھلنڈرے لوگوں اور سازشیوں کا کام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، سول سرونٹس کو دھمکیاں دینے کا آپ کے پاس کوئی پرمٹ نہیں ہے، پاکستان کو بنانا اسٹیٹ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: 'سیلاب سے متاثرہ ساڑھے 6 لاکھ حاملہ خواتین کو طبی خدمات کی اشد ضرورت ہے'

ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کا اصل مقصد خود انحصاری کی منزل حاصل کرنا ہے، وزیراعظم شہباز شریف حکومتی نمائندوں کی مشاورت سے سیلاب متاثرین کے لیے مربوط پروگرام عوام کے سامنے رکھیں گے۔

سعید رفیق نے سیلاب متاثرین پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، افواج پاکستان، ریکسیو ادارے، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، انتظامیہ، اہل خیر اور این جی اوز نے سیلابی صورتحال میں بھرپور کردار ادا کیا، جب تک سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام مکمل نہیں ہوتا ہم چین سے نہیں بیٹھے گے۔

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان قائرہ نے کہا کہ ہم نے ملک کے لیے انتہائی مشکل فیصلے کیے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ مشکل فیصلوں سے عوام کو نکلیف ہوئی لیکن لوگوں نے احتجاج نہیں کیا، کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ حکومت کے پاس ان فیصلوں کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔

عمران خان اور شوکت ترین کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست

بارشوں کے پانی سے سندھ کے آثار قدیمہ کو خطرات

توہین عدالت کیس: عمران خان کو 7 روز میں دوبارہ تحریری جواب جمع کروانے کا حکم