مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کا پی ٹی آئی پر آئی ایم ایف پروگرام سبوتاژ کرنے کا الزام
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی مبینہ آڈیو لیک منظر عام پر آنے کے بعد مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو آئی ایم ایف پروگرام سبوتاژ کرنے کے لیے اس 'ریاست مخالف' کارروائی پر تنقید کی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس مبینہ آڈیو لیک میں پی ٹی آئی کے سینیٹر شوکت ترین پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے خزانہ محسن لغاری اور تیمور خان جھگڑا کو آئی ایم ایف پروگرام پر دستخط نہ کرنے کی ہدایت دے رہے تھے۔
اس آڈیو لیک پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور رہنما مسلم لیگ (ن) حمزہ شہباز نے کہا کہ ’اس آڈیو لیک نے پی ٹی آئی کی ملک کے خلاف سازش کو بے نقاب کر دیا ہے‘۔
پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ وہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے اضافی بجٹ کو وفاقی حکومت کے حوالے کرنے سے انکار کرنے کی منصوبہ بندی کرکے ریاست کے خلاف سازش کر رہی ہے اور اس طرح حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ اپنے قرض کی اگلی قسط کے اجرا کے معاہدے کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شوکت ترین کی ’آڈیو لیک‘ میں کوئی غلط بات نہیں ہے، اسد عمر
ان الزامات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی نے اصرار کیا کہ لیک ہونے والی گفتگو میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام ملکی معیشت کے لیے بہت ضروری ہے، اس پروگرام کے خلاف سازش کرنے والے پاکستان کے ساتھ مخلص نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں تمام دوست ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں تلخی آئی، یہ شخص ایسے وقت میں بھی سیاست کرنے میں مصروف ہے جب پورا ملک سیلاب سے شدید متاثر ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے لیک ہونے والی آڈیو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'سیاسی قیادت اور اقتدار کو دوام نہیں ہوتا، دوام صرف اور صرف وطن کو ہوتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'جب آپ اقتدار کی ہوس میں یا سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے ریاست کی معاشی زندگی اور بقا کو نشانہ بناتے ہیں تو آپ وطن کے وجود اور سالمیت کی ریڈلائن عبور کرجاتے ہیں، اس میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے'۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'شوکت ترین کی آئی ایم ایف سے معاہدہ تڑوانے کی گفتگو منظر عام پر آنے کے بعد کوئی شک باقی نہیں بچا کہ اپنی انا اور اقتدار کی خاطر عمران نیازی پاکستان کے ہر مفاد سے کھیلنے کے لیے اندھا ہو چکا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس سے وطن سے غداری نہ کہیں تو کیا کہیں، جو اب بھی اس خود غرض شخص کو نہ پہچانیں انہیں کیا کہیں'۔
سیکریٹری اطلاعات مسلم لیگ (ن) پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اس آڈیو لیک کے بعد اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ پی ٹی آئی ریاست مخالف راستے پر چل رہی ہے، پی ٹی آئی اس ملک کو دیوالیہ کرنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں: آڈیو لیک: طے ہوگیا کہ خط آئی ایم ایف پروگرام سبوتاژ کرنے کیلئے لکھا گیا، مفتاح اسمٰعیل
انہوں نے کہا کہ عمران خان سری لنکا جیسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادی، عمران خان اور پی ٹی آئی کو ان سازشوں میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کی کچھ خواتین کارکنان اور ارکان اسمبلی نے لاہور پریس کلب کے باہر ایک مظاہرہ کیا جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی مبینہ کوشش کی مذمت کی گئی۔
’معاہدہ سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تو گورنر راج کے سوا کوئی آپشن نہیں رہے گا‘
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ میں یہ آڈیو سن کر سکتے میں چلی گئی، ایکسے وقت میں جب پاکستان کی ریاست ایک نازک وقت سے گزر رہی ہے اور عوام مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، اگر ایسے میں آئی ایف پروگرام منسوخ ہوگا تو صرف حکومت کو مسئلہ نہیں ہوگا بلکہ تمام چیزیں نیچے تک منتقل ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ اپنی سیاسی برتری کے لیے یہ سیاست کر رہے ہیں، ریاست کو ڈبونے کے لیے تیار ہیں، سوشل میڈیا پر ان کے لوگ طوفان برپا کرتے ہیں لیکن بڑے بڑے عہدوں اور حکومت میں رہنے والے ذمے دار اہلکاروں کی سوچ بھی انتہائی افسوسناک ہے، ہم نے بدترین کالے دور میں بھی پاکستان کے خلاف کبھی بات نہیں کی۔
علاوہ ازیں پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات شہزاد سعید چیمہ نے کہا کہ لیک ہونے والی آڈیو ریاست کے خلاف کھلی سازش ہے، عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو اس سازش کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔
پی پی پی رہنما نے متنبہ کیا کہ اگر پی ٹی آئی کی زیرقیادت صوبائی حکومتوں نے اضافی بجٹ دینے سے انکار کرکے آئی ایم ایف معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تو وفاقی حکومت کے پاس پنجاب اور خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو قرض کی تجدید کیلئے آئی ایم ایف کا اہم اجلاس آج ہوگا
شہزاد چیمہ نے مطالبہ کیا کہ تصدیق کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) فوری طور پر لیک ہونے والی آڈیوز کا فرانزک آڈٹ کرائے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شرارتی ٹولا ایک ایسے وقت میں سیاست کر رہا ہے جب ملک کا 70 فیصد حصہ شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔
’فون پر رابطہ کرنا، مشورہ دینے میں کوئی غلط بات نہیں‘
قبل ازیں پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے لیک آڈیو کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شوکت ترین کا محسن لغاری اور تیمور سلیم جھگڑا سے فون پر رابطہ کرنا اور مشورہ دینے میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ موجودہ حکمراں جب اپوزیشن میں تھے تو انہوں نے فیٹف قوانین کی منظوری کی مخالفت کی، جب ہم نے پاکستان کو فیٹف کی بلیک لسٹ میں جانے سے بچانے کے لیے قوانین تیار کیے تو ان حکمرانوں نے کہا کہ اس وقت تک منظور نہیں ہونے دیں گے جب تک ہمارے نیب مقدمات ختم نہیں کیے جاتے۔
مزید پڑھیں: شوکت ترین کی مبینہ آڈیو کال لیک ہوگئی
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ ہونے کے ناطے شوکت ترین کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے خارجہ کو مشورہ دینے کا پورا حق ہے۔
تیمور خان جھگڑا نے خط کے سیاق و سباق کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا تعلق سابق فاٹا کی فنڈنگ اور دیگر مسائل سے ہے، وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل اس معاملے پر ان کے ساتھ ملاقاتوں میں تاخیر کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے خط لکھا اور دعویٰ کیا کہ یہ پاکستان کے عوام کے بہترین مفاد میں ہے۔