سکھر: وزیر اعلیٰ کے نوٹس لینے پر سیلاب متاثرین کےخلاف درج مقدمہ ختم
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر سکھر پولیس نے وزیر اعظم شہباز شریف کی آمد پر احتجاج کرنے والے سیلاب متاثرین کے خلاف درج ایف آئی آر واپس لے لی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے سیلاب متاثرین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سکھر پولیس کو وزیر اعظم شہباز شریف کی آمد پر احتجاج کرنے والے سیلاب متاثرین کے خلاف سائٹ تھانے میں درج مقدمہ ختم کرنے کی ہدایت کی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کے دورۂ سکھر کے دوران سیکڑوں افراد کے خلاف ‘دہشت گردی’ کا مقدمہ درج
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین دکھی حالت میں ہیں، وہ ہر ممکن مدد اور امداد کے مستحکم ہیں، لہٰذا ان کے خلاف مقدمہ درج کرنا ہر صورت ناقابل قبول اور بلاجواز ہے۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر سکھر پولیس نے سیلاب متاثرین کے خلاف مقدمہ ختم کردیا۔
واضح رہے کہ سکھر پولیس نے گزشتہ روز 100 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف دہشت گردی کے الزامات کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی تنظیموں، مالیاتی اداروں کا سیلاب متاثرین کیلئے 50 کروڑ ڈالر امداد کا اعلان
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقدمے میں نامزد افراد پر جمعے کے روز وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دورے کے موقع پر ریلیف کیمپ کے باہر مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے، گاڑیوں پر پتھراؤ کرنے، سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور سیلاب متاثرین کو اکسانے کے الزامات تھے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر وزرا کے ہمراہ سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ضلع سکھر کا دورہ کیا تھا اور امدادی کیمپوں میں موجود بے گھر خاندانوں سے بات چیت کی تھی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کا سندھ حکومت کو 15 ارب روپے گرانٹ دینے کا اعلان
وزیر اعظم کے بی اے کالج کے قریب لگائے گئے ریلیف کیمپ کے دورے کے دوران مختلف علاقوں کے بارش سے متاثرہ خاندانوں نے پانی کے نکاس میں انتظامیہ کی ناکامی کے خلاف سڑکیں بلاک کی تھیں۔
پولیس ترجمان کے مطابق جب اہلکار کیمپ کے باہر ڈیوٹی انجام دے رہے تھے تو اسی دوران خواتین سمیت کچھ شرپسندوں نے مرکزی سڑک بلاک کردی جس سے امن و امان کی صورتحال خراب ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سڑک بلاک کرنے والے ملزمان نے سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو اہلکاروں کے خلاف اکسایا۔