مدد کے منتظر افراد کے سیلاب میں ڈوبنے کی ویڈیو نے دل دہلا دیے
ملک بھر میں جون سے شروع ہونے والی مون سون کی بارشوں کے باعث سندھ اور بلوچستان میں تباہی ہونے کے بعد اب پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بھی کئی علاقے سیلاب کے باعث شدید متاثر ہوچکے ہیں۔
ملک بھر سے سیلاب میں ہونے والے حادثات کی ویڈیوز اور تصاویر نے لوگوں کے دل دہلا دیے جب کہ 25 اگست کو خیبرپختونخوا (کے پی) میں سیلاب میں مدد کے منتظر افراد کے ڈوبنے سے لوگ آبدیدہ ہوگئے اور سوشل میڈیا صارفین نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک مختصر ویڈیو میں خیبر پختونخوا کے علاقے کوہستان میں تیز سیلاب میں پانچ افراد کو ایک پتھر پر مدد کے لیے منتظر دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ مدد کے منتظر افراد کے رشتے دار ہی ان کی ویڈیو بنا رہے ہیں جو کہ تھوڑے فاصلے پر کسی محفوظ جگہ پر کھڑے ہوئے ہیں۔
ویڈیو میں تمام لوگ کوہستانی زبان میں بات کرتے سنائی دیتے ہیں جب کہ سیلاب کے تیز بہاؤ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مدد کے لیے منتظر افراد سیلاب کے تیز بہاؤ کی وجہ سے پتھر پر توازن برقرار نہیں رکھ پاتے اور تیزی سے آنے والا پانی کا ریلا ان کے پتھر کو بہا لے جاتا ہے۔
ویڈیو میں مدد کے منتظر تمام افراد کو تیز پانی ریلے میں ڈوبتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو سے متعلق کئی افراد نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا کہ مذکورہ افراد کم از کم تین گھنٹے تک پتھر پر کھڑے ہوئے تھے اور ان کی ویڈیو بنا کر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں تک پہنچانے کی کوشش کی گئی تاکہ وہاں سے مدد کے لیے ہیلی کاپٹر بھجوایا جائے مگر ویڈیوز بھجوانے کے باوجود صوبائی حکومت نے ہیلی کاپٹر نہیں بھیجا۔
رپورٹس کے مطابق مدد کے منتظر پانچ میں سے 4 افراد ڈوب گئے، جن میں سے صرف ایک شخص کی لاش کو تلاش کیا جا سکا ہے جب کہ ایک شخص کو کسی نہ کسی طرح بچا لیا گیا۔
مدد کے منتظر افراد کے حوالے سے بعض لوگوں نے بتایا کہ پانچوں افراد کا تعلق ایک ہی علاقے سے تھا اور علاقے میں اچانک تیز سیلاب آنے کی وجہ سے وہ اس میں پھنس گئے۔
مذکورہ ویڈیو کے علاوہ خیبرپختونخوا کے دیگر علاقوں کی کئی ویڈیوز نے بھی لوگوں کے دل دہلا دیے اور متعدد ویڈیوز میں وہاں کی عمارتوں کو لمحوں کے اندر زمین بوس ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
خیبرپختونخوا سے سے قبل سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کی بھی کئی ویڈیوز سامنے آئی تھیں، جنہوں نے لوگوں کے دل دہلا دیے تھے۔
اس وقت تک سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی بلوچستان اور پھر سندھ میں ہوئی ہے، تاہم خیبرپختونخواہ اور جنوبی پنجاب کے کئی اضلاع بھی اس سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔