شہباز گل کے بھائی کی ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے خلاف شکایت درج
بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کے بھائی یسٰین گل نے انہیں پولیس کی تحویل میں ریمانڈ دینے پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (اے ڈی ایس جے) زیبا چوہدری کے خلاف شکایت درج کروا دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اس سے قبل اے ڈی ایس جے کو نتائج سے خبردار کیا تھا۔
یسٰین گل نے اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کے چیف جسٹس اور عدالت کی انسپکشن ٹیم (ایم آئی ٹی) کے رکن کو شکایت درج کروائی۔
کوہسار پولیس نے شہباز گل کو 9 اگست کو گرفتار کیا اور جوڈیشل مجسٹریٹ نے انہیں 12 اگست تک ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ: شہباز گل نے درخواست ضمانت دائر کردی
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بیرسٹر جہانگیر خان جدون نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (اے ڈی ایس جے) محمد عدنان کے سامنے نظرثانی کی درخواست دائر کی جسے خارج کر دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہ معاملہ پہنچا تو قائم مقام چیف جسٹس جسٹس عامر فاروق نے نظرثانی درخواست کا فیصلہ قانون کے مطابق کرنے کی ہدایت کے ساتھ معاملہ کو دوبارہ سیشن کورٹ میں بھیج دیا، بعدازاں سماعت میں اے ڈی ایس جے زیبا چوہدری نے شہباز گل کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
تاہم یہ ریمانڈ منظور کرنے کے بعد ان کے حکم کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا، بعدازاں پی ٹی آئی چیئرمین نے بھی 2 عوامی تقاریر میں اے ڈی ایس جے زیبا چوہدری اور پولیس حکام کی بھی سرزنش کی۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس نے شہباز گل کے ریمانڈ سے متعلق درخواست کو نمٹاتے ہوئے بھی اے ڈی ایس جے زیبا چوہدری کے حکم کو برقرار رکھا۔
مزید پڑھیں: شہباز گِل کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواست، مداخلت نہیں کر سکتے، اسلام آباد ہائیکورٹ
عمران خان کی اے ڈی ایس جے زیبا چوہدری اور پولیس حکام سے متعلق ’دھمکی آمیز‘ تقاریر کی وجہ سے ان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی لارجر بینچ نے جج کی مبینہ توہین پر انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
شہباز گل کے بھائی نے گزشتہ روز شکایت میں خاتون جج کے خلاف سنگین الزامات لگائے، اس میں کہا گیا کہ خاتون جج نے 17 اگست 2022 کو عدالتی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی اور توہین کرتے ہوئے یہ حکم جاری کیا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے ’ اے ایس جے زیبا چوہدری کا مذکورہ فعل سنگین بددیانتی، غیر قانونی اور بد نیتی کے مترادف ہے کیونکہ یہ ان کی سنگین نااہلی، واضح غفلت اور نمایاں جانبداری کی بنیاد پر کی گئی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز توسیع کی استدعا مسترد
شکایت کے مطابق اے ڈی ایس جے زیبا چوہدری نے شہباز گل کا ریمانڈ منظور کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ کے دائرہ اختیار میں مداخلت کی کیونکہ وہ اس معاملے کو صرف جوڈیشل مجسٹریٹ کے پاس ہی بھیج سکتی ہیں۔
شکایت کنندہ نے کہا کہ خاتون جج عدالتی اصولوں اور طریقہ کار کے مطابق کیس سننے سے انکار کر سکتی تھیں لیکن وہ اپنے اس عمل سے تفتیشی ایجنسی کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں تاکہ شہباز گل پر جسمانی تشدد کے ثبوت مٹا کر ذمہ داران کو بچایا جا سکے۔
شکایت میں بدسلوکی کے الزام میں اے ڈی ایس جے زیبا چوہدری کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی درخواست کی گئی۔