سیلاب کے سبب فائبر آپٹک کیبل کو نقصان، آنے والے دنوں میں انٹرنیٹ کی مزید بندش کا خدشہ
آنے والے دنوں میں انٹرنیٹ صارفین کو مزید بندش کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ بالائی سندھ میں سیلابی پانی کے اخراج کی وجہ سے فائبر آپٹک کیبیلز کو مزید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹیڈ(پی ٹی سی ایل) کی جانب سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور ٹیلی کام کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش بنیادی طور پر سکھر ڈویژن میں سیلاب سے ریلیف کی کوششوں کی وجہ سے ہے جہاں فائبر آپٹک کو بنیادی طور پر سندھ میں سیلابی پانی صاف کرنے والی بھاری مشینری سے نقصان پہنچا تھا۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ کی مسلسل بندش کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے پی ٹی سی ایل اور ٹیلی کام سیکٹر کے ریگولیٹر سے تکنیکی رپورٹس طلب کی تھیں۔
پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ فائبر آپٹک کیبلز متعدد جگہ سے کتنے میں کسی تخریب کاری یا مجرمانہ سرگرمی کا ہاتھ نہیں بلکہ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ سیلابی پانی کو ہٹانے یا نکالنے کے لیے مختلف مقامات پر خندقیں کھودی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں انٹرنیٹ سروس متاثر، صارفین کو مشکلات کا سامنا
پی ٹی سی ایل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس میں آخری بار رکاوٹ 22 اور 23 اگست کو گھوٹکی، خیرپور اور سکھر اضلاع میں متعدد کٹوتیوں کی وجہ سے ہوئی تھی، سب سے زیادہ نقصان ضلع خیرپور کی تحصیل رانی پور میں ہوا۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے آئی ٹی اور ٹیلی کام کے وزیر سید امین الحق نے کہا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق صورتحال سنگین ہے اور مستقبل میں ایسے مزید واقعات کی توقع کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’بڑے پیمانے پر سیلاب کی وجہ سے، زیر زمین کیبلز کے زیادہ تر راستے پانی میں ڈوب گئے ہیں، کیونکہ امدادی کارکن یا مقامی لوگ سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر خندقیں کھود کر سیلابی پانی کو نکالنے کی کوشش کر رہے تھے۔
امین الحق نے کہا کہ وزارت آئی ٹی نے پی ٹی سی ایل کو ہنگامی صورتحال کا اعلان کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ سسٹم میں اس طرح کے کسی بھی واقعے کی اطلاع ملنے پر مرمت کا کام شروع کیا جا سکے، جبکہ پی ٹی اے سروس کے معیار کی مسلسل نگرانی کررہی ہے۔‘
مزید پڑھیں: سب مرین کیبل کی خرابی کے باعث پاکستان میں انٹرنیٹ سروس متاثر
پاکستان میں انٹرنیٹ کا کل استعمال تقریباً 6ٹیرا بائٹس تھا، جو بنیادی طور پر سات سب میرین انٹرنیٹ کیبل سسٹمز کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے جن میں سے چار پی ٹی سی ایل، دو ٹرانس ورلڈ ایسوسی ایٹس اور ایک نیا کیبل سسٹم جو حال ہی میں آن لائن آیا ہے، ایک چینی کمپنی کی ملکیت ہے، انٹرنیٹ ٹریفک کا تقریباً 80 فیصد 50ہزار کلومیٹر سے زیادہ وسیع پی ٹی سی ایل نیٹ ورک کے ذریعے آتا ہے۔
پی ٹی سی ایل کیبل نیٹ ورک میں 6.5 ٹیرا بائٹ ڈیٹا ہونےکی گنجائش ہے لیکن اس میں سے صرف 70 فیصد استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ٹریفک کو نقصان پہنچنے کی صورت میں دیگر کیبلز پر منتقل کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: زیر آب کیبل کی خرابی سے پاکستان میں انٹرنیٹ سست روی کا شکار
اس کی اپنی ریٹیل انٹرنیٹ سروس کے علاوہ اسٹارم فائبر اور نیاٹیل جیسے بڑی تعداد میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے ادارے پی ٹی سی ایل سے انٹرنیٹ خریدتے ہیں ، کمپنی کے کیبل سسٹم کو پہنچنے والے کسی بھی نقصان کے نتیجے میں انٹرنیٹ سروس میں خلل پڑتا ہے اور دیگر سروسز صارفین بھی متاثر ہوتے ہیں۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک سینئرعہدیدار نے کہا کہ تقریباً روزانہ کیبل کے نقصانات اور سروس میں کمی کی اطلاع ملتی ہے لیکن جب آپٹک فائبر کیبلز کو نقصان پہنچتا ہے تو صورتحال سنگین ہو جاتی ہے، ’بالائی سندھ میں کیبل خراب ہونے کی وجہ سے پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہوئی لیکن کراچی، حیدرآباد، گوادر اور جنوبی سندھ کے دیگر اضلاع میں صارفین کے لیے ایسا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔