امریکی ریاست کے گورنر کا تائیوان کا دوہ، جمہوری اقدار میں تعاون پر زور
تائیوان کی صدر تسائی انگ وین نے امریکی ریاست انڈیانا کے گورنر کو کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہیں کہ شراکت داروں کے پاس سیمی کنڈکٹرز یا 'ڈیموکریسی چپس' جیسا قابل اعتماد ذریعہ موجود ہو جبکہ چین کی دھمکیوں کا مطلب ہے کہ ہم عصر جمہوری طاقتوں کو تعاون کرنا ہوگا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق گورنر ایرک ہولوکومب اس مہینے امریکی وفد کے ساتھ تائیوان کا تیسرا دورہ کر رہے ہیں، امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے مختصر دورے پر چین نے ناراضی کا اظہار کیا تھا، وہ تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے۔
نینسی پیلوسی کے دورے کے ایک ہفتے بعد سینیٹر ایڈ مارکی کی قیادت میں 5 امریکی قانون سازوں نے تائیوان کا دورہ کیا تھا۔
چین نے نینسی پیلوسی کے دورے کے بعد تائیوان کے قریب وسیع پیمانے پر فوجی مشقیں کی تھیں، تائیوان نے بیجنگ کی جانب سے خودمختاری کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ جزیرے کے لوگ ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نینسی پلوسی کے دورے کے بعد چین نے تائیوان کے گرد فوجی مشقیں شروع کردیں
تسائی انگ وین نے ایرک ہولوکومب کو بتایا تھا کہ تائیوان کو چین کی طرف سے فوجی خطرات کا سامنا ہے۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر تمام جمہوری اتحادیوں کو تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔
چین نے اب تک امریکی ریاست انڈیانا کے گورنر ہولوکومب کے دورے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
اپنی ریاست اور جزیرے کے درمیان روابط بڑھانے کے ساتھ ساتھ امریکی گورنر کی تائیوان کی سیمی کنڈکٹر بنانے والی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات طے ہے جبکہ تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کمپنی لمیٹڈ (ٹی ایس ایم سی) دنیا کی سب سے بڑی کُنٹیکٹ چپ بنانے والی کمپنی ہے۔
تسائی کا مزید کہنا تھا کہ اقتصادی سلامتی قومی اور علاقائی سلامتی کا ایک اہم ستون ہے۔
مزید پڑھیں: چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو امریکا اس کا دفاع کرے گا، بائیڈن
ان کا کہنا تھا کہ تائیوان 'ڈیموکریسی چپس' کے لیے پائیدار سپلائی چین کی تعمیر میں جمہوری شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے قابل اور اس کے لیے تیار ہے۔
گورنر ایرک ہولوکومب نے تائیوان میڈیا ٹیک کمپنی کے جون میں اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے ٹیکنالوجی انڈسٹری کو سپورٹ کرنے والی کوششوں پر بات کی، یہ کمپنی آمدنی کے لحاظ سے دنیا کی چوتھی بڑی چپ ڈیزائن کرنے والی کمپنی ہے، جس کا پرڈیو یونیورسٹی کے ساتھ انڈیانا میں ایک نئے ڈیزائن سینٹر کے حوالے سے اشتراک ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم مستقبل میں ڈیزائن کے حوالے سے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔
'فائدے کے لیے تکلیف اٹھانا'
بعد ازاں، رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے ایرک ہولوکومب نے کہا کہ تائیوان نے دنیا میں اعلیٰ ٹیکنالوجی کے لیے بہترین ٹیلنٹ فراہم کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سپلائی چین کے درد کو سپلائی چین کے فائدے میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ ہمیں وہاں تیزی سے پہنچنے کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'آگ سے نہ کھیلیں'، امریکی عہدیدار کے تائیوان دورے پر چین کا انتباہ
امریکی ریاست انڈیانا کے گورنر کی نگرانی میں پرڈیو یونیورسٹی اور تائیوان کی الیکٹرونکس کنٹریکٹ مینوفیکچرر ویسٹرون کارپوریشن کے درمیان تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوا، کمپنی کے چیئرمین سائمن لن نے سائبر سیکیورٹی اور اسمارٹ فیکٹریوں جیسے شعبوں میں تعاون کے مواقع کا ذکر کیا۔
تائیوان نے سب سے اہم حمایتی امریکا کو دکھانا چاہتا ہے کہ وہ قابل اعتماد دوست ہے کیونکہ عالمی سطح پر چپ کی کمی سے آٹو سیکٹر اور کنزیومر الیکٹرونکس کی پیداوار متاثر کرتی ہے۔
تائیوان کی صدر تسائی انگ وین کا کہنا تھا کہ امریکی ریاست انڈیانا اس مہینے گھریلو سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کو سبسڈی دینے کے لیے امریکی قانون پر دستخط کرنے کے بعد چپ ٹیکنالوجی کا مرکز بن گیا ہے کیونکہ اس کے سبب چین اور دیگر غیرملکی ممالک کے صنعت کاروں سے مسابقت ہوگی۔
ٹی ایس ایم سی امریکی ریاست ایریزونا میں 12 ارب ڈالر کی لاگت سے پلانٹ بنا رہی ہے۔