سندھ میں بارشوں کے بعد سیلاب، 13 لاکھ افراد متاثر، 5 لاکھ بے گھر
صوبہ سندھ میں مسلسل بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال پیدا ہونے سے صوبے بھر میں 13 لاکھ سے زائد افراد متاثر جب کہ پانچ لاکھ کے قریب بے گھر ہوگئے۔
صوبائی ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق بارشوں سے صوبے بھر میں 20 اگست تک 13 لاکھ 56 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے جب کہ 4 لاکھ 95 ہزار سے زائد لاگ مکمل طور پر بے گھر ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: خیرپور میں مسجد کی چھت گرنے سے 7 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
پی ڈی ایم اے کے مطابق حالیہ بارشوں سے 20 اگست تک صوبے بھر میں 37 ہزار سے زائد مکانات متاثر ہوئے اور بارشوں کے باعث ہونے والے مختلف حادثات سے 216 افراد جاں بحق جب کہ 700 سے زائد زخمی ہوئے۔
کراچی ڈویژن کے علاوہ سندھ بھر میں 17 سے 20 اگست تک مسلسل بارشیں ہونے سے صوبے میں سیلابی صورتحال آ چکی ہے اور کئی علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی کرنا شروع کردی۔
بارشوں کی تباہ کاریوں اور سیلاب میں پھنسے لوگوں کی کئی دل خراش ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں، جن میں کئی گھنٹوں سے بھوک سے بلکتے بچے اور خواتین کی آہ و بکا نے لوگوں کے دل دہلا دیے۔
حالیہ بارشوں نے سب سے زیادہ تباہی لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن میں مچائی جب کہ حیدرآباد اور میرپورخاص ڈویژن کے کئی اضلاع بھی اس سے شدید متاثر ہوئے ہیں، جہاں لوگ تین دن سے پانی میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہاں امدادی ٹیمیں نہیں پہنچ پائیں۔
سندھ بھر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی ویڈیوز اور تصاویر میں لوگوں کے چاروں طرف 6 سے 8 فٹ کھڑے پانی کو دیکھا جا سکتا ہے جب کہ کئی علاقوں کی خواتین نے میڈیا کے سامنے سسکتے ہوئے کئی گھنٹوں تک بچوں سمیت بھوکے رہنے کی شکایت کی۔
مسلسل تین دن تک ہونے والی بارشوں سے تقریبا ہر گاؤں اور ہر شہر میں اوسط 15 سے 100 مکانات متاثر ہوئے ہیں اور لاکھوں لوگ خوراک تک رسائی سے محروم ہیں۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی اور گیس کی فراہمی بھی منقطع ہے جب کہ بعض علاقوں کا زمینی رابطہ کٹ جانے کی وجہ سے وہاں اشیائے خردنوش کی بھی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل متعدد ویڈیوز میں ماؤں کو بچوں کے بھوکے رہنے کی تکلیف کی وجہ سے روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو بتاتی سنائی دیتی ہیں کہ ان کے کم سن بچے دو دن سے بھوکے ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ نے سیلاب کا جائزہ لینے کے لیے 20 اگست کو کراچی سے دورے کا آغاز کیا تھا جو 22 اگست کو زمینی راستے سے سکھر پہنچے، جہاں متاثرین نے ان کا گھیراؤ کرتے ہوئے ان سے مدد کی اپیل کی، جس پر سید مراد علی شاہ نے تمام افراد کو امداد کی یقین دہانی بھی کروائی۔