لائف اسٹائل

’کنا یاری‘ گلوکار وہاب بگٹی کا گھر بھی سیلاب میں ڈوب گیا

ملک بھر میں رواں برس جون سے ہونے والی مون سون بارشوں کے بعد بلوچستان اور سندھ مین سیلابی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔

رواں برس کے آغاز میں ’کوک اسٹوڈیو 14‘ کے بلوچی گانے ’کنا یاری‘ سے شہرت حاصل کرنے والے گلوکار وہاب بگٹی کا گھر بھی حالیہ بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب مین ڈوب گیا، جس کے بعد شوبز شخصیات نے انتطامیہ اور مداحوں سے ان کی مدد کرنے کی اپیل کردی۔

بلوچستان سمیت ملک بھر میں رواں برس جون سے ہونے والی مون سون بارشوں کے بعد بلوچستان اور سندھ مین سیلابی صورتحال پیدا ہوچکی ہے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد میں ’کنا یاری‘ گانے کے گلوکار وہاب بگٹی بھی ہیں، جن کا آبائی گھر بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی میں ہے اور ان کا پورا علاقہ سیلاب سے متاثر ہو چکا ہے۔

سیلاب میں گھر ڈوبنے اور مکان کے منہدم ہونے کے بعد وہاب بگٹی کی بچوں کے ہمراہ کھلے میدان میں پناہ لینے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں، جس کے بعد سب سے پہلے ان کے ساتھی گلوکار کیفی خلیل نے سوشل میڈیا پر مداحوں اور انتظامیہ سے ان کی مدد کی اپیل کی۔

کیفی خلیل نے وہاب بگٹی کے ہمراہ ’کنا یاری‘ گانے میں گلوکاری کی تھی اور انہوں نے ساتھی گلوکار کی مدد کے لیے ٹوئٹر پر ان کا بینک اکاؤنٹ اور جیز کیش نمبر بھی شیئر کیا جب کہ انسٹاگرام اسٹوری میں انتظامیہ اور مداحوں سے ان کی مدد کی اپیل بھی کی۔

کیفی خلیل کے علاوہ گلوکارہ حدیقہ کیانی نے بھی وہاب بگٹی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انتظامیہ اور مداحوں سے ان کی مدد کی اپیل کی۔

اداکار و میزبان احمد علی بٹ نے بھی وہاب بگٹی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انتظامیہ اور مداحوں سے اپیل کی کہ جو بھی ان کی مدد کرسکتا ہے وہ ضرور کرے۔

سماجی رہنما منیبہ مزاری نے بھی وہاب بگٹی کی مدد کے لیے لوگوں اور انتطامیہ سے مدد کی اپیل کی۔

شوبز شخصیات کے علاوہ عام لوگوں اور سماجی رہنماؤں نے بھی وہاب بگٹی اور ان کے بچوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے انتظامیہ سے ان کی مدد کی کرنے کی اپیل کی۔

بلوچستان میں سیلاب، ڈوبتے بچوں کی تصاویر نے دل دہلادیے

سیلاب سے تباہی: سندھ بھر کو آفت زدہ قرار دینا ہوگا، وزیر اعلیٰ

بلوچستان، سندھ میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں، مزید 14 شہری جاں بحق