فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان جاں بحق
فلسطین کے شہر نابلس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک نوجوان جاں بحق اور 30 افراد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی خبر ایجنسی نے بتایا کہ حملے میں کم از کم 30 فلسطینی زخمی ہوئے، جن میں 4 کو گولہ بارود سے مارا گیا، زخمیوں میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔
فلسطینی ماہرین کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق نوجوان کی شناخت 18 سالہ وسیم خلیفہ کے نام سے ہوئی، جو نابلس کے نواح میں واقع بالاٹا پناہ گزین کیمپ سے تعلق رکھتے تھے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حملے اس وقت شروع ہوئے جب اسرائیلی فورسز جوزف کے مقبرے پر جانے والے یہودی عبادت گزاروں کی حفاظت کے لیے پہنچیں، جس سے ایک فلیش پوائنٹ مانا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران فلسطینی جاں بحق
اسرائیلی فوج نے رائٹرز کو بتایا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق مسلح فلسطینیوں نے جائے وقوع کے ارد گرد اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا، اسرائیل کے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے شمالی شہر نابلس میں اسرائیلی فوج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں تین فلسطینی مارے گئے تھے، اسرائیل اور فلسطینی گروپ اسلامی جہاد کے درمیان غزہ میں تین دن تک جاری رہنے والی لڑائی کے خاتمے کے بعد مغربی کنارے میں یہ سب سے بدترین واقعہ ہے۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی پر گولہ باری کی جس کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ یہ ایک پیشگی حملہ تھا جس کا مقصد اسرائیل کو لاحق خطرے سے روکنا تھا۔
مزید پڑھیں: محفوظ ترین اسرائیلی جیل سے سرنگ کھود کر 6 فلسطینی قیدی فرار
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس وقت 56 گھنٹوں کے دوران غزہ میں عام شہری اور بچوں سمیت 49 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور سینکڑوں زخمی ہوئے، جس میں اسلامی جہاد کی جانب سے اسرائیل کی طرف ایک ہزار سے زیادہ راکٹ داغے گئے۔
اسرائیلی فورسز کی جانب سے حالیہ مہینوں میں مغربی کنارے میں تقریباً روزانہ چھاپے مارے جارہے ہیں، یہ چھاپے اس وقت سے جاری ہیں جب وہاں سڑکوں پر حملے ہو رہے تھے۔