دنیا

اتحادی ممالک کو جدید ہتھیار دینے کیلئے تیار ہیں، روسی صدر

ماسکو اپنے اتحادی ممالک بشمول لاطینی امریکا، ایشیا، افریقہ سے تعلقات کی قدر کرتا ہے، ولادیمیرپیوٹن

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ماسکو اپنے اتحادی ممالک بشمول لاطینی امریکا، ایشیا، افریقا سے تعلقات کی قدر کرتا ہے اور اپنے اتحادیوں کو جدید ہتھیار دینے کے لیے تیار ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق روسی صدر ولاریمیرپیوٹن نے جدید ہتھیار بنانے کی روسی صلاحیتوں میں اضافے اور ہم خیال اتحادی ممالک کے ساتھ جدید ٹیکنالاجی سے لیس ہتھیار فراہم کرنے کی خواہش کے لیے اظہار کے لیے ماسکو کے قریب ہتھیاروں کی نمائش کے موقع پر منعقعدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: یورپی میڈیا میں روسی صدر کی علالت کی خبریں زیرِ گردش

ماسکو کے قریب آرمی 2022 فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں کو جدید ترین ہتھیار دینے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان ہتھیاروں میں چھوٹے ہتھیاروں سے لے کر فوجی بکتر بند گاڑیاں، ہوا بازی اور بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے توپ خانہ جیسے بڑے ہتھیار شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً یہ تمام ہتھیار عملی طور پر جنگی کارروائیوں میں ایک سے زیادہ مرتبہ استعمال کیا جا چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق وہ یوکرین میں شروع کی گئی روس کی جنگ کے تقریباً 6 ماہ بعد عوامی سطح پر بات کر رہے تھے، جہاں ماسکو کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی صدر کا 'غیردوستانہ ممالک' سے گیس کی قیمت اپنی کرنسی میں وصول کرنے کا اعلان

مغربی عسکری تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ روسی فوجیوں اور ہتھیاروں کی خراب کارکردگی اس کے ہتھیاروں کی برآمدات کو ممکنہ خریداروں کو زیادہ متوجہ نہیں کر سکے گی جیسا کہ بھارت ماضی میں اپنی ٹیکنالوجی کا زیادہ تر انحصار کرتا رہا ہے۔

کینسر سے خواتین کے مقابلے مرد زیادہ کیوں متاثر ہوتے ہیں؟

فیس بک میسینجر پر پرائیویسی فیچرز کی آزمائش

ملک بھر میں 75ویں یومِ آزادی کی تقریبات