پاکستان

پاکستان بھر میں آج سے ہفت روزہ پولیو مہم کا آغاز

پولیو مہم خیبرپختونخوا کے چھ اضلاع کے ساتھ ساتھ کراچی اور حیدر آباد میں بھی شروع کی گئی ہے۔

ملک کے مختلف علاقوں میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا ہے جس میں ملک بھر کے بچوں کو پولیو کے موذی مرض سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

پولیو مہم خیبرپختونخوا کے چھ اضلاع بنوں، لکی مروت، شمالی اور جنوبی وزیرستان، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک کے ساتھ ساتھ کراچی اور حیدر آباد میں بھی شروع کی گئی ہے۔

پیر کو جاری اپنے بیان میں وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ سب مل کر پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا اور علما کرام سول سوسائٹی، میڈیا اور معاشرے کا ہر شخص پولیو کے خاتمے کے لیے اپنا بھر پور کرادا ادا کرے۔

مزید پڑھیں: افسوسناک ہے کہ ہم اب تک پولیو کو ختم نہیں کرسکے، شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ 22 اگست سے ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی مہم شروع ہورہی ہے لہٰذا وائرس کے خطرہ کے پیش نظر والدین اپنے بچوں کو حفاظتی قطرے ضرور پلوائیں کیونکہ بچوں کے محفوظ مستقبل کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے۔

وزیر صحت نے کہا کہ والدین پولیو مہم کے دوران بچوں کو پولیو کے قطرے لازمی پلائیں کیونکہ رواں برس پاکستان میں اب تک پولیو کے 14 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

پولیو پروگرام کراچی، حیدر آباد اور خیبرپختونخوا کے چھ اضلاع بنوں، لکی مروت، شمالی اور جنوبی وزیرستان، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں 24 اگست تک جاری رہے گئی جبکہ بلوچستان میں پولیو مہم کا آغاز 29 اگست سے ہو گا اور یہ 4 ستمبر تک جاری رہے گئی۔

ملک بھر میں پولیو مہم کا آغاز 22 اگست سے ہو گا جو 26 اگست تک جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں رواں سال کا 14واں پولیو کیس رپورٹ

ادھر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی نے کراچی میں انسداد پولیو مہم کا افتتاح کیا جہاں یہ مہم ایک ہفتے تک جاری رہے گی۔

مراد علی شاہ نے مہم کے افتتاح کے بعد کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کراچی اور حیدرآباد میں آج سے شروع ہو رہی ہے اور 21 اگست تک چلے گی جبکہ اس کے بعد لاڑکانہ، میرپور خاص اور سکھر میں 22اگست سے ایک ہفتے تک چلے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران تقریباً 99لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے ہیں جس کو 34ہزار خواتین و مرد عملے پر مشتمل ٹیمیں کامیاب سے پلائیں گی ، جیسے ہم نے پہلے پولیو کی ساری مہم کامیابی سے چلائی تھیں اسی طرح ہماری کوشش اس مہم کو بھی کامیاب بنانے پر ہے اور ہماری کوشش ہے کہ صوبے کے ہر پانچ سال سے کم عمر بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جولائی 2020 کے بعد سے سندھ میں پولیو کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا اور ایک سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے جس میں ہمارے تمام پولیو وائرس کے نمونے منفی آئے ہیں۔

مزید پڑھیں: سات شہروں سے پانی کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

واضح رہے کہ ملک میں تیزی سے بڑھتے ہوئے پولیو کے کیسز کے سبب اس مہم کی کامیابی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

پاکستان میں اب تک 14 بچے اس موذی مرض کا شکار ہو چکے ہیں اور سب سے زیادہ متاثر شمالی وزیرستان کا علاقہ ہوا ہے جہاں سے 13 کیسز پورٹ ہو چکے ہیں۔