سنرجیکو، پاکستان میں اُمید کی کرن پھیلانے کی جدوجہد میں مصروف

اس یوم آزادی پر، آئیے محبت، ہمدردی، اور بے لوث خدمت کے جذبے کو لے کر آگے بڑھیں، عزم کریں کہ روز ایک چھوٹی سی نیکی ضرور کریں گے۔

پاکستان اس وقت ایک مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ مہنگائی میں اضافے، روپے کی قدر میں کمی، اور بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے نے ایک بحران کی شکل اختیار کر لی ہے۔ لیکن پاکستان ایک باہمت ملک ہے۔ ہم نے پہلے بھی بہت سے مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان کی معروف پیٹرولیم کمپنی سنرجیکو پی کے لمیٹڈ اس مشکل دور میں امید کی کرن پھیلانے کا کام کر رہی ہے۔

سنرجیکو کا ماننا ہے کہ مشکل دور میں ہمیں اپنے ماضی کی کامیابیوں کو نہیں بھولنا چاہیے ۔ پاکستان نے جوہری ہتھیاروں سے لیس واحد اسلامی ملک بننے کے لیے بہت بڑے چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ وطن عزیز نے سخت معاشی پابندیوں کا سامنا کیا اور ایک کٹھن دور دیکھنے کے بعد سرخرو ہوا۔ ہم نہ صرف آگے بڑھتے رہے بلکہ ترقی کی منازل طے کر کے اور بھی مضبوط ہو گئے۔

اس کے علاوہ پاکستان نے قدرتی آفات کا بھی سامنا کیا، جن میں کورونا وائرس شامل ہے۔ کورونا وائرس نے امیر ترین ممالک کو بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا، مگر اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان محدود وسائل کے باوجود اپنے قدموں پر جم کے کھڑا رہا۔

مشکلات کا بہادری سے مقابلہ کرنے کا مظاہرہ پاکستان نے دو سال پہلے دیا جب کورونا وائرس ملک میں تیزی سے پھیل رہا تھا۔ اس وبائی مرض نے دنیا بھر میں تباہی مچائی اور لاکھو لوگ اس سے بری طرح متاثر ہوئے۔ پاکستان میں ہیلتھ کیئر ورکرز اور دوسری ضروری سروسز فراہم کرنے والے افراد ثابت قدم رہے اور اہم خدمات انجام دیتے رہے۔ اس وقت سنرجیکو نے تمام شہریوں، خاص طور پر ہیلتھ کیئر ورکرز اور دوسری ضروری خدمات فراہم کرنے والوں کو پیٹرول، ڈیزل، اور دیگر ایندھن کی مصنوعات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا۔

سنرجیکو پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری چلاتی ہے۔ کمپنی کا آئل ریفائننگ کمپلیکس حب، بلوچستان میں واقع ہے جو کہ یومیہ ایک لاکھ 56 ہزار بیرل تک خام تیل کو صاف کر کے پیٹرول ، ڈیزل، اور دیگر ایندھن کی مصنوعات تیار کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ سنرجیکو اپنے تیزی سے پھیلتے ہوئے 450 سے زائد پیٹرول پمپس کے ذریعے ملک کے کونے کونے میں ایندھن فراہم کرتی ہے۔ سنرجیکو پاکستان کی واحد کمپنی ہے جو کہ ایک خام تیل درآمد کرنے والے ٹرمینل SPM (سنگل پوائنٹ مورنگ) کی مالک ہے جو بلوچستان کے ساحل سے دور گہرے سمندر میں واقع ہے۔

2020 ،جو کہ وبائی مرض کا سال تھا، آئل کمپنیوں کے لیے خاصا مشکل تھا۔ سنرجیکو کو ایندھن کی مانگ میں شدید کمی، انتہائی کم قیمتوں، عالمی خام تیل کی منڈی میں اتار چڑھاؤ، اور انوینٹری کے بھاری نقصان کے خطرات کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن کمپنی نے پاکستانی عوام کے تعاون سے ان تمام رکاوٹوں کو عبور کیا. ہمارے لوگ, نوکری پیشہ اور کاروبار کرنے والے حضرات, موجودہ صورتحال کا بہادری سے مقابلہ کریں گے اور ان شا اللہ اس مشکل وقت سے اور بھی مضبوط ہو کر نکلیں گے۔

اس کے لئے ضروری ہے کہ ہر پاکستانی اس تاریک دور میں خوشیاں بکھیر کر ملک کو خوشحال بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ سنرجیکو اپنی تازہ ترین مارکیٹنگ مہم میں اس پیغام کو اجاگر کر رہی ہے۔ پچھلے سال سنرجیکو نے جشن آزادی کے موقع پر "پیارا پاکستان، ہمارا پاکستان" کا پیغام ملک میں اور ملک سے باہر پھیلایا تھا جس میں پاکستان کی لازوال ثقافت، لذیذ کھانوں، اور دلکش وادیوں کی عکاسی کی گئی تھی۔ اس یوم آزادی پر سنرجیکو "عزم پاکستان" کے ذریعے نیکیوں اور ہمدردی کا پیغام لے کر آئی ہے۔

چھوٹی چھوٹی نیکیاں، ایک معمولی سا ہمدردی کا عمل، بھائی چارے کا اظہار، یا محض سالم کرنے سے کسی پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے اور یہ کسی کے پورے دن کو خوشگوار کر سکتا ہے۔ ایسے اعمال لوگوں کے حوصلے بلند کر سکتے ہیں اور بحیثیت قوم ہمیں مضبوط بنا سکتے ہیں۔

اگر ہم اپنے اردگرد نظر دوڑائیں تو ہم دیکھیں گے کہ بہت سے لوگ بے لوث جذبے کا مظاہرہ کرتے ہیں. مشکل وقت میں ایک دوسرے کے کام آتے ہیں، مدد کرتے ہیں، اور ضرورت پیش آنے پر بڑی سے بڑی قربانی دینے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ اگر سڑک کے بیچ کسی کی گاڑی خراب ہو جائے تو دھکا لگانے کیلئے لوگ بلائے بغیر آتے ہیں۔ اگر کوئی گر جائے یا زخمی ہو جائے تو اپنا کام کاج چھوڑ کر مدد کرنے کے لئے آگے بڑھتے ہیں۔ کوئی بیمار ہو جائے یا ہسپتال میں داخل ہو تو تیمارداری کیلئے پورا خاندان اور دوست احباب موجود ہوتے ہیں۔

ہم رمضان کے مقدس مہینے میں اپنے لوگوں کی سخاوت کو دیکھتے ہیں جب ہزاروں لوگ مفت افطاری کا بندوبست کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کوئی بھی خالی پیٹ گھر نہ جائے۔

اس یوم آزادی پر، آئیے محبت، ہمدردی، اور بے لوث خدمت کے جذبے کو لے کر آگے بڑھیں اور اس بات کا عزم کریں کہ ہر روز کم از کم ایک چھوٹی سی نیکی ضرور کریں گے۔

مثال کے طور پر، ہم بس اسٹاپ یا لفٹ پر اپنے ساتھ کھڑے شخص کو مسکرا کر سلام کر سکتے ہیں، ہم کسی بھٹکے ہوئے کو صحیح راستہ اچھی طرح سمجھا کر اسے منزل تک پہنچا سکتے ہیں، ہم راشن خریدنے میں بزرگ افراد کی مدد کر سکتے ہیں جن کیلئے بھاری سامان اٹھانا مشکل ہوتا ہے، ہم ضرورت مندوں کو کھانا اور پانی فراہم کر سکتے ہیں، ہم ڈرائیونگ کے دوران دوسروں کو راستہ یا اپنی لین میں جگہ دے سکتے ہیں، اور ہم اپنے اسکول کے اساتذہ سے رابطہ کر کے ان کی خدمات کے لیے ان کا شکریہ ادا کر سکتے ہیں۔ اگر ہم اس راستے پر چلنے کا عزم کریں، تو نیکیاں کرنے اور خوشیاں پھیلانے کے بے شمار مواقع ہمیں روزانہ مل سکتے ہیں۔

اگرچہ پاکستان ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے، لیکن ہمدردی, مہربانی، محبت, اور بھائی چارے کے چھوٹے چھوٹے کاموں کے ذریعے ہم خوشیاں بکھیر سکتے ہیں اور اندھیروں کو روشنیوں میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ اس طرح ہر کوئی پاکستان کو خوشحال بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔