6 پاکستانیوں سمیت 8 کوہ پیما 'گیشر برم-ون' سر کرنے میں کامیاب
چھ پاکستانی اور 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں نے جمعے کی صبح سطح سمندر سے 8ہزار 80 میٹر اونچی دنیا کی گیارہویں بلند ترین چوٹی گیشر برم ون کو سرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری نے بتایا کہ سرباز خان کی قیادت میں کوہ پیماؤں نائلہ کیانی، شہروز کاشف، ساجد سد پارہ، سہیل سخی اور امتیاز سدپارہ نے چوٹی کو سر کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔
دنیا کی گیارہویں بلند ترین چوٹی کو سر کرنے والے غیر ملکی کوہ پیماؤں میں نیپال سے تعلق رکھنے والے سانو شیرپا اور جاپان کے ناوکو واتنابے شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کوہ پیما سرباز خان، شہروز کاشف کا ایک اور کارنامہ، نیپال کی مکالو چوٹی سر کرلی
سر کی گئی چوٹی گیشر برم ون کو پہاڑی سلسلے کے سب سے زیادہ چیلنجنگ مقامات میں سے ایک مقام پر واقع ہونے کی وجہ سے پوشیدہ چوٹی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جب کہ پہاڑ اپنے ارد گرد موجود بلند ترین چوٹیوں میں گھرا ہوا ہے۔
دنیا کے 8 ہزار میٹر سے بلند 14 پہاڑوں میں سے 5 پاکستان میں واقع ہیں، پاکستان میں موجود چوٹیوں میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے-2 بھی شامل ہے جو 8 ہزار 611 میٹر بلند ہے۔
اس کے علاوہ نانگا پربت (8 ہزار 126 میٹر نویں بلند ترین چوٹی)، گیشر برم-1 (8 ہزار 80 میٹر گیارہویں) براڈ پیک (8ہزار51 میٹر بارہویں) اور گیشر برم-2 (8 ہزار 035میٹر تیرہویں) دنیا کی بلند ترین چوٹیاں ہیں۔
مزید پڑھیں: گیشر برم 2 سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما کی ’کے ٹو مہم‘ شروع
ایکسپیڈیشن کے مطابق ساجد سدپارہ نے اضافی آکسیجن کے بغیر چوٹی کو سر کیا جب کہ سرباز خان 8 ہزار میٹر بلند 12 چوٹیاں سرنے کرنے والے کوہ پیما بن گئے ہیں۔
اس کے علاوہ شہروز کاشف 8 ہزار میٹر سے بلند 10 چوٹیوں کو سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے ہیں۔
ان کے آفیشل فیس بک پیج پر کی گئی پوسٹ کے مطابق شہروز کاشف جمعہ کی صبح 4 بجے کے قریب گشیربرم ون کو سر کرنے کے بعد کے کیمپ ون پر با حفاظت اتر گئے ہیں۔