دنیا

برطانیہ: ہیٹ ویو کے باعث انگلینڈ کے متعدد علاقے خشک سالی سے متاثرہ قرار

پانی فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ضروری سپلائی ابھی تک محفوظ ہے، وزیر پانی

برطانیہ نے سرکاری سطح پر انگلینڈ کے متعدد علاقے خشک سالی سے متاثرہ قرار دے دیا جہاں طویل عرصے سے جاری گرم اور خشک موسم کی وجہ سے رہائشیوں کو پانی کے محدود استعمال کی ہدایات کا سامنا ہے، جس کے باعث پہلے ہی ملکی نظام شدید متاثر ہوا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ماحولیاتی ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا کہ انگلینڈ کے جنوبی، وسطی اور مشرقی علاقوں میں خشک سالی کا سامنا ہے، جس کے پیش نظر پانی فراہم کرنے والی کمپنیاں کسانوں اور ماحولیات پر پڑنے والے خشک موسم کے اثر کو کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

مزید پڑھیں:برطانیہ: گرمی میں مسلسل اضافہ، درجہ حرارت 40 ڈگری سے بڑھ جانے کی پیش گوئی

برطانیہ کے وزیر آبی وسائل اسٹیو ڈبل نے قومی سطح پر خشک سالی کے حوالے سے اجلاس کے بعد بتایا کہ پانی فراہم کرنے والی تمام کمپنوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ضروری سپلائی ابھی تک محفوظ ہے اور ہم نے ان کو واضح کہا ہے کہ ضروری فراہمی برقرار رکھنا ان کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خشک موسم کا سامنا کرنے کے لیے ہم پہلے سے زیادہ تیار ہیں مگر ہم اس موسم میں کسانوں اور ماحولیات پر پڑنے والے اثرات کا گہرائی سے معائنہ جاری رکھیں گے اور ضرورت پڑنے پر دیگر اقدامات کریں گے۔

قومی سطح پر خشک سالی کے حوالے سے اجلاس ایک اس وقت میں ہوا ہے جب انگلینڈ میں رواں برس جولائی میں 1935 کے بعد سب سے زیادہ خشک ہوئی، ملک میں ماہانہ اوسطاً صرف 35 فیصد بارش ہوئی ہے لیکن انگلینڈ اور ویلز کے چند علاقوں اب چار دن کے لیے ’انتہائی گرمی‘ کے الرٹ پر ہیں، انگلینڈ میں آخری خشک سالی 2018 میں ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اگلے 4 برسوں میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافے کا امکان

محکمہ موسمیات نے جمعے کو پیر کے لیے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ جب اگلے ہفتے خشک موسم ختم ہوگا تو بارش اور گرج چمک کا امکان ہے اور اس طرح ملک کے متعدد حصوں میں نچلی سطح کا سیلاب کا بھی امکان ہے۔

ہوس پائپ پر پابندی

یورپ کے بیشتر علاقوں میں کئی ہفتوں کے بیکنگ درجہ حرارت کا سامنا ہے جس سے جنگلات میں خطرناک آگ بھڑک اٹھی، جرمنی میں دریائے رائن میں پانی کی سطح کم ہوئی اور برطانیہ کے دریائے ٹیمز میں پچھلے برسوں کے مقابلے میں بھی پانی کی سطح مزید کم ہوئی ہے۔

اس سے قبل جمعے کو یارکشائر واٹر نے اعلان کیا تھا کہ 26 اگست سے ہوز پائپ پر پابندی شروع ہوگی، صارفین کو پانی کے باغات، کاریں دھونے یا پیڈلنگ پول بھرنے کے لیے ہوز استعمال کرنے سے روکا جائے گا۔

یارکشائر واٹر کے ڈائریکٹر نیل ڈیوس نے کہا تھا کہ گرم، خشک موسم کا مطلب ہے کہ یارکشائر کے دریا کم ہو رہے ہیں اور ہمارے آبی ذخائر اس وقت سالانہ توقع سے 20 فیصد کم ہیں۔

مزید پڑھیں:ہیٹ ویو، چولستان میں خشک سالی کا سبب بن سکتی ہے، محکمہ موسمیات

شمالی انگلینڈ اور مڈلینڈز کے متعدد حصوں میں تقریباً 2 کروڑ 30 لاکھ گھرانوں اور 13 لاکھ کاروباری صارفین کو خدمات فراہم کرنے والی یارکشائر واٹر کمپنی پانی کے کم استعمال سے متعلق پابندیوں کا اعلان کرنے والی پہلی علاقائی کمپنی ہے جس نے لوگوں کو پانی ضائع کرنے سے گریز کی ہدایت کی ہے۔

ساؤتھ ایسٹ واٹر کے صارفین کے لیے ہوز اور اسپرنکلر پر پابندی جمعے کو نافذ ہو گئی تھی، تاہم لندن کے اطراف ایک کروڑ 50 لاکھ شہریوں کو پانی فراہم کرنے والے ٹیمز واٹر کمپنی نے بھی پابندیوں کی منصوبہ بندی کی ہے۔

خواتین کی جسامت پر لکھے مضمون میں تصویر استعمال کرنے پر اداکارہ جریدے پر برہم

سب میرین کیبل نظام میں خرابی، ملک بھر میں انٹرنیٹ متاثر

نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کی آسٹروٹرف ہٹانے پر پنجاب حکومت پر کڑی تنقید