شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ، بچی کو حراست میں رکھنے پر تنقید، مریم نواز کا ردعمل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کی گرفتاری اور کم سن بیٹی کو حراست میں رکھنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری تنقید پر پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ کسی سے زیادتی نہیں ہونی چاہیے اور وہ جلد رہا ہوجائیں گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کے ساتھ بچی کو حراست میں رکھنے پر شدید تنقید کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ معصوم بچی اور اس کی ماں کو فوری رہائی ملنی چاہیے۔
مزیدپڑھیں: شہباز گل کے فون کی بر آمدگی کیلئے گھر پر چھاپے کے دوران معاون فرار، اہلیہ گرفتار
اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ اور ان کے برادر نسبتی کو گرفتار کیا تھا جبکہ ماں کے ساتھ کم سن بیٹی کو حراست میں رکھنے کی اطلاعات پر تنقید کی گئی۔
ایک صارف کی ٹوئٹ پر جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ‘میری اطلاعات کے مطابق بچی ساتھ نہیں ہے مگر بچی کی ماں کو بھی رہا کر دینا چاہیے’۔
مریم نواز نے کہا کہ ‘میں نے رانا صاحب سے بات کی ہے، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے، ہمارے ساتھ زیادتی کرنے والوں کے ساتھ بھی نہیں’۔
ایک صارف نے ان سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ذاتی طور پر رابطہ کرکے اس کا حل نکالیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ‘ان شااللّہ وہ جلد رہا ہو جائیں گی’۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کی گرفتاری کے بعد ان کے موبائل فون برآمد کرنے کے لیے پولیس نے رات گئے ان کے معاون کے گھر پر چھاپا مارا جس کے دوران ڈرائیور اظہار ہدایت اللہ فرار ہوگیا تھا جبکہ اس کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
اسلام آباد پولیس چھاپے کے دوران شہباز گل کے معاون کو تو گرفتار نہ کر سکی لیکن اس کی اہلیہ اور برادر نسبتی کو ساتھ لے گئی تھی۔
واضح رہے کہ یہ پیش رفت شہباز گل کو اسلام آباد پولیس کی جانب بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیے جانے کے 2 روز بعد سامنے آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کے خلاف مقدمہ کی تفتیش کیلئے تحقیقاتی ٹیم تشکیل
پولیس نے ڈرائیور کی اہلیہ اور برادر نسبتی کے خلاف تھانہ آبپارہ میں مقدمہ درج کرلیا، مقدمے میں خاتون اور اس کے بھائی پر چھاپے کے دوران پولیس پر حملہ کرنے اور سرکاری وردی پھاڑنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ شہباز گل نے تفتیش میں موبائل فون اپنے معاون اظہار ولد ہدایت اللہ کے پاس ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے ڈاکٹر شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر پر چھاپے سے متعلق اپنے بیان میں کہا تھا کہ شہباز گل کے ڈرائیور کے گھر چھاپے پر اور گرفتاری کا عمل قانونی ہے، معاون کے اہل خانہ نے کار سرکار میں عملی مزاحمت کی۔
بعد ازاں، ڈرائیور اظہار کی اہلیہ اور رشتہ دار نعمان کو اسلام آباد کی سیشن عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے ان کی ضمانت کی درخواست بھی جمع کرائی تھی۔
تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ سلمان بدر نے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گِل کے ڈرائیور کی اہلیہ کو جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست ضمانت پر سماعت کل (12 اگست) کو ہوگی۔