لائف اسٹائل

’لبرل، فیمنسٹ ہوں‘ رجعت پسند خیالات پر کھل کر بات کرتی ہوں، ارمینہ خان

اداکارہ نے حال ہی میں انسٹاگرام اسٹوریز میں چند صارفین کے کمنٹس کے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے انہیں جوابات بھی دیے۔

پاکستانی نژاد برطانوی اداکارہ ارمینہ خان نے واضح کیا ہے کہ وہ ’لبرل، فیمنسٹ، روش خیال، اعتدال پسند اور سماج کے فرسودہ اور رجعت پسند خیالات پر کھل کر بات کرنے والی خاتون ہیں۔

اداکارہ نے حال ہی میں انسٹاگرام اسٹوریز میں چند صارفین کے کمنٹس کے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے انہیں جوابات بھی دیے۔

اداکارہ نے جن اسکرین شاٹس کو شیئر کیا، وہ مختلف افراد کی جانب سے ان کی مختلف پوسٹس پر کیے گئے تھے، جنہیں اداکارہ نے شیئر کرتے ہوئے ان پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

اداکارہ نے ایک اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں ایک خاتون نے ان کے لباس کو بولڈ، بیہودہ اور جسم کی نمائش کرنے والا قرار دیتے ہوئے انہیں پاکستانی ہونے کا طعنہ بھی دیا تھا۔

مذکورہ کمنٹس میں خاتون نے اداکارہ کے لیے لکھا تھا کہ اگر وہ جسم کی نمائش کرنے والا لباس پہنتی ہیں تو اپنے ساتھ ہونے والی غلط چیزوں کو بھی برداشت کرنے کے لیے تیار رہیں۔

مذکورہ کمنٹس پر اداکارہ نے لکھا کہ مذکورہ کمنٹس سے لوگوں کے بدروح ہونے کا بخوبی علم ہو رہا ہے، کیوں کہ دیکھا جائے تو ابلیس کے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں مگر یہاں سب بے اصول ہیں۔

انہوں نے کمنٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ حال ہی میں انہوں نے ایک وائرل ویڈیو دیکھی جس میں ایک شخص نے برقع میں ملبوس خاتون کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی اور وہ آزاد گھوم رہا ہے۔

ارمینہ خان نے لکھا کہ کسی بھی غلط کام کا تعلق خواتین کے کپڑوں سے نہیں بلکہ ذہنیت سے ہوتا ہے۔

اداکارہ نے ایک اور کمنٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں ایک صارف نے انہیں اپنا جسم ڈھانپنے اور مرد حضرات سے چھپانے کا مشورہ دیتے ہوئے اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

ارمینہ خان نے مذکورہ کمنٹ پر اپنا موقف دیتے ہوئے لکھا کہ انہیں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ مسلمان ہیں تو پھر انسٹاگرام پر کیوں ہیں؟

اداکارہ نے لکھا کہ انہیں ایسی باتیں سمجھ نہیں آتیں، مثال کے طور پر کوئی اگر شراب نوشی نہیں کرتا تو وہ شراب خانے میں کیوں جاتا ہے؟

ارمینہ خان نے مذکورہ مداح کو مشورہ دیا کہ وہ دوسروں پر نظر رکھنے کے بجائے خود صحیح مسلمان بنیں اور دوسروں کو نصیحت کرنا چھوڑ دیں۔

اسی طرح انہوں نے ایک صارف کے سوال کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے انہیں جواب دیا۔

انہوں نے صارف کا سوال شیئر کیا کہ انہیں یہ سمجھ نہیں آتی کہ پاکستانی اداکارائیں بھارتی اداکاراؤں کی مائیں کیوں بنتی ہیں؟

اداکارہ نے انہیں جواب دیتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے خواتین کی عمر پر بات کی ہے مگر افسوس کہ انہوں نے کہی گئی بات کی گہرائی کو نہیں سمجھا، ساتھ ہی لکھا کہ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں، کیوں کہ ان کی سوچ ہی اتنی تھی، جتنی انہوں نے بات کی۔

آخر میں انہوں نے ایک اور اسٹوری شیئر کی، جس میں انہوں نے تنقید کرنے والے افراد کو نصیحت کی کہ یہ لازمی نہیں کہ وہ ان کی کہی گئی باتوں پر عمل کریں۔

ارمینہ خان نے لکھا کہ وہ لبرل، فیمنسٹ، روش خیال، اعتدال پسند اور سماج کے فرسودہ اور رجعت پسند خیالات پر کھل کر بات کرنے والی خاتون ہیں، پھر چاہے انہیں کوئی بھی نام دیا جائے۔

انہوں نے لکھا کہ وہ اپنے خیالات پیش کرتی رہیں گی اور انہیں یہ خیالات پیش کرنے کا حق حاصل ہے، جیسے باقی سب کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ان کہی گئی باتوں پر عمل نہ کریں۔

ارمینہ خان نے لکھا کہ ان کی زیادہ تر باتیں عالمی معاشروں کی عکاس ہوتی ہیں، جن میں عدم برداشت کی باتیں ہوتی ہیں۔

اسلام نے خواتین کو حقوق دے دیے مرد نہیں دے رہے، ارمینہ خان

ارمینہ خان کی برقع پوش خواتین کی حمایت

ارمینہ خان نے ڈیٹنگ ایپ استعمال کرنے کے حوالے سے وضاحت کردی