پاکستان

پی ٹی آئی قیادت کو شہباز گل کے بیان سے الگ ہونا چاہیے، پرویز الہٰی

عمران خان خود فوج کے حق میں بیان دیتے ہیں، فوج کے خلاف جو بات کرے گا وہ پاکستانی نہیں ہوسکتا، وزیر اعلیٰ پنجاب

وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ انہوں نے شہباز گل کے بیان کے خلاف بیان دیا ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) قیادت کو شہباز گل کے بیان سے الگ ہونا چاہیے۔

نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں بات کرتے ہوئے پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ انہوں نے شہباز گل کو فوج مخالف بیان پر ڈانٹا اور کہا کہ کوئی عقل ہے تم میں؟

پرویز الہیٰ نے شہباز گل کو کہا کہ آپ کون ہوتے ہیں ہماری پالیسی کو کہنے والے اور کرنے والے؟ فوج مخالف بیان دینے سے کوئی فائدہ نہیں بلکہ صرف نقصان ہی ہے، پی ٹی آئی قیادت کو شہباز گل کے بیان سے الگ ہونا چاہیے

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان خود فوج کے حق میں بیان دیتے ہیں، فوج کے خلاف جو بات کرے گا وہ پاکستانی نہیں ہو سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز گل 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

مونس الہٰی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بنی گالہ کی سیکیورٹی کے لیے پنجاب پولیس بھیج رہے ہیں، جس پر پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود اپنے بیٹے مونس الہٰی کو یہ حکم دیا تھا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میں حکومتی معاملات میں مونس الہٰی سے مشاورت لیتا رہتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاق اور پنجاب حکومت کے درمیان اختلافات چلتے رہتے ہیں، ہمارے درمیان ایسا کوئی تناؤ نہیں جو ملک کے لیے خطرہ ہو، میں بدلے کی سیاست پر اپنا وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔

پرویز الہٰی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کا اب تک مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، جبکہ پنجاب کابینہ میں خواتین کی نمائندگی میں اضافے کا فیصلہ عمران خان ہی کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما کو اسلام آباد پولیس نے بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

بدھ کو اسلام آباد کچہری نے ڈاکٹر شہباز گل کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: شہباز گل کی بات شاید ٹھیک نہ ہو مگر قانونی راستہ موجود ہے، اسد عمر

شہباز گل کا متنازع بیان

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینل ‘اے آر وائی’ نیوز کو اپنے شو میں سابق وزیرِا عظم عمران خان کے ترجمان شہباز گل کا تبصرہ نشر کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کا بیان ‘مسلح افواج کی صفوں میں بغاوت کے جذبات اکسانے کے مترادف تھا’۔

اے آر وائی کے ساتھ گفتگو کے دوران ڈاکٹر شہباز گل نے الزام عائد کیا تھا کہ حکومت، فوج کے نچلے اور درمیانے درجے کے لوگوں کو تحریک انصاف کے خلاف اکسانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘فوج میں ان عہدوں پر تعینات اہلکاروں کے اہل خانہ عمران خان اور ان کی پارٹی کی حمایت کرتے ہیں جس سے حکومت کا غصہ بڑھتا ہے’۔

انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کا ‘اسٹریٹجک میڈیا سیل’ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور مسلح افواج کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کے لیے غلط معلومات اور جعلی خبریں پھیلا رہا ہے۔