لائف اسٹائل

فلم میں کام کیلئے پروڈیوسر سے تنہائی میں ملنے کا مشورہ دیا گیا، شازیہ ناز خان

پاکستانی شوبز و فیشن انڈسٹری میں ’کاسٹنگ کاؤچ‘ موجود ہے، ہر شخص پر منحصر ہے کہ وہ مذکورہ مسئلے سے کیسے نمٹتا ہے، اداکارہ

یوٹیوبر، ماڈل و اداکارہ شازیہ ناز خان نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ عرصہ قبل ہی انہیں ایک مرد اداکار نے فلم میں کام حاصل کرنے کے لیے پروڈیوسر سے تنہائی میں ملنے کا مشورہ دیا۔

شازیہ ناز خان اب تک متعدد ڈراموں میں کام کر چکی ہیں اور وہ کئی فیشن شوز میں بھی برانڈز کی تشہیر کر چکی ہیں، علاوہ ازیں وہ یوٹیوب پر ولاگز بھی کرتی ہیں۔

حال ہی میں وہ یوٹیوب چینل ’مومنا مکسڈ پلیٹ‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے عالمی اور ملکی شوبز انڈسٹری کے فرق پر بات کرنے سمیت ’کاسٹنگ کاؤچ‘ یعنی کام کے بدلے جنسی تعلقات جیسے رواج پر بھی کھل کر بات کی۔

شازیہ ناز خان نے کہا کہ پاکستان کی ڈراما انڈسٹری میں تو مسلسل مواد تیار ہو رہا ہے مگر فلم انڈسٹری بہت پیچھے ہے اور اس کی کئی وجوہات ہیں۔

ان کے مطابق برطانیہ سمیت دیگر ممالک کی شوبز انڈسٹری ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں جو اربوں روپے کماکر سیکڑوں افراد کو ملازمت فراہم کر رہی ہیں مگر پاکستانی انڈسٹری کے لوگوں کی یہ سوچ ہی نہیں ہے۔

انہوں نے پروگرام میں پاکستانی انڈسٹری میں ’کاسٹنگ کاؤچ‘ یعنی کام کے بدلے جنسی تعلقات جیسے رواج پر بھی کھل کر بات کی اور بتایا یہ مذکورہ رواج دنیا کے ہر ملک کی تقریبا تمام انڈسٹریز میں موجود ہے۔

اداکارہ نے تسلیم کیا کہ پاکستانی شوبز و فیشن انڈسٹری میں ’کاسٹنگ کاؤچ‘ موجود ہے مگر یہ ہر شخص کی پسند یا ناپسند پر منحصر ہے کہ وہ مذکورہ مسئلے سے کیسے نمٹتا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیشن انڈسٹری میں بھی ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کا رواج موجود ہے مگر وہاں لڑکیوں کے مقابلے لڑکے اس کا زیادہ نشانہ بنتے ہیں اور اس بات کا علم ہر کسی کو ہے۔

ان کے مطابق ’کاسٹنگ کاؤچ‘ جیسے رواج سے نمٹنے یا اسے تسلیم کرنے سے متعلق ہر کسی کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں، بعض افراد محنت اور اپنی عزت کے بجائے شارٹ کٹ کو ترجیح دیتے ہیں مگر کچھ لوگ ایسے رواج کے نہیں مانتے اور ایسے رویے اختیار کرتے ہیں کہ آگے والے لوگ سمجھ جاتے ہیں کہ یہ دوسری سوچ کے لوگ ہیں۔

اداکارہ نے ایک مثال دیتے ہوئے بتایا کہ جس طرح انہوں نے ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کے اشاروں کو سمجھ کر مسترد کیا، اسی طرح دوسرے بھی کر سکتے ہیں۔

شازیہ ناز خان نے ایک قصہ بتایا کہ کچھ عرصہ قبل انہیں ایک مرد اداکار نے اپنے ساتھ فلم میں کام کرنے کی پیش کش کرتے ہوئے انہیں فلم کے پروڈیوسر سے تنہائی میں ملنے کی تجویز دی۔

ان کے مطابق اداکار نے انہیں بتایا کہ وہ انہیں ہی کاسٹ کرنا چاہتے ہیں مگر اس کا حتمی فیصلہ تو پروڈیوسر ہی کریں گے اور اس کے لیے انہیں اس سے تنہائی میں ملنا ہوگا۔

اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے ایسی تجویز دینے والے اداکار کو کہا کہ ان کے ساتھ فلم کا اسکرپٹ شیئر کیا جائے اور اگر انہیں پسند آیا تو وہ پوری ٹیم کے ساتھ ملاقات کریں گی اور اگر ایسا نہیں کر سکتے تو وہ کسی دوسرے طریقے سے کچھ نہیں کریں گی۔

شازیہ ناز خان کے مطابق انہیں پروڈیوسر سے تنہائی میں ملنے کی تجویز دینے والے مرد اداکار کے بات کرنے کا انداز ہی دوسرا تھا، جس سے ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کے اشارے مل رہے تھے، اس لیے انہوں سمجھداری سے کام لیتے ہوئے ایسے سگنلز کو ختم کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ اسی طرح دوسری خواتین اور افراد بھی ’کاسٹنگ کاؤچ‘ کے رواج کو ختم کر سکتے ہیں۔

اگرچہ اداکارہ نے انکشاف کیا کہ انہیں مرد ساتھی اداکار نے پروڈیوسر کے ساتھ ملنے کا مشورہ دیا مگر انہوں نے اداکار یا پروڈیوسر کا نام نہیں بتایا۔

پروڈیوسرز نے مرینہ خان کو معاوضہ ادا کردیا

فاطمہ جناح کی زندگی پر بنی سیریز کا ٹیزر ریلیز

بشریٰ اقبال میری طلاق پر بات کرنے سے قبل اپنے اندر جھانکیں، دانیہ ملک