پاکستان

ڈاکٹر عامر لیاقت کی قبرکشائی کے خلاف درخواست پر حکم امتناع جاری

سماعت کی آئندہ تاریخ پر اپنے جواب جمع کروانے کے لیے فریقین کو نوٹس بھی جاری کردیے گئے، رپورٹ

کراچی کی سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرحوم رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی 11 اگست تک روک دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج (شرقی) غلام مصطفٰی لغاری نے یہ حکم سابق رکن اسمبلی کے بچوں دعا عامر اور احمد عامر کے اہل خانہ کی جانب سے دائر درخواست پر دیا جنہوں نے ایک شہری کی جانب سے اپنے والد کی موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ کے 18 جون کے قبرکشائی کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔

مجسٹریٹ نے مشاہدہ کیا تھا کہ مرحوم کی موت کی وجہ تاحال غیر واضح ہے، جس نے یہ سوال پیدا کیا ہے کہ ان کی موت قدرتی ہے یا غیر فطری، لہٰذا لاش کو قبر سے نکالنے اور اس کے معائنے کے بعد ہی اس کا پتا چل سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے

درخواست گزاروں کی جانب سے ایڈووکیٹ ضیا اعوان نے دعویٰ کیا کہ عبدالاحد نامی شہری نے ڈاکٹر عامر لیاقت کے ساتھ اپنی سابقہ سیاسی عناد کی بنا پر مرحوم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے نکالنے کی درخواست دائر کی تھی۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر حکم امتناع جاری نہ کیا گیا تو ان کے مؤکلین کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔

بعد ازاں جج نے 11 اگست کو مقرر کی گئی سماعت کی آئندہ تاریخ تک کارروائی معطل کر دی۔

مزید پڑھیں: عامر لیاقت نے دانیہ ملک کو خلع دے دی تھی، بشریٰ اقبال

انہوں نے سماعت کی آئندہ تاریخ پر اپنے جواب جمع کروانے کے لیے جواب دہندگان کو نوٹس بھی جاری کردیے۔

قبل ازیں ڈاکٹر عامر لیاقت کے اہل خانہ نے مجسٹریٹ کے اس فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس میں مرحوم کی قبر کشائی پر عبوری حکم امتناع دیا گیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کا پارلیمنٹ کے ذریعے نواز شریف کی واپسی کا راستہ ہموار کرنے پر غور

آپ کی آنکھوں اور ذہن میں گندگی ہے، ایشل فیاض کا مداح کو جواب

’لاشیں انسانوں کی ہیں تو نفرت کیسی‘