پاکستان

سندھ کابینہ کا جعلی نمبر پلیٹس والی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم

محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو صوبائی حکومت اور پولیس کی جعلی نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کی ہدایت دےدی گئی۔

سندھ کابینہ نے صوبائی حکومت اور پولیس کی جعلی رجسٹریشن نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کی ہدایت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں شرکا نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حکام کو ایسی گاڑیوں کو ضبط کرنے اور ان کے مالکان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔

صوبائی کابینہ نے صوبے بھر کی ضلعی انتظامیہ کو جانی نقصانات، مکانات، فصلوں، سڑکوں اور سیوریج سسٹم کا تخمینہ لگانے کی بھی ہدایت کی تاکہ متاثرہ افراد کو معاوضہ دینے کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے محکمہ بلدیات کو ہدایت کی کہ کراچی اور دیگر اضلاع کی تمام تباہ شدہ سڑکوں، سیوریج لائنوں کی مرمت کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کابینہ نے صوبائی فنانس کمیشن بنانے کی منظوری دے دی

کابینہ کو بتایا گیا کہ مون سون کی شدید بارشوں نے صوبے کے شہری اور دیہی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے زراعت منظور وسان کا کہنا تھا کہ کھجور کی فصلیں کٹائی کے لیے تقریباً تیار تھیں لیکن خیرپور میں شدید بارشوں نے انہیں بہا دیا اور کھجور کے کاشتکاروں کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا، انہوں نے صوبے میں خریف کی دیگر فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کا معاملہ بھی اٹھایا۔

وزیراعلیٰ نے صوبے بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ قیمتی جانوں، کچے اور پکے گھروں، سڑکوں، نکاسی آب اور سیوریج کے نظام سمیت تمام نقصانات کا جائزہ لیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے معاوضے کے حصول کے لیے رابطہ کرنے کے علاوہ صوبائی حکومت اپنے وسائل سے بھی متاثرہ افراد کی مدد کرے گی۔

مزید پڑھیں: سندھ کابینہ کا جزائر سے متعلق آرڈیننس واپس لینے تک وفاق سے مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ

کابینہ نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط کی تعمیل میں حکومت کی جانب سے 31 اسکولوں اور 22 مدارس سمیت 53 تعلیمی اداروں کو چلانے کے لیے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کے تحت 7 رکنی انتظامی بورڈ تشکیل دینے کی تجویز کی منظوری بھی دی، ان تعلیمی اداروں کو چلانے کی ذمہ داری انتظامی بورڈ کو سونپی گئی ہے۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ پیپلز بس سروس کے ساتوں روٹس کی سڑکیں اور نکاسی آب کا نظام مختلف مقامات پر خراب ہو گیا ہے، سڑکوں اور نکاسی آب کے نظام کی مرمت سے حال ہی میں شروع کی گئی بس سروس کو ہموار انداز میں چلانے میں مدد ملے گی۔

کابینہ نے کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن، کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور واٹر بورڈ کے ذریعے مرمتی کاموں کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ کابینہ نے گنے کی قیمت 240 روپے فی من مقرر کردی

کابینہ نے دیہات میں بجلی کے لیے سولر ٹیکنالوجی جیسے توانائی کے متبادل حل فراہم کرنے کے لیے محکمہ توانائی کی تجویز کی منظوری دی۔

کابینہ نے 'چلڈرن آف ایڈم' نامی ایک این جی او کی درخواست پر کراچی کے علاقے دیہہ کونکر میں 'نیورو سائیکاٹرک سینٹر' کے قیام کے لیے 10 ایکڑ اراضی الاٹ کرنے کی منظوری دی۔

قیمت طے کرنے والی کمیٹی نے زمین کی مارکیٹ قیمت ایک کروڑ 30 لاکھ روپے فی ایکڑ مقرر کی تھی تاہم کابینہ نے مارکیٹ قیمت کے 50 فیصد یعنی 65 لاکھ روپے فی ایکڑ کے حساب سے اس کی منظوری دی۔

مزید پڑھیں: سندھ کابینہ نے 250 ہائبرڈ الیکٹرک بسوں کی خریداری کی منظوری دے دی

وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کابینہ کو بتایا کہ حیدرآباد پریس کلب کو 75 ایکڑ اراضی دی گئی، کلب باڈی نے درخواست کی ہےکہ رجسٹریشن فیس اور دیگر ٹیکسوں سے استثنیٰ دیا جائے۔

اس حوالے سے کابینہ کو بتایا گیا کہ استثنیٰ دینے کا کوئی بندوبست موجود نہیں لہٰذا تجویز دی گئی کہ کابینہ پریس کلب کو ان کے ٹیکس کی ادائیگی کے لیے گرانٹ دے جس کی کابینہ نے منظوری دے دی۔

22 ماہ بعد ملکی برآمدات میں 24 فیصد کی نمایاں کمی

مرینہ خان کا فلم پروڈیوسرز پر معاوضہ نہ دینے کا الزام

امریکا نے افغانستان میں ایمن الظواہری کی کھوج کیسے لگائی؟