پاکستان

پاکستان نے قرض کے اجرا کے لیے آخری شرط پوری کرلی ہے، آئی ایم ایف

لیوی میں اضافہ کرکے پاکستان نے فنڈ کے مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزے کے لیے درکار آخری پیشگی عمل مکمل کرلیا ہے، نمائندہ
|

اسلام آباد میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی نمائندہ ایسٹر پیریز روئز نے کہا ہے کہ پاکستان نے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) میں اضافہ کرکے فنڈ کے مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزے کے لیے درکار آخری پیشگی عمل مکمل کرلیا ہے۔

اپنے بیان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ نے کہا کہ 31 جولائی کو پی ڈی ایل میں اضافہ کرکے پاکستان نے فنڈ کے مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزے کے لیے درکار آخری پیشگی عمل بھی مکمل کرلیا ہے اور مناسب مالیاتی یقین دہانیوں کی تصدیق ہونے پر قرض دہندہ ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اگست کی آخر میں متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے قرض پروگرام پر آئی ایم ایف جائزہ ملتوی کرنے کی درخواست منظور

خیال رہے کہ آئی ایم ایف سے قرض کی قسط حاصل کرنے کے پیش نظر ان کی طے شدہ شرائط پر پورا اترنے کے لیے حکومت نے اتوار (31 جولائی) کو تمام پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی میں اضافہ کیا تھا۔

وزارت خزانہ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق پیٹرول کی قیمتوں میں 3 روپے 5 پیسے فی لیٹر کمی کردی گئی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کے نرخ میں 8 روپے 95 پیسے اضافہ اور مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 4 روپے 62 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔

وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ پیٹرول پر لیوی میں 10 روپے اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر 5 روپے تک بڑھا دیا گیا ہے۔

پی ڈی ایل میں نئے اضافے کے بعد یکم اگست سے پیٹرول پر پی ڈی ایل بڑھ کر 20 روپے ہوگیا ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر پی ڈی ایل بڑھ کر 10 روپے تک ہوگیا ہے، جس سے آئی ایم ایف کی شرائط کی تکمیل ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو آئی ایم ایف سے معاہدے کے لیے 'مزید اقدامات' کی ضرورت

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے دسمبر 2021 میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ ہر مہینے کی یکم تاریخ کو پیٹرول پر فی لیٹر 4 روپے پی ڈی ایل لاگو کرکے زیادہ سے زیادہ اسے 30 روپے تک پہچایا جائے گا، مگر رواں برس فروری میں تحریک انصاف کی حکومت نے اس کی نفی کرتے ہوئے لیوی ٹیکس کم کردیا تھا۔

موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر پی ڈی ایل میں 10 روپے فی لیٹر اور پیٹرول پر 5 روپے فی لیٹر اضافے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ پیشگی عمل کا عہد کیا تھا، تاکہ اگست کے آغاز میں تمام مصنوعات پر 15 روپے فی لیٹر کی یکساں شرح کو یقینی بنایا جاسکے۔

اسی طرح 31 جولائی کو اعلان کردہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے جبکہ دیگر مصوعات پر 5 روپے پی ڈی ایل شامل تھی۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاملات طے پاگئے

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت رواں مالی سال میں 855 ارب روپے کا ہدف مکمل کرنے کے لیے حکومت کو پیٹرول کی تمام مصنوعات پر کم از کم 50 روپے فی لیٹر لیوی مقرر کرنا ہوگی۔

آئی ایم ایف کی قسط جاری کرنے کا عمل

آئی ایم ایف اور سفارتی ذرائع نے بتایا کہ ممکنہ طور پر آئی ایم ایف پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی ساتویں اور آٹھویں قسط جاری کرنے کا عمل اس ہفتے کے آخر میں شروع کرے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی موسم گرما کی چھٹی 12 اگست کو ختم ہو رہی ہے، اگر بورڈ کو 6 اگست تک سفارشات بھیج دی جائیں تو تکنیکی طور پر آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 20 اگست سے پہلے متوقع ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف نے 2019 میں 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ معاہدے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پر دستخط کیے تھے، لیکن جب معاہدے کی تعمیل پر آئی ایم ایف نے پاکستان کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تو 1.7 ارب ڈالر (ساتویں اور آٹھویں) قسط کا اجرا اس سال کے شروع میں ہی روک دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے قرض کی چھٹی قسط کی منظوری دے دی، شوکت ترین

آخری ایگزیکٹو بورڈ مشاورت اس سال 2 فروری کو ہوئی تھی۔ 13 جولائی کو، آئی ایم ایف نے ای ایف ایف کے لیے مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزوں پر عملے کی سطح پر ایک معاہدہ کیا تھا جسے قسط جاری کرنے سے قبل بورڈ کو منظور کرنا ہوتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے یہ یقین دہانی حاصل کرے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے قسط جاری ہونے کے بعد وہ پاکستان کو متوقع 4 ارب ڈالر کا قرضہ دیں گے۔

بلوچستان: لاپتا فوجی ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا، افسران سمیت 6 جوان شہید

ٹک ٹاک کا کریئیٹر پورٹل پاکستان میں متعارف

کسی کا بھی مجھ سے موازنہ کرنا کوئی بُری بات نہیں، متھیرا