دنیا

یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں پر روس کا جوابی اقدام، لیٹویا کو گیس کی سپلائی معطل

خریداری معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے لیٹویا کو آج سے گیس کی سپلائی معطل کر دی ہے، گیزپروم

گیس پیدا کرنے والی روسی کمپنی ’گیزپروم‘ نے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے لیٹویا کو گیس کی سپلائی بند کردی ہے جب کہ بالٹک ریاست کا کہنا ہے کہ روس کے اس اقدام سے اس کی گیس کی فراہمی زیادہ متاثر نہیں ہوگی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق روس پہلے ہی پولینڈ، بلغاریہ، فن لینڈ، نیدرلینڈز اور ڈنمارک کو گیس کی سپلائی بند کر چکا ہے۔

روس کی جانب سے ان ممالک کو گیس کی فراہمی اس لیے روک دی گئی تھی کہ انہوں نے صدر ولادیمیر پیوٹن کے اس حکم کے مطابق گیس کی ادائیگی سے انکار تھا جس میں روسی بینک میں روبل اکاؤنٹس کھولنے کو لازمی قرار دیا گیا گیا تھا۔

روس نے جرمنی میں شیل انرجی یورپ کمپنی کو بھی گیس کی فروخت روک دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روسی صدر کا 'غیردوستانہ ممالک' سے گیس کی قیمت اپنی کرنسی میں وصول کرنے کا اعلان

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری اپنے ایک پیغام میں ’گیزپروم‘ نے بتایا کہ کمپنی نے آج سے خریداری معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے لیٹویا کو گیس کی سپلائی معطل کر دی ہے۔

یورپی یونین کی ریاستوں نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین میں ماسکو کی مداخلت کے باعث مغربی ممالک کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے جوابی اقدام کے طور پر گیس کی سپلائی کو کم کر رہا ہے۔

تاہم ’گیزپروم‘ نے انجن کی ٹیکنیکل کنڈیشن کی وجہ سے پائپ لائن کے لیے آخری 2 آپریٹنگ ٹربائنز میں سے ایک ٹربائن کے بند ہونے کے باعث کیے جانے والے آپریشن کا حوالہ دیا۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے محدود سپلائی کا ذمہ دار یورپی یونین کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کو قرار دیا۔

مزید پڑھیں: یورپی یونین کا روسی گیس کے استعمال میں کمی کے معاہدے پر اتفاق

یورپی یونین نے رواں ہفتے روسی دباؤ کے خلاف جرمنی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر گیس کے استعمال کو کم کرنے کے منصوبے پر اتفاق کیا۔

’گیزپروم‘ نے اعلان کیا تھا کہ وہ جرمنی کو نورڈ اسٹریم (ون) گیس پائپ لائن کے ذریعے گیس کی سپلائی کو پائپ لائن کی بہاؤ کی صلاحیت کے پانچویں حصے تک کم کر دے گا۔

لیٹوین وزارت اقتصادیات میں توانائی پالیسی کے نائب سیکریٹری مملکت کا کہنا تھا کہ گیزپروم کے اس اقدام کا ہم پر بہت کم اثر پڑے گا کیونکہ لٹویا نے پہلے ہی یکم جنوری 2023 سے روسی گیس کی درآمدات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ روس کے اس اقدام کے ہم ملک پر کوئی بڑے منفی اثرات مرتب ہوتے ہوئے نہیں دیکھ رہے۔

اٹارنی جنرل کی جسٹس فائز عیسیٰ، جسٹس طارق مسعود کے مؤقف کی حمایت

کامن ویلتھ گیمز 2022 کا برمنگھم میں رنگارنگ تقریب سے افتتاح

بچے کی متوقع پیدائش پر پرجوش ہوں، شہروز سبزواری