معاشی عدم استحکام کے باعث موبائل فونز کی فروخت کم ہوگئی
موبائل فونز کی خرید و فروخت پر رکھنے والے عالمی ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق معاشی عدم استحکام اور مہنگائی کے باعث دنیا بھر میں اسمارٹ موبائل فونز کی فروخت کم ہوگئی۔
موبائل کی خرید و فروخت اور ٹرینڈز پر نظر رکھنے والے ملٹی نیشنل ادارے ‘کینالس’ کے مطابق عالمی سطح پر معاشی عدم استحکام، مہنگائی اور صارفین کے عدم اعتماد جیسی وجوہات کی بنا پر دنیا بھرمیں موبائلز کی فروخت میں 9 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق سال 2022 کی دوسری سہ ماہی میں دنیا بھر میں تمام کمپنیوں کے موبائل فونز کی فروخت میں کمی دیکھی گئی اور ہر کمپنی کے موبائل کی فروخت میں کم از کم 4 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔
کمپنی کے مطابق رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں اگرچہ سام سنگ، شیاؤمی، اوپو اور ویوو سمیت ایپل کے فونز کی فروخت میں کمی ہوئی، تاہم گزشتہ سال کے مقابلے ایپل اور سام سنگ کے فونز کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال دوسری سہ ماہی کے دوران ایپل کے فونز کی فروخت 14 فیصد رہی تھی مگر اس سال یہ فروخت بڑھ کر 17 فیصد تک جا پہنچی، اسی طرح سام سنگ کے فونز کی فروخت بھی 18 فیصد سے بڑھ کر 21 فیصد تک جا پہنچی۔
اگرچہ معاشی عدم استحکام کی وجہ سے فونز کی فروخت میں کمی دیکھی گئی، تاہم لوگوں نے دیگر فونز کے مقابلے مہنگے فون ایپل اور سام سنگ کی خریداری کو جاری رکھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پہلی سہ ماہی میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ 21 فیصد سام سنگ اور 17 فیصد ایپل کے فونز فروخت ہوئے۔
فونز کی فروخت کے حوالے سے تیسرے نمبر پر چینی کمپنی شیاؤمی رہی، چوتھے نمبر پر اوپو اور پانچویں نمبر پر ویوو رہی۔
مجموعی طور پر اس سال کی دوسرہ سہ ماہی میں 28 کروڑ 70 لاکھ سے زائد فونز فروخت ہوئے، جس میں سے سام سنگ کے 6 کروڑ سے زائد جب کہ ایپل کے 5 کروڑ تک فونز فروخت ہوئے۔
ادارے کے مطابق گزشتہ 2020 کی پہلی سہ ماہی سے 2022 کی دوسری سہ ماہی تک اب سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی جب کہ کورونا کی وجہ سے 2021 کے آغاز میں بھی فونز کی فروخت میں کچھ دیکھی گئی تھی۔