بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 9.89 روپے اضافہ، کراچی کے صارفین 11.37 روپے اضافی ادا کریں گے
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ملک کے مختلف علاقوں کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 9 روپے 89 پیسے فی یونٹ جبکہ کراچی کے صارفین کے لیے 11 روپے 37 پیسے فی یونٹ اضافہ کرنے کی منظوری دے دی۔
ریگولیٹری اتھارٹی نے ملک کے مختلف علاقوں کے صارفین کے لیے جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 9 روپے 89 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی ہے۔
مزید پڑھیں: نیپرا نے بجلی 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی
نیپرا میں سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 9 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں ملک کے مختلف علاقوں کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 9 روپے 89 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی۔
قیمتوں کی اضافی وصولی اگست کے بلوں میں کی جائے گی جس سے صارفین پر 133 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، اس فیصلے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔
دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے پوچھا کہ اگر بجلی کی پیداوار کے لیے ایل این جی نہ خریدی گئی تو کیا ملک میں لوڈشیڈنگ ہوگی اور حکومت کیا حکمت عملی اپنائے گی، جس پر سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے کوئلے کی فراہمی میں بہتری آئی ہے جبکہ گرڈ کو مستحکم رکھنے کے لیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔
نیپرا حکام نے کہا کہ سی پی پی اے نے 10 ارب روپے سے زائد کی سابقہ ایڈجسٹمنٹ مانگی ہیں جبکہ جون میں میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 88 کروڑ 81 لاکھ روپے اور ایل این جی کی قلت سے 37 کروڑ 69 لاکھ روپے کا بوجھ پڑا۔
ان کے مطابق جون میں بجلی کی پیداوار کے لیے مہنگے پاور پلانٹس چلائے گئے، نیپرا حکام نے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کی کارکردگی پر اظہار برہمی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: این ٹی ڈی سی کا سی پیک کے تحت ٹرانسمیشن لائن منصوبے میں خامیوں کا انکشاف
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ سسٹم کی مشکلات کے باعث نیپرا اربوں روپے کی کٹوتیاں کرچکا ہے، اگر یہ کوئی نجی ادارہ ہوتا تو کیا وہ اتنے پیسے کاٹنے دیتا۔
سندھ سے تعلق رکھنے والے نیپرا کے رکن رفیق شیخ نے کہا کہ ڈسکوز کے مقابلے میں این ٹی ڈی سی کی کارکردگی بدترین ہے، اتنی بری حالت کس کمپنی کی ہے جہاں لوگوں کے مرنے کا خدشہ ہو، وہ لوگوں کی شکایات سن سن کر تھک گئے ہیں کیونکہ این ٹی ڈی سی ایک مکمل تباہ حال ہے، ملک جتنا تباہ ہوا ہے اس میں این ٹی ڈی سی کا بہت بڑا کردار ہے۔
کراچی کے صارفین کیلئے بجلی 11 روپے 37 پیسے فی یونٹ مہنگی
جہاں ملک کے دیگر حصوں کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 9 روپے 89 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے وہاں کراچی والوں کے لیے بھی بری خبر ہے کہ نیپرا نے جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 11 روپے37 پیسے فی یونٹ اضافہ کرنے کی منظوری دی ہے۔
نیپرا میں کے الیکٹرک کی جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 11 روپے 39 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
نیپرا نے سماعت مکمل کرنے کے بعد اگست کے لیے کراچی صارفین سے بجلی کی قیمت میں 11 روپے 37 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کرنے کی منظوری دی جس سے کے الیکٹرک صارفین پر 22 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
مزید پڑھیں: بجلی صارفین سے 155 ارب روپے اضافی وصول کرنے کی تیاری
تاہم نیپرا کی طرف سے اعداد و شمار کی مزید جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ اور نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔
نیپرا کی منظوری کا اطلاق کے الیکڑک کے لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔
دوران سماعت کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ سی پی پی اے سے انہیں مہنگی بجلی ملی اور ایندھن کی قیمتیں بڑھنے سے بھی اثر پڑا ہے۔
نیپرا حکام کا کہنا تھا کہ جون میں میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی سے 66 کروڑ 50 لاکھ روپے کا بوجھ پڑا ہے۔
خیال رہے کہ 22 جولائی کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کی قسط حاصل کرنے کے لیے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کے بنیادی ٹیرف کی قیمت میں فی یونٹ 7 روپے 91 پیسے کا اضافہ کرنے کی حکومتی درخواست منظور کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کی قیمت میں 3 روپے 99 پیسے اضافے کی منظوری
نیپرا نے 20 جولائی کو رواں ماہ سے 3 مراحل میں ملک بھر میں اوسط بیس ٹیرف میں تقریباً 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ اضافے کی حکومتی درخواست پر سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی حکومتی درخواست منظور کرتے ہوئے بجلی کا بنیادی ٹیرف 7 روپے91 پیسے فی یونٹ مہنگا کرنے کی اجازت دی تھی۔