صحت

پہلی بار بچوں اور خواتین میں منکی پاکس کی تشخیص

امریکا میں 2 بچوں سمیت 8 خواتین میں منکی پاکس کی تشخیص سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

پہلی بار امریکا میں 2 بچوں اور کم از 8 خواتین میں منکی پاکس کی تشخیص سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، کیوں کہ اب تک مذکورہ بیماری سے زیادہ تر مرد حضرات ہی متاثر ہو رہے تھے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق امریکا کے محکمہ صحت کے حکام نے دو بچوں میں منکی پاکس کی تصدیق کردی۔

حکام کے مطابق ریاست کیلی فورنیا میں ایک نوعمر جب کہ واشنگٹن ڈی سی میں ایک بچے میں منکی پاکس کی تشخیص ہوئی ہے۔

بیان میں دونوں بچوں کی صحت بہتر قرار دی گئی اور واضح کیا گیا کہ ممکنہ طور پر بچوں کو اپنے اہل خانہ سے ہی مذکورہ بیماری لگی ہوگی۔

حکام نے منکی پاکس سے متاثر ہونے والے بچوں سے متعلق مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کی۔

امریکی محکمہ صحت کے حکام نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ملک بھر میں کم از کم 8 خواتین بھی منکی پاکس سے متاثر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: منکی پاکس کا پھیلاؤ، ڈبلیو ایچ او کا صحت کی ہنگامی صورتحال کا اعلان

امریکا میں بچوں میں منکی پاکس کی تشخیص سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی، کیوں کہ اب تک مذکورہ مرض سے زیادہ تر مرد حضرات ہی متاثر ہو رہے تھے۔

علاوہ ازیں امریکا میں 8 خواتین میں بھی منکی پاکس کی تشخیص سے لوگوں میں تشویش پائی جا رہی ہے، کیوں کہ دیگر ممالک میں اب تک بچوں اور خواتین میں اس بیماری کی تشخیص نہیں ہوئی۔

اے پی کے مطابق امریکا میں رواں سال اب تک منکی پاکس کے 2800 کیسز کی تصدیق کی جا چکی ہے جب کہ 24 جولائی کو عالمی ادارہ صحت نے مذکورہ بیماری کے پیش نظر عالمی سطح پر صحت کی ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا تھا۔

یعنی کہ عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھر کے ممالک کو منکی پاکس سے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کرنے پر زور دیا۔

عالمی ادارہ صحت نے اس بات کی بھی تصدیق کی تھی کہ 24 جولائی تک دنیا بھر میں منکی پاکس کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 16 ہزار سے زائد ہوگئی تھی اور مذکورہ بیماری 75 ممالک تک پھیل چکی تھی۔

مزید پڑھیں: عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کے 'حقیقی خطرے' سے خبردار کردیا

منکی پاکس کے کیسز زیادہ تر یورپ اور امریکی ممالک میں ظاہر ہو رہے ہیں، تاہم تیزی سے اس کے کیسز ایشیائی ممالک میں بھی ظاہر ہو رہے ہیں۔

اب تک سعودی عرب، بھارت، متحدہ عرب امارات اور انڈونیشیا سمیت کئی ایشیائی ممالک میں منکی پاکس کے کیس سامنے آ چکے ہیں۔

ابتدائی طور پر 1970 کے بعد افریقہ کے مغربی حصے میں بندروں میں پائی جانی والی بیماری رواں برس مئی میں پہلی بار افریقہ سے باہر یعنی یورپ میں رپورٹ ہوئی تھی۔

مئی میں منکی پاکس کے کچھ کیسز انگلینڈ اور بعد ازاں اسپین اور اٹلی میں رپورٹ ہوئے، جس کے بعد یہ بیماری جرمنی، فرانس اور سوئٹزرلینڈ سمیت متعدد یورپی ممالک تک پھیلی، جس کے بعد وہاں سے یہ بیماری امریکا اور مشرق وسطی ممالک تک بھی جا پہنچی۔

مذکورہ بیماری سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مرض کورونا یا اس طرح کی دیگر وباؤں کی طرح تیزی سے نہیں پھیلتا، منکی پاکس صرف قریبی تعلقات اور خصوصی طور پر جسمانی تعلقات سے ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق منکی پاکس عام طور پر صرف افریقی خطے میں پایا جاتا ہے اور کئی دہائیوں سے مذکورہ مرض کے کیسز کسی دوسرے خطے میں سامنے نہیں آئے تھے۔

چیچک اور جسم پر شدید خارش کے دانوں کی بیماری سے ملتی جلتی اس بیماری سے متعلق ماہرین کا ماننا ہے کہ منکی پاکس ایک بہت کم پایا جانے والا وبائی وائرس ہے، اس کی علامات میں بخار ہونا اور جلد پر خارش ہونا شامل ہیں۔

دنیا بھر میں منکی پاکس کے مریضوں کی تعداد 14 ہزار ہوگئی، عالمی ادارہ صحت

منکی پاکس سے صحت کی ہنگامی صورتحال کا خطرہ نہیں، عالمی ادارہ صحت

منکی پاکس میں تبدیلیوں کے شواہد نہیں ملے، عالمی ادارہ صحت