امبر ہرڈ نے دوبارہ نظر ثانی کی درخواست دائر کردی
ہولی وڈ اداکارہ امبر ہرڈ نے گزشتہ ماہ جون میں ہارے گئے ہتک عزت کیس کے فیصلے کے خلاف دوبارہ نظرثانی کی درخواست دائر کردی۔
امبر ہرڈ نے رواں ماہ کے آغاز میں بھی ہارے ہوئے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔
خبر رساں ادارے ’ایجنسی فرانس پریس‘ (اے ایف پی) کے مطابق امبر ہرڈ کے وکلا نے دوسری بار 21 جولائی کو ریاست ورجینیا کی اپیل کورٹ میں درخواست دائر کی۔
اداکارہ کے وکلا کی جانب سے درخواست میں عدالت سے جون میں جیوری کی جانب سے دیے گئے فیصلے کو مسترد کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امبر ہرڈ کی نظرثانی کی درخواست مسترد
درخواست میں کہا گیا کہ ہے کہ اداکارہ کو لگتا ہے کہ ان کے خلاف دیے گئے فیصلے میں جیوری نے تمام شواہد اور بیانات پر مکمل توجہ نہیں دی اور دیے گئے فیصلے میں غلطیاں دہرائی گئیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جیوری کے فیصلے کو منسوخ کرکے تمام فریقین کو یکساں مواقع دیے جائیں۔
اس سے قبل دائر کردہ درخواست میں بھی امبر ہرڈ نے عدالت کو جیوری کا فیصلہ کاالعدم کرکے دوبارہ ٹرائل کی التجا کی تھی۔
اداکارہ کے وکلا کی جانب سے دائر کردہ پہلی 43 صفحات کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہتک عزت کیس کا فیصلہ تمام شواہد کو نظر میں رکھے بغیر سنایا گیا اور یہ کہ شواہد سے فیصلے کو تقویت نہیں ملتی۔
تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ جیوری ارکان نے ٹرائل کے دوران تمام فریقین اور گواہان کے بیانات سننے کے بعد فیصلہ دیا اور اس بات کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ جیوری نے فیصلہ سنانے میں جانبداری کا مظاہرہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: امبر ہرڈ نے ہارے ہوئے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی
عدالت نے امبر ہرڈ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جیوری کی جانب سے جون کے آغاز میں دیے گئے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔امبر ہرڈ نے گزشتہ ماہ جون کے آغاز میں سابق شوہر جونی ڈیپ کے خلاف امریکی ریاست ورجینیا کی عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ ہارا تھا۔
عدالت نے طویل سماعت کے بعد جونی ڈیپ کے حق میں فیصلہ ہوئے کہا تھا کہ اداکار نے اپنے خلاف تمام شواہد پیش کیے اور ثابت کیا کہ امبر ہرڈ نے ان کی توہین اور بدنامی کی۔
عدالت نے ہتک عزت کے دعوے کے تحت امبر ہرڈ پر ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا، تاہم جونی ڈیپ پر بھی 15 سے 20 لاکھ تک جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
اصل معاملہ کیا تھا؟
جونی ڈیپ نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف ریاست ورجینیا میں 5 کروڑ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا۔
جونی ڈیپ نے اس وقت مذکورہ کیس دائر کیا تھا جب کہ ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ نے دسمبر 2018 میں واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے مضمون میں انکشاف کیا تھا کہ وہ گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں، تاہم انہوں نے سابق شوہر جونی ڈیپ کا نام نہیں لکھا تھا۔
مذکورہ مضمون کے بعد جونی ڈیپ کو عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور لوگوں نے انٹرنیٹ پر ان پر الزامات لگائے کہ وہ گھریلو تشدد میں ملوث رہے ہیں، جس کے بعد انہوں نے سابق بیوی پر مقدمہ دائر کیا۔
مذکورہ مقدمہ دائر ہونے اور جونی ڈیپ سمیت ان کے وکلا کی جانب سے الزامات لگائے جانے کی بنیاد پر اگست 2020 میں امبر ہرڈ نے بھی سابق شوہر کے خلاف ورجینیا کی فیئر فیکس کاؤنٹی میں 10 کروڑ ڈالر کا جوابی مقدمہ دائر کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کے بیانات بھی مکمل
دونوں شخصیات نے اپنے دائر کردہ مقدموں میں ایک دوسرے پر تشدد کرنے، جھوٹے الزامات لگائے اور بدنام کرنے جیسے الزامات لگائے تھے۔
دونوں کے مقدمات پر 2019 سے ہی قانونی کارروائی جاری تھی مگر بعد ازاں کورونا کی وبا آنے کے بعد ان کا ٹرائل تاخیر کا شکار ہوا اور رواں برس اپریل میں ان کے مقدمات کا باضابطہ ٹرائل شروع ہوا۔
دونوں کے مقدمات سننے کے لیے امریکی قانونی کے تحت 7 رکنی جیوری منتخب کی گئی، جس میں خواتین کو بھی شامل کیا گیا۔
جیوری نے تقریبا 8 ہفتوں تک ان کے مقدمات کی سماعت کی اور اس دوران جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ نے بھی بیانات ریکارڈ کروائے اور ان سے جرح بھی کی گئی۔
تمام افراد اور گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہونے کے بعد مئی کے اختتام تک ٹرائل کی سماعتیں مکمل ہوئیں اور جیوری نے یکم جون کو فیصلہ سنایا تھا۔
جیوری نے فیصلہ سنایا تھا کہ دونوں شخصیات نےایک دوسرے کی عزت اچھالی اور ایک دوسرے پر الزامات لگائے اور دونوں پر جرمانہ بھی عائد کیا کردیا تھا۔