الیکشن کمیشن پر تنقید کی وجہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں فیصلے کا خوف ہے، مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ہی 20 سیٹوں میں سے 5 پر ہار جانے پر زیادہ زعم میں آنے کی ضرورت نہیں، عمران خان الیکشن کمیشن آف پاکستان پر اس لیے تنقید کررہے ہیں کیونکہ انہیں فارن فنڈنگ کیس میں فیصلے کا خوف ہے۔
مریم نواز نے یہ بیان ایسے وقت میں جاری کیا ہے جب سابق وزیراعظم عمران خان نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ضمنی انتخابات میں پی ایم ایل (ن) کا مبینہ ساتھ دینے پر مستعفی ہوں۔
عمران خان نے خطاب میں چیف الیکشن کمشنر سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا، اور دعویٰ کیا تھا کہ ان کی جماعت ریاستی مشینری کے استعمال کے باوجود ضمنی انتخابات میں کامیاب ہوئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ملک کے معاشی مسائل کا حل صرف یہ ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات کروائے جائیں۔
مریم نواز نے کسی کا نام لیے بغیر ٹوئٹ میں تنقید کی کہ ای سی پی پر آپ کا اٹیک وہ دھاندلی نہیں جو ہوئی ہی نہیں بلکہ فارن فنڈنگ فیصلے کا خوف ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کو معلوم ہے کہ اس میں آپ کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد سامنے آ چکے ہیں، مریم نواز نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد فیصلہ سنائے۔
مزید پڑھیں: ‘شکست تسلیم’، مسلم لیگ (ن) کو عوام کے فیصلے کے سامنے سرجھکانا چاہیے، مریم نواز
اکبر ایس بابر کی جانب سے 14 نومبر 2014 کو دائر کیا گیا مقدمہ اب تک زیر التوا ہے، وہ پی ٹی آئی کے بانی رکن تھے تاہم اب وہ اس جماعت سے وابستہ نہیں ہیں، انہوں نے بیرون ملک سے پارٹی فنڈنگ میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے الزامات مسترد کردیے
دوسری جانب، الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے آج لگائے گئے تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ان تمام الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: مشکل وقت گزر گیا اب روز خوشخبریاں ملیں گی، مریم نواز
پی ٹی آئی نے اتوار کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں پی ایم ایل (ن) کو شکست دیتے ہوئے 20 میں سے 15 نشتسوں پر کامیابی حاصل کی تھی، یہ نشستیں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے سے خالی ہوئی تھیں کیونکہ انہوں نے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ بننے کے لیے ووٹ دیا تھا۔