صحت

اب بخار کے بجائے گلے میں خارش کورونا کی سب سے عام علامت

ماضی میں سونگھنے اور چکھنے کی حس کا چلا جانا، بخار اور نزلہ و زکام کورونا کی عام علامات تھیں

ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کورونا کی علامات میں بھی تبدیلی آ چکی ہے اور اب گلے میں خارش، ناک کا بند ہونا، سر درد اور خشک کھانسی کورونا کی نئی اور عام علامات ہیں۔

برطانوی ماہرین کی جانب سے کورونا کا شکار ہونے والے لاکھوں مریضوں کی علامات کا جائزہ لیا گیا، جس سے معلوم ہوا ہے کہ حال ہی میں وبا کا شکار ہونے والے افراد کی علامات ماضی کے مریضوں سے مختلف تھیں۔

ماضی میں سونگھنے اور چکھنے کی حس کا چلا جانا، بخار اور نزلہ و زکام کورونا کی عام علامات تھیں مگر اب کورونا کی نئی قسمیں آنے کے ساتھ ساتھ اس کی علامات بھی تبدیل ہوگئیں۔

حالیہ مہینوں میں کورونا کا شکار ہونے والے 17 ہزار سے زائد افراد کے جائزے سے معلوم ہوا کہ گلے میں خارش اور سوزش کے ساتھ ساتھ خشک کھانسی، ناک کا بند ہونا اور سر میں درد ہونا کورونا کی عام علامات ہیں۔

اسی طرح تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ بلغم کے ساتھ کھانسی، ناک کا بہنا، چھینکیں آنا، تھکاوٹ ہونا، آواز کا تبدیل ہونا، آنکھوں میں درد، پٹھوں میں سوجن اور چکر آنا بھی کورونا کی نئی علامات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گلے کی خراش سے نجات حاصل کرنے کے آسان نسخے

ماہرین کے مطابق سانس لینے میں مشکلات، کان میں درد، سینے میں درد کی شکایت، سردی لگنا اور بخار بھی کورونا کی نئی اور عام علامات ہیں۔

ماہرین نے واضح کیا کہ مذکورہ علامات دیگر وجوہات کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہیں، تاہم مذکورہ علامات کورونا کے مریض کو بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق نئی علامات کورونا کی نئی قسموں کی ہیں جو کہ پرانی قسموں سے مختلف ہیں۔

حال ہی میں دنیا بھر میں کوروئا کی قسم ’اومیکرون‘ کی بھی متعدد نئی قسمیں دریافت ہوئی ہیں جو مختلف ممالک میں مختلف انداز میں لوگوں کو متاثر کر رہی ہیں۔

کورونا کے آغاز سے اب تک جہاں نصف درجن سے زائد کورونا کی بڑی قسمیں سامنے آ چکی ہیں، وہیں انہی قسموں کی متعدد ذیلی اور تبدیل شدہ قسمیں بھی دریافت کی جا چکی ہیں، جن کی علامات بھی تبدیل ہوتی ہیں۔

کورونا وائرس کی قسم ڈیلٹا کی علامات جانتے ہیں؟

خارش یا جسم پر سرخ نشانات بھی کورونا کی ممکنہ علامات قرار

انتہائی معمولی بیماری بھی کورونا کی ممکنہ علامت قرار