پاکستان

کسی مسٹر ایکس، وائی کو نہیں جانتے، اپنا آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے، الیکشن کمیشن

الزام لگانا بہت آسان ہے لہٰذا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں، سیاست دان خود چیف الیکشن کمشنر سے ملنے آتے ہیں، ترجمان

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور شیریں مزاری کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی مسٹر ایکس، وائی یا زیڈ کو نہیں جانتے اور کسی اشتعال اور دباؤ میں آئے بغیر اپنا آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اسمبلی کی 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے جاری مہم میں الیکشن کمیشن پر دھاندلی کے منصوبے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں لاہور میں ایک مسٹر ایکس بیٹھے ہوئے ہیں اور انہوں نے مسٹروائی کو دھاندلی کے لیے ملتان بھیج دیا ہے۔

مزید پڑھیں: مسٹر ایکس نے مسٹر وائی کو دھاندلی کیلئے ملتان بھیج دیا ہے، عمران خان

الیکشن کمیشن کے ترجمان نے وضاحتی بیان میں کہا کہ کسی مسٹر ایکس، وائی، زیڈ کو نہیں جانتے، اشتعال اور دباؤ میں آئے بغیر اپنا آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے اور پنجاب کے ضمنی انتخابات میں شفاف الیکشن یقینی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنا آئینی کردار بلا کسی خوف و خطر ادا کرتے رہیں گے اور کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپس کے جھگڑوں کو اپنے تک محدود رکھیں کیونکہ ہمارے لیے سب یکساں حیثیت رکھتے ہیں۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو حمزہ شہباز اور مریم نواز سے چھپ کر ملنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، سیاست دان خود چیف الیکشن کمشنر سے ملنے آتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الزام لگانا بہت آسان ہے لہٰذا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں۔

ترجمان نے پی ٹی آئی رہنما شیری مزاری کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں شفاف الیکشن یقینی بنائیں گے، ہم کسی مسٹر ایکس، وائی، زیڈ کو نہیں جانتے بلکہ ہمارا کام شفاف اور غیر جانب دارانہ الیکشن کرانا ہے، جس کے لیے الیکشن کمیشن پوری طرح متحرک ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب ضمنی انتخابات کے لیے ڈی آر اوز، آر اوز، مانیٹرنگ ٹیمیں اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب کو چوکس رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جو دیر سے پاور میں بیٹھے ہیں، انہوں نے بھی ای وی ایم نہیں آنے دی، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ پرامن پولنگ کے لیے سیکیورٹی اداروں کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنے کو کہا گیا ہے، صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ پرامن الیکشن یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بلا خوف و امتیاز قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ عمران خان نے 8 جولائی کو پنجاب کے شہر خوشاب میں جلسے خطاب کرتے ہوئے کسی کا نام لیے بغیر پہلی مرتبہ مسٹر ایکس کی اصطلاح استعمال کی تھی اور دھاندلی کا الزام لگایا تھا۔

سابق وزیراعظم نے کہا تھا کہ انہوں نے لاہور میں دھاندلی کرنی ہے جبکہ ان کے ساتھ مسٹر ایکس بیٹھا ہوا ہے، پہلے اینٹی کرپشن کا سربراہ بنایا تھا اب اس سے اور نوازا ہے وہ ان کے ساتھ ہے اور دوسرا چیف الیکشن کمشنر ان کے ساتھ دھاندلی کے لیے پوری طرح تیار ہے، آج دیکھا ہے کہ ان کی بیوی کو کسٹم اپریزر کا عہدہ دیا ہے جس میں بہت پیسا بن سکتا ہے۔

جس کے بعد 11 جولائی کو لودھران میں تقریر میں کہا تھا کہ سب کو پتا ہے مسٹر ایکس کون ہے، وہ ان کے ساتھ بیٹھ کر غداری کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا کے بوٹ پالش کرنے سے بہتر ہے پاکستان نہ بنتا، عمران خان

بعد ازاں بھکر میں مزید الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک 'مسٹر ایکس' ہے جنہوں نے 'مسٹر وائی' کو دھاندلی کے لیے ملتان بھیج دیا ہے لیکن قوم ان کو ہرائے گی۔

گزشتہ روز جھنگ میں جلسے سے خطاب میں عمران خان نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کو نشانہ بناتے کہا تھا کہ ہمارا مقابلہ صرف لوٹوں سے نہیں ہے، الیکشن کمیشن سے ہے جو ان کے ساتھ ملا ہوا ہے، چیف الیکشن کمشنر راجا سکندر سلطان مریم نواز اور حمزہ شہباز سے چھپ کر ملتا ہے، اس کے علاوہ لاہور میں ایک مسٹر ایکس بیٹھا ہوا ہے اور مسٹر وائے کو ملتان میں بھیجا ہوا ہے۔

پارلیمنٹ کے معاملات میں عدالت مداخلت نہیں کرسکتی نہ فیصلہ دے سکتی ہے، اسد قیصر

عمران خان پہلا سیاستدان ہے جس کو سپریم کورٹ نے آئین شکن قرار دیا، مریم نواز

یہ سن کر بہت تکلیف ہوئی کہ سپریم کورٹ نے کہا سائفر پر تفتیش نہیں ہوئی، عمران خان