پاکستان

جو دیر سے پاور میں بیٹھے ہیں، انہوں نے بھی ای وی ایم نہیں آنے دی، عمران خان

الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ملا ہوا ہے، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا، مریم اور حمزہ شہباز سے چھپ کر ملتا ہے، سابق وزیراعظم

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ لوگ جو بڑی دیر سے ملک میں پاور میں بیٹھے ہیں، وہ بھی الیکشن کو دیکھتے ہیں کہ جدھر مرضی رزلٹ کروا دیں، انہوں نے بھی الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) نہیں آنے دی۔

جھنگ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے اقتدار میں کوشش کی کہ پاکستان میں صاف اور شفاف الیکشن کروائیں، ڈھائی سال کوشش کی کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پاکستان میں لائیں، ای وی ایم بھارت اور ایران میں بھی استعمال ہوتی ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ دو خاندان جو 35 برسوں سے پاکستان پر مسلط ہیں، دونوں نے ہر جگہ جعلی ووٹ بنائے ہوئے ہیں، انہوں نے ای وی ایم کی پوری مخالفت کی، ان کے ساتھ چیف الیکشن کمشنر مل گیا اور ای وی ایم نہیں آنے دی صرف اس لیے کہ دھاندلی کا موقع دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو بڑی دیر سے ملک میں پاور میں بیٹھے ہیں، وہ بھی الیکشن کو دیکھتے ہیں کہ جدھر مرضی رزلٹ کروا دیں، انہوں نے بھی الیکٹرونک ووٹنگ مشین نہیں آنے دی، اس لیے ہمارا سارا وقت لگ رہا ہے کہ ہم نے اس الیکشن میں ان کی دھاندلی کیسے روکنی ہے۔

مزید پڑھیں: مسٹر ایکس نے مسٹر وائی کو دھاندلی کیلئے ملتان بھیج دیا ہے، عمران خان

انہوں نے کہا کہ 1970 کے بعد سے الیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے یا جو الیکشن ہارتا ہے وہ شکست تسلیم نہیں کرتا، اس لیے کوشش کی کہ میں وہ وزیراعظم بنوں گا جو پاکستان میں صاف اور شفاف الیکشن کروائے گا۔

'سندھ بلدیاتی انتخابات میں ان کے اتحادیوں نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے'

عمران خان نے کہا کہ جس طرح سندھ میں بلدیاتی انتخابات ہوئے، اگر آپ میں اخلاقی قوت ہوتی تو آپ کو استعفیٰ دینا چاہیے تھا، ان کے اتحادی جے یو آئی اور ایم کیو ایم نے بھی کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، 15 فیصد سیٹوں پر اس لیے بلامقابلہ امیدوار منتخب ہوئے کیونکہ پولیس کا استعمال کیا گیا، سندھ کا الیکشن کمشنر سندھ حکومت کا ملازم ہے، ان سے پیسے لیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے الیکشن میں ہم سپریم کورٹ گئے کہ اوپن ووٹنگ ہونی چاہیے تاکہ پتہ چلے کہ اراکین کس کو ووٹ ڈالتے ہیں کیونکہ گزشتہ 30 سال سے سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلتا ہے، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ ووٹ کی نشاندہی ہونی چاہیے، یہی الیکشن کمشنر تھا، اس نے نہیں کیا، الیکشن میں کروڑوں روپے چلے۔

انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کا بیٹا ووٹ خریدتے ہوئے پکڑا گیا، چیف الیکشن کمشنر صاحب ابھی تک کسی کو نہیں پکڑا، اس کو نااہل قرار دینا چاہیے تھا۔

'لوٹا وہ ہوتا ہے جو اپنا ضمیر بیچتا ہے'

ان کا کہنا تھا کہ آپ لوگوں کے پاس اس لیے آیا ہوں کیونکہ آپ نے ہمارے جس نمائندے کو ووٹ دیا تھا، وہ لوٹا ہو گیا ہے، بچے بھی جانتے ہیں کہ لوٹا کیا ہوتا ہے، لوٹا وہ نہیں ہوتا جو غسل خانے میں استعمال کیا جاتا ہے، لوٹا وہ ہوتا ہے جو اپنا ضمیر بیچتا ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قوم غیرت مند ہے، ہم دنیا کے سب سے عظیم لیڈر، انسان حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے امتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کہ ہم کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکتے اور ضمیر کا سودا نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں: نیوٹرلز کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں، اپنی فوج سے لڑنا نہیں چاہتا، عمران خان

انہوں نے کہا کہ مسلمان کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں ہوتی کیونکہ ہم سچ اور حق پر کھڑے ہوتے ہیں، دوسری چیز کہ میرا تیرا رشتہ کیا لا الہ الا اللہ، اس کا مطلب ہے کہ خیبرپختونخوا، کوئٹہ، گوادر، کراچی سمیت پورے پاکستان کا آپس کا رشتہ لا الہ الا اللہ ہے، چاہے غریب ہو یا امیر، کمزور ہو یا طاقت ور، یہ ہمارا رشتہ ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم اس رشتے کو نہیں پہچان سکے اس لیے یہ ملک عظیم نہیں بن سکا، ہمارے قائدین علامہ اقبال اور قائد اعظم تھے، وہ صادق اور امین اور اصولوں پر چلنے والے تھے، نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مدینہ کی ریاست کے جو اصول بنائے، عدل و انصاف، انسانیت اور خوداری، جب ہم ان پر کھڑے ہوں گے تو یہ قوم عظیم بنے گی، ہم ان اصولوں پر نہیں چلے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوٹے ہیں جو پیسے لے کر ووٹ کو بیچتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کے آئین کے خلاف جاتے ہیں، یہ لوگ ملک سے غداری کرتے ہیں، امریکی سازش کا حصہ بن کر 22 کروڑ پاکستانیوں کی حکومت کو گراتے ہیں۔

مزید پڑھیں: یہ حکمران رہ گئے تو ملک کو وہ نقصان ہوگا جو کوئی دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا، عمران خان

عمران خان کا کہنا تھا کہ اتوار کو جو ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں یہ ہمارے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے، آپ سب سے پورا زور لگانا ہے، گھر گھر جا کر لوگوں کو نکالنا ہے کیونکہ ہم نے یہ الیکشن اپنے مستقبل، نوجوانوں اور بچوں کے مستقبل کے لیے جیتنا ہے، ان چور اور امریکا کے غلاموں سے بچانا ہے۔

'یہ خاص طور پر عورتوں کے پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی کرتے ہیں'

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ یہ خاص طور پر عورتوں کے پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی کرتے ہیں، ان پولنگ اسٹیشنز کو سنھبالنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ انتخابات امریکا، آسٹریلیا یا دیگر مغربی ممالک میں ہوتا تو ہم سوچ رہے ہوتے کہ لوگوں کو کیسے نکالنا ہے، ہم یہ سوچ رہے ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی دھاندلی سے کیسے بچنا ہے، ہم اپنے پولنگ ایجنٹس کو بتا رہے ہیں کہ کیسے دھاندلی روکنی ہے، عورتوں کے پولنگ اسٹیشن پر کیسے یہ ریٹرننگ افسر کو پیسے دیتے ہیں، کیسے یہ جعلی ووٹ ڈالتے ہیں، کیسے یہ ووٹ پر دوہری مہر لگوا کر کسی کو ہرواتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارا مقابلہ صرف لوٹوں سے نہیں ہے، نوازشریف سے ہے جس نے کبھی کوئی چیز ایمانداری سے نہیں کی، الیکشن کمیشن سے ہے جو ان کے ساتھ ملا ہوا ہے، چیف الیکشن کمشنر راجہ سکندر سلطان مریم اور حمزہ ککڑی سے چھپ کر ملتا ہے، اس کے علاوہ لاہور میں ایک مسٹر ایکس بیٹھا ہوا ہے، اور مسٹر وائے کو ملتان میں بھیجا ہوا ہے۔

'ان کو ایسا پھینٹا لگانا ہے کہ یہ یاد رکھیں گے'

انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کو اس طرح الیکشن میں ہرانا ہے جس طرح پاکستان کی ٹیم بھارت میں میچ ان کے امپائروں کے باوجود جیتی، اب بھی امپائروں کے باوجود ہم نے میچ جیتنا ہے، ہم نے ان کو ایسا پھینٹا لگانا ہے کہ یہ یاد رکھیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک میں اخلاقیات بہت اوپر ہیں، برطانیہ کے وزیراعظم کو صرف اس لیے نکالا کہ اس نے کورونا کے دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے احکامات دیے اور خود پارٹی کی، یہاں پر اس کی خبر تک نہیں بنتی، بھاری اکثریت سے منتخب ہونے والے وزیراعظم کو مستعفی ہونا پڑا، اس لیے وہ قومیں اوپر چلی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی بدحالی کے سبب خدشہ ہے ملک میں سری لنکا جیسی صورتحال نہ ہوجائے، عمران خان

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جس طرح شہباز شریف وزیراعظم اور حمزہ ککڑی وزیراعلیٰ، اسی طرح سندھ میں زرداری خاندان بادشاہ بنے ہوئے ہیں، اسی طرح سری لنکا میں بھی ایک خاندان 20 سال سے اقتدار میں تھا، وزیراعظم اور صدر اسی خاندان کے تھے، وہ پیسہ چوری کرکے باہر بھیج رہے تھے، آج اخبار میں چھپا کہ اس خاندان نے بیرون ملک اربوں روپے کی جائیدادیں لی ہوئی ہیں، ان کے رہنماؤں نے چوری کر کے ان کا ملک تباہ کر دیا۔

عمران خان نے کہا کہ جس طرح آج لوگ چھٹیاں منانے دبئی جاتے ہیں، ہمارے زمانے میں بیروت جاتے تھے، وہاں کے حکمرانوں نے چوری کی، بیروت کی اب یہ حالت ہے کہ وہاں پر 70 فیصد سے زیادہ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مدینہ کی ریاست بنائی تھی، انہوں نے کہا کہ اگر میری بیٹی بھی چوری کرے گی تو اس کو بھی سزا ملے گی، کوئی قانون سے اوپر نہیں ہے، انہوں نے دنیا کی امامت کی، انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں حقیقی آزادی کا جہاد ہے،

مزید پڑھیں: درست فیصلے نہ کیے تو فوج تباہ، ملک 3 ٹکڑے ہوجائے گا، عمران خان

انہوں نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 75 سال سے ہماری کوئی مدد نہیں کررہا، یہ جو پیسہ آتا ہے، آپ کے لندن میں بڑے بڑے محلات میں چلا جاتا ہے، یا زرداری کے پاس چلا جاتا ہے، ہمارے بیرون ملک مقیم پاکستانی 18، 18 گھنٹے کام کرکے ملک کو پیسہ بھیجتے ہیں جس سے ملک چلتا ہے اور یہ لوگ منی لانڈرنگ کرکے ملک سے پیسہ باہر بھیج دیتے ہیں۔


برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم کے لیے 8 امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع

فیکٹ چیک: ’اگست تک موسم سرد رہنے کی خبر غلط ہے‘

شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کی مختلف کارروائیاں، 10 دہشت گرد ہلاک