پاکستان

'کورونا وبا کا خاتمہ نزدیک نہیں'، عالمی ادارہ صحت کا انتباہ

اومیکرون کی ذیلی اقسام اور کورونا پابندیوں کے خاتمے کے سبب گزشتہ 2 ہفتوں میں کیسز میں 30 فیصد اضافہ ہوا، رپورٹ

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ تیدروس ادھانوم گیبریئسس نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی لہریں ایک بار پھر یہ ظاہر کرتی ہیں کہ کورونا وبا ختم ہونے کے نزدیک نہیں ہے، اس کا پھیلاؤ بڑھنے کے ساتھ ہی ہمیں فوری محتاط ہوجانا چاہیے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ وہ فکر مند ہیں کہ کورونا وائرس کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے، جس سے نظام صحت اور ہیلتھ ورکرز پر مزید دباؤ پڑ رہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کو رپورٹ کیے گئے کورونا کیسز کی تعداد میں گزشتہ 2 ہفتوں میں 30 فیصد اضافہ ہوا، جس کا سبب اومیکرون ویرینٹ کی ذیلی اقسام اور کورونا پابندیوں کا خاتمہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں کورونا وائرس کی شرح 5 فیصد سے بڑھ گئی، مزید ایک مریض جاں بحق

انہوں نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ پھیلاؤ میں اضافے کے ساتھ حکومتوں کو ماسک پہننے اور وینٹیلیشن کو بہتر بنانے جیسے مؤثر اقدامات بھی اٹھانے ہوں گے۔

تیدروس ادھانوم نے کہا کہ 'بی اے 4 اور بی اے 5 جیسی اومیکرون کی ذیلی اقسام دنیا بھر میں کورونا کیسز، ہسپتال میں مریضوں کی تعداد اور اموات میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔'

انہوں نے بتایا کہ 'کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے نگرانی میں بھی نمایاں کمی آئی ہے، اس کے نتیجے میں مختلف ویرینٹس کے سبب بیماری کی خصوصیات اور اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کے اثرات کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا جا رہا ہے، مزید برآں ٹیسٹنگ علاج اور ویکسین کو مؤثر طریقے سے استعمال نہیں کیا جارہا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'وائرس بلا روک ٹوک پھیل رہا ہے اور کئی ممالک اس سے نمٹنے کے لیے نظام صحت پر پڑنے والے بوجھ کو اپنی صلاحیت کے مطابق مؤثر طریقے سے سنبھال نہیں رہے ہیں'۔

'غیر یقینی اور غیر متوقع'

عالمی ادارہ صحت کی کورونا ایمرجنسی کمیٹی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں اس بات کا تعین کیا کہ کورونا وبا پبلک ہیلتھ امرجنیس کی صورت میں بیماری بین الاقوامی تشویش کا باعث بنا ہوا ہے، اسے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے واضح طور پر خطرے کی گھنٹی قرار دیا جارہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ہنگامی امور کے ڈائریکٹر مائیکل ریان نے اجلاس کو بتایا کہ ٹیسٹنگ پالیسیوں میں حالیہ تبدیلیاں کیسز کا پتہ لگانے اور وائرس کے ارتقا کی نگرانی میں رکاوٹ ہیں۔

مزید پڑھیں: عید الاضحٰی کی تعطیلات کے دوران موسمی حالات اور کورونا وبا سے متعلق احتیاط کی ہدایت

اجلاس میں شرکا نے کہا کہ وائرس کے ارتقا کی رفتار اور ابھرتی ہوئی اقسام کی خصوصیات غیر یقینی اور غیر متوقع ہیں۔

اجلاس میں کہا گیا ہے کہ منتقلی کو کم کرنے کے اقدامات کی عدم موجودگی سے نئے اور پہلے سے مضبوط قسم کے ویرینٹس ابھرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

بوسٹر شاٹ کی تجویز

دریں اثنا عالمی ادارہ صحت کے یورپی دفتر نے بزرگوں اور کمزور قوت مدافعت والے افراد کے لیے کورونا ویکسین کے دوسرے بوسٹر شاٹ کی تجویز دی ہے، یورپ کے بیشتر حصوں میں مئی کے آخر سے کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

اس سے قبل یورپی یونین کی صحت اور ادویات کی ایجنسیوں کی جانب سے 60 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے دوسرے بوسٹر شاٹ کی تجویز دی جاچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک دن میں 9 اموات کے بعد ملک میں کورونا کی چھٹی لہر کا خطرہ منڈلانے لگا

روسی دارالحکومت کے محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ ماسکو میں گزشتہ ہفتے کے دوران کورونا وائرس کے کیسز میں 57 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

درین اثنا ایک چھوٹے سے چینی شہر میں کورونا کا صرف ایک کیس سامنے آنے کے بعد لاک ڈاؤن لگایا جاچکا ہے کیونکہ کورونا کی روک تھام کے لیے بیجنگ کی سخت حکمت عملی کے وبا میں کمی کے کوئی اثرات سامنے نہیں آئے۔

نیب نے بلین ٹری پروجیکٹ میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کردیا

شوبز انڈسٹری میں خواتین صنفی تفریق کا شکار ہیں، زارا نور عباس

باتیں بقر عید کی