کراچی: موسلا دھار بارش، کرنٹ لگنے سمیت مختلف واقعات میں 4 افراد جاں بحق
کراچی میں گزشتہ 4 دنوں سے بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جہاں مختلف علاقوں میں سیلاب اور کرنٹ لگنے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔
کراچی کے علاقے گڈاپ میں لٹھ ندی(ڈیم) کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف نالوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، اسی طرح ملیر ندی میں سیلاب کے باعث انتظامیہ نے کورنگی کراسنگ روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیا، جس کی وجہ ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
مزید پڑھیں: مون سون بارشیں: بلوچستان میں جاں بحق افراد کی تعداد 56 ہوگئی
ملیر کے ایس ایس پی عرفان بہادر نے بتایا کہ گڈاپ سٹی میں لٹھ ڈیم کے اسپل اوور سے سیلاب آنے سے تین افراد ڈوب گئے جن میں سے ایک شہری نے تیر کر اپنی جان بچا لی جبکہ ڈوب جانے والے ایک نوجوان کی لاش نکال لی گئی ہے تاہم دوسرے شخص کی تلاش جاری ہے اور ان کے جانبر ہونے کے بارے میں خدشات ہیں۔
ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ شاہ لطیف ٹاؤن کے علاقے یار محمد گوٹھ میں سکھن نالے میں شدید سیلاب کے باعث دو نوجوان ڈوب گئے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں نے ان میں سے ایک نوجوان کو بچا لیا جن کی شناخت 15 سالہ یادش کے نام سے ہوئی ہے جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے اور ان کا نام 12 سالہ علی جان بتایا جا تا ہے، جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ہیں۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ گڈاپ، اسٹیل ٹاؤن، میمن گوٹھ، شاہ لطیف ٹاؤن اور سکھن میں سیلابی صورت حال ہے کیونکہ ان علاقوں سے ملیر ندی گزرتی ہے۔
افسر نے بتایا کہ ملیر ندی کے اطراف رہنے والے لوگوں کو دوسرے علاقوں میں منتقل کیا جا رہا ہے تاکہ انسانی جانوں کے ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔
گارڈن پولیس نے بتایا کہ اعظم پلازہ کے قریب دودھ کی دکان پر بجلی کا کرنٹ لگنے سے 20 سالہ رحمٰن جاں بحق ہوگیا، جن کی لاش سول اسپتال کراچی منتقل کردی گئی ہے۔
ایس ایس پی کورنگی فیصل بشیر میمن نے ایک بیان میں کہا کہ کورنگی کراسنگ ندی اور کورنگی کاز وے پر بارش کے پانی کا شدید بہاؤ ہے جہاں پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے شہریوں کی جان بچانے کے لیے عارضی رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں مگر پانی کا شدید بہاؤ ان رکاوٹوں کو بھی بہا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش سے تباہی، 20 افراد ہلاک
ایس ایس پی نے بتایا کہ جمعرات کو رات 11 بجے سے ہی شہریوں کو مشکلات سے بچانے کے لیے بارش کی پیش گوئی کے مطابق پولیس کو مختلف پوائنٹس پر تعینات کردیا گیا ہے۔
ایس ایس پی نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ متبادل سڑکوں اور راستوں کا استعمال کریں اور اپنی قیمتی زندگی کا خیال رکھیں۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے بتایا کہ سعد ایدھی کی سربراہی میں ان کی ریسکیو ٹیم نے قیوم آباد میں دو افراد کو ڈوبنے سے بچایا جبکہ کورنگی کاز وے پر بارش کے پانی میں پھنسے مزید دو افراد کو بھی بحفاظت نکال لیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ مرتضیٰ چورنگی کے قریب ملیر ندی میں سیلاب میں 4 افراد پھنس گئے تھے، جنہیں امدادی ٹیم نے ریسکیو کرلیا ہے جبکہ لیاری ایکسپریس وے پر ضیا کالونی میں ایک شخص پھنس گیا تھا، جنہیں بے ہوشی کی حالت میں طبی امداد کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
نالے بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو سیلاب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سعد ایدھی
ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے بتایا کہ سپر ہائی وے کے قریب بھی سیلاب کی اطلاع ملی جہاں کئی گاڑیاں پانی میں پھنسی ہوئی ہیں اور امدادی ٹیموں نے خواتین اور بچوں کو وہاں سے نکال لیا ہے۔
امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرنے والے ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی کے بیٹے سعد ایدھی نے ڈان کو بتایا کہ گزشتہ چند برسوں سے ندیوں کے نہ بہنے اور نالے بند ہونے کی وجہ سے شہری سیلاب کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گڈاپ کے پہاڑی علاقوں سے آنے والے پانی نے سعدی ٹاؤن اور اس سے ملحقہ علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے کیونکہ قدرتی نالوں پر تجاوزات ہو چکی ہیں اسی طرح قیوم آباد اور کورنگی کے دیگر علاقوں میں سیلاب کا سامنا ہے کیونکہ ڈیفنس فیز 8 میں نالے کا سائز نمایاں طور پر کم کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گجر نالے سے ایک شخص کو ڈوبنے سے بچایا گیا ہے، شہری ملبے سے دبا ہوا تھا۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر بارشیں جاری رہیں تو سرجانی، ملیر اور نیا ناظم آباد میں سیلاب کا آسکتا ہے۔
ٹریفک پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈرگ روڈ پر شارع فیصل، ملینیم کے قریب راشد منہاس روڈ، حسن اسکوائر کے قریب لالو کھیت، سفاری پارک کے قریب یونیورسٹی روڈ، اسٹیڈیم کی طرف ایکسپو سینٹر، حبیب بینک کی طرف سیمنز چورنگی، کورنگی اور کورنگی کاز وے سیلاب میں ڈوب گئے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی معطل ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان، خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی
دریں اثناء کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے ملیر اور کورنگی اضلاع کا دورہ کیا اور شہریوں کو ریسکیو کرنے کے حوالے سے انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر اضلاع کا دورہ کرنے والے کمشنر کو کہا گیا ہے کہ جمعرات کی رات سے جاری موسلا دھار بارش کے باعث گڈاپ سٹی میں لٹھ ندی میں سیلا آیا جہاں 3 افراد ڈوب گئے، جن میں سے ایک کو فوری طور پر بچا لیا گیا ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق ڈپٹی کمشنر ملیر نے کمشنر کو بتایا کہ انہوں نے باقی لاشوں کی تلاش کے لیے پاک بحریہ کی مدد طلب کرلی ہے۔