سید جبران اور نیلم منیر کی ٹیلی فلم 'بھوت بکرا' عید پر ریلیز کیلئے تیار
پاکستان شوبز انڈسٹری کے نامور اداکار سید جبران اور نیلم منیر اس عیدالاضحیٰ پر ٹیلی فلم میں ساتھ اداکاری کے جوہر دکھاتے نظر آئیں گے۔
'بھوت بکرا' کے نام سے عید پر ریلیز ہونے والی ٹیلی فلم میں مداحوں کو ڈر اور مزاح کا زبردست امتزاج دیکھنے کو ملے گا۔
ڈان امیجز کے ساتھ گفتگو میں سید جبران نے ٹیلی فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'یہ ایک مزاحیہ ٹیلی فلم ہے اس لیے اس میں کوئی منطق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹیلی فلم کہ کہانی ایک بھوت، بکرے اور ایک خاندان کے گرد گھومتی ہے، ایک باپ کے اپنے بیٹے کے ساتھ تعلق کو بھی خوبصورت انداز میں چھوا گیا ہے، یہ عید پر دیکھی جانے والی ایک مکمل گھریلو فلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میں ہمیشہ عید پر ناظرین کو تفریح فراہم کرنے آتا ہوں، چھوٹی عید (عید الفطر) پر فیچر فلم اور بڑی عید (عید الاضحی) پر ٹیلی فلم، میں خوش ہوں کہ میرے پاس ہر عید پر لوگوں کو دینے کے لیے کچھ نہ کچھ ہوتا ہے'۔
اداکار نے کہا کہ اس ٹیلی فلم کی کہانی ذرا مختلف ہے، اگرچہ اس میں مافوق الفطرت کا عنصر پایا جاتا ہے لیکن یہ ٹیلی فلم ڈراؤنی سے زیادہ مذاحیہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کا نام 'بھوت بکرا' ہے کیونکہ اس اس میں بھوت بھی شامل ہیں لیکن یہ خالصتاً کامیڈی فلم ہے، دراصل یہی فرق ہے، اس میں ایسا نہیں دکھایا جائے گا کہ مرکزی کرداروں نے بکرا خریدا کیونکہ لڑکی اور لڑکا شادی نہیں کر سکتے اور پھر عید پر شادی کر لیتے ہیں، اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں، یہ بہت مختلف ہے۔
ٹیلی فلم کے پلاٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'نیلم منیر کے ساتھ دوبارہ کام کرنا ہمیشہ کی طرح دلچسپ رہا جو فلم میں میری اہلیہ کا کردار ادا کر رہی ہیں، ہم کئی برس بعد پاکستان واپس اپنے پرانے گھر آتے ہیں جہاں ہمیں ان چیزوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'دراصل کچھ ایسا تھا جو ادھورا رہ گیا ہے اور مجھے مکمل کرنا ہے، کہانی ایک روح اور ایک بکری کے گرد گھومتی ہے، یہ ایک بہت مختلف تصور ہے اور بہت دلچسپ ہے'۔
سید جبران نے پاکستان میں فلم انڈسٹری کی حالت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا 'اس وقت ہمیں کامیڈی کی ضرورت ہے، ہمیں تفریح کی ضرورت ہے، ہمیں تجربات نہیں چاہیے، ہم اس مرحلے پر نہیں ہیں جہاں ہم تجربے کر سکیں اور بہترین نتائج کی توقع کر یں'۔
اداکار نے فلم سازوں اور تخلیق کاروں کو پیغام دیتے ہوئے کہا 'یہ وقت محتاط انداز میں سمجھداری سے کھیلنے کا ہے، محتاط انداز کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ تفریح کے نام پر کچرا دکھانا شروع کردیں، صحت بخش تفریحی مواد بنائیں تاکہ ہر کوئی دیکھے اور لطف انداز ہوسکے'۔
انہوں نے کہا 'ہمیں اس جانب لوگوں کے مزاج کو ڈھالنا ہوگا، ہم ٹیلی ویژن کے ذریعے اچھی ٹیلی فلمیں بنا کر ایسا کر سکتے ہیں کیونکہ جب وہی لوگ فلمیں بنائیں گے تو لوگ کہیں گے کہ ان کا ٹی وی پر کام اچھا تھا اس لیے وہ فلموں میں بھی کچھ اچھا دکھائیں گے'۔
انہوں نے کہا 'ہمیں ہر ایک کے لیے تفریحی فراہم کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں غیر ضروری طور پر امریکی فلم ڈائریکٹر اسٹیون اسپیلبرگ بننے کی ضرورت نہیں، ہمیں اچھا کام کرنے کی ضرورت ہے، بس سادہ کام ہو جسے لوگ باآسانی سمجھ سکیں'۔
نیلم منیر نے ٹیلی فلم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'میں ایک منفرد پروجیکٹ کے لیے کام کرنے کا موقع ملنے پر بہت شکر گزار ہوں، یہ بہت اچھا لگتا ہے جب آپ سنجیدہ کام سے وقفہ لیتے ہیں اور کسی ایسی چیز پر کام کرتے ہیں جس میں تناؤ کم اور تفریحی زیادہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اس ٹیلی فلم میں ڈائیلاگ ڈیلیوری کا لطف اٹھایا، اس کے مناظر واقعی شاندار ہیں اس لیے مجھے کام کرنے میں بہت مزہ آیا'۔
نیلم منیر نے کہا کہ وہ اپنے کرداروں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ میں اسکرپٹ کو دیکھنے کے بعد اپنے کرداروں کا انتخاب کرتی ہوں تاکہ یہ فیصلہ کرسکوں کہ یہ میرے مطابق ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ٹیلی فلم 'بھوت بکرا' کسی فلم سے کم نہیں ہے، اسے شاندار انداز میں فلمایا گیا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ انہیں سید جبران کے ساتھ کام کرنا اچھا لگا اور انہوں نے سید جبران کے ساتھ اداکاری کے اپنے سابقہ تجربے کا موازنہ بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'پچھلے ڈرامے میں ہمارے کردار کافی متضاد تھے اس لیے جب بھی ہم ملتے تو غصہ اور جھڑپیں ہوتی تھیں، اس فلم میں میرے کردار کا نام ہانیہ اور جبران کا نام فراز ہے، یہ دونوں میاں بیوی ہیں اس لیے ان کے پیار بھرے مناظر ہیں'۔
نیلم منیر نے خیال ظاہر کیا کہ آپ کے کام کے لیے یہ بہت ضرروی ہے کہ آپ کا کام معاشرے میں رائج چیزوں سے ہم آہنگ ہو، میں طویل عرصے سے کام کررہی ہوں اور میرے مداحوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو مجھ پر یقین رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'میں اپنے مداحوں کے وقت کی قدر کرتی ہوں اس لیے میری کوشش ہوتی ہے کہ جو بھی کام کروں وہ ایک خاص معیار کا ہونا چاہیے'۔
اداکارہ نے یقین ظاہر کیا کہ ناظرین یقیناً مرکزی کرداروں سمیت دادی، بچہ اور بکرا جیسے کرداروں سے خوب لطف اندوز ہوں گے اور قہقہے لگائیں گے۔