اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی درآمد کیلئے پیشکش قبول کرلی
روس سے پاکستان کو حکومت سے حکومت کی سطح پر گندم کی فراہمی کے حوالے سے کوئی ردِ عمل نہ ملنے پر اسلام آباد نے پہلے سے کہیں کم قیمت پر 5 لاکھ ٹن کے اوپن انٹرنیشنل ٹینڈرز قبول کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کی سربراہی میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ اگر روس سے حکومت سے حکومتی کی سطح پر گندم کا انتظام نہ کیا جاسکے تو 20 جولائی تک دوسرے فریق کے ساتھ رابطے کی بنیادی پر حتمی رائے پیش کی جائے یا مزید ٹینڈر جاری کیے جانے چاہیے۔
ای سی سی نے افغانستان سے تجارت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے ایک سال کے لیے روپے میں تجارت کی اجازت دے دی اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت کابل کے لیے ایک لاکھ 20 ہزار ٹن گندم بھی مختص کی۔
یہ بھی پڑھیں: 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا عمل شروع کرنے کی اجازت
باخبر ذرائع کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ قبل ماسکو سے گندم کی تجارت کی درخواست کی گئی تھی جس کے بعد ایک اور مرتبہ رابطہ کیا گیا لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
مئی کے دوسرے ہفتے میں ای سی سی نے روس سے حکومتی سطح پر 30 لاکھ ٹن اور اوپن انٹرنیشنل مسابقتی ٹینڈرز کے ذریعے 10 لاکھ ٹن گندم کی ٹیکس اور ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دی تھی۔
ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان پہلے ہی جولائی سے اگست کے دوران 515.5 ڈالر فی ٹن کی نرخ پر 5 لاکھ ٹن کے پہلے ٹینڈر کے لیے ٹھیکے دے چکی ہے۔
مزید پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی
اجلاس میں بتایا گیا کہ 5 لاکھ ٹن گندم کا دوسرا ٹینڈر پہلے کے مقابلے 15 فیصد کم قیمت تقریباً 440 ڈالر فی ٹن پر حاصل کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ ’ای سی سی نے بین الاقوامی مارکیٹ میں گندم کی قیمتوں میں کمی کے رحجان کے پیش نظرمیسرز کارگل انٹرنیشنل کی سب سے کم بولی کی منظوری دی، پی ٹی ای/ کارگل ایگروفوڈز پاکستان کو ایک لاکھ 10 ہزار میٹرک ٹن گندم 439.40 ڈالر فی ٹن میں فراہم کرے گا۔
اجلاس کو بتایا کہ اگلے پیشکش کنندہ ویٹیرا بی وی/مرین انٹرنیشنل اینڈ فالکن برج نے بھی 2 لاکھ 40 ہزار اور ایک لاکھ 10 ہزا ٹن گندم کے لیے اسی کے قریب 439.69 ڈالر اور 439.99 ڈالر کی بولی دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیداوار میں 30 لاکھ ٹن کمی کے سبب گندم کے ایک اور بحران کا خدشہ
ان پیشکشوں کو منظور کرنے کا وقت انتہائی محدود ہے اور بندرگارہ پر پہنچنے تک کی تخمینہ لاگت تقریباً 102.851 روپے فی کلوگرام یا 4,114 روپے فی من ہے، جس کی ترسیل اگست سے 15 ستمبر کے درمیان کی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کی درخواست پر ای سی سی نے افغانستان میں زمینی صورتحال کے تناظرمیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاسکو کے درآمدیا سٹاک سے آخری درآمدی قیمت پرافغانستان کے لیے ایک لاکھ 20 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی خریداری کی منظوری بھی دی۔
فراہم کردہ گندم کی رقم اورحادثہ کی صورت میں لاگت امریکی ڈالرز میں وصول کی جائے گی، اس گندم کی پسائی مقامی فلورملز میں ہوگی اوربعدازاں برآمد میں نرمی کی صورت میں یہ افغانستان کو فراہم کردی جائے گی۔